ماڈل، صنعتکار اور اداکارہ پارول گلاٹی کا کہناکہ غریبی کی وجہ سے میں نے کاروبارکے شعبے میں قدم رکھا تھا، پھر سوشل میڈیا کے ذریعہ مجھے ممبئی آنے اور انڈسٹری میں کام کرنے کا موقع ملا۔
EPAPER
Updated: July 28, 2024, 1:42 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
ماڈل، صنعتکار اور اداکارہ پارول گلاٹی کا کہناکہ غریبی کی وجہ سے میں نے کاروبارکے شعبے میں قدم رکھا تھا، پھر سوشل میڈیا کے ذریعہ مجھے ممبئی آنے اور انڈسٹری میں کام کرنے کا موقع ملا۔
اداکارہ پارول گلاٹی نے ۲۰۱۰ء میں ٹی وی سے اپنے کریئر کی شروعات کی تھی۔ اس کے ۳؍سال بعد ہی وہ فلموں میں بھی کام کرنے لگیں۔ امسال ان کی فلم سائلنس ۲: دی نائٹ آؤل بار شوٹ آؤٹ ریلیز ہوئی ہے۔ ایک ویب سیریز بلیو ٹک میں بھی انہوں نے مرکزی کردار نبھایا تھا۔ پارول گلاٹی شارک انڈیا شو میں بھی نظرآچکی ہیں۔ وہ اداکارہ ہونے کے ساتھ ہی ماڈل اورصنعتکار بھی ہیں، اسلئے انہیں شارک ٹینک میں موقع ملا تھا۔ انہوں نے ۲۰۱۰ء کے بعد ٹی وی سے وقفہ لیا تھا اور فلموں کی طرف چلی گئی تھیں لیکن اب دوبارہ ٹی وی شوز میں مصروف ہوگئی ہیں، ساتھ ہی فلموں پر بھی توجہ دے رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پنجابی فلموں میں بھی کام کیاہے۔ وہ تفریح کے دونوں میڈیم پر سرگرم رہنا چاہتی ہیں۔ نمائندہ انقلاب نےپارول گلاٹی سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
کیاآپ آج بھی فالوورس بڑھانے کیلئے اپنے مداحوں سے لائک اور سبکرائب کیلئے اپیل کرتی ہیں ؟
ج: جب میں نے ابتدا میں سوشل میڈیا کا استعمال شروع کیا تھا تو اس وقت اپنے فالوورس کی تعداد میں اضافہ کرنے کیلئے لائک اور سبکرائب کیلئے اپیل کیا کرتی تھی لیکن اب حالات ویسے نہیں ہیں۔ مجھے کافی شہرت مل چکی ہےاس لئے اب ان سب چیزوں کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ جب آدمی پہلی بار سوشل میڈیا پر آتا ہے تو اسے ان چیزوں کی ضرورت پیش آتی ہے۔ میں اب سوشل میڈیا پر شہرت کی بھوکی نہیں ہوں۔ اب میرے مداح میرے کام سے متاثر ہو کر مجھے فالو کرتے ہیں ۔
ویب سیریز ’بلیو ٹک‘ میں پلوی کے کردار اور آپ کی حقیقی زندگی میں کتنی یکسانیت ہے؟
ج:بہت سی یکسانیت ہے۔ وہ سوشل میڈیا کی اسٹار ہے، میں بھی ہوں۔ وہ بھی اپنی شہرت کیلئے الگ الگ چیزوں کو اپنے مداحوں کے سامنے پیش کرتی رہتی ہے، میں بھی ایسا ہی کرتی ہوں۔ اس کی اور میری زندگی میں صرف ایک فرق یہ ہے کہ میں منت نہیں مانتی اور وہ شہرت کیلئے منت مانتی ہے۔ بہرحال یہ رول نبھانے کیلئے سوشل میڈیا پر شہرت ضروری تھی۔
کیا آپ کسی خاص چیز کیلئے دعا کرتی ہیں ؟
ج:بے شک، ہر شخص اپنے کریئر اور نجی زندگی میں کوئی نہ کوئی خواہش ضرور رکھتاہے۔ میں بھی ایک انسان ہوں، اسلئے میری بھی بہت سی آرزوئیں ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ ہدایتکار امتیاز علی مجھے اپنی کسی فلم میں کام دیں اور میرے لئے ایک اچھا کردار لکھیں۔ دوسری خواہش یہ ہے کہ مجھے دھرما پروڈکشن سے ایک کال آئے کہ مجھے ایک بڑے بجٹ کی فلم میں موقع دیا جارہا ہے۔ میں روزانہ ان خواہشات کے پورا ہونے کیلئے دعائیں کرتی ہوں۔ آپ بھی دعا کیجئے کہ میری یہ تمنائیں جلد پوری ہوجائیں۔
کس پروجیکٹ کی بنیاد پر آپ کو سوشل میڈیا پرشہرت ملی تھی؟
ج:۲۰۱۸ ء میں، میں نے ایک ویب سیریز میں کام کیا تھا جس کانام گرلز ہاسٹل تھا۔ اس میں میں نے زہرہ علی کا رول نبھایا تھا۔ جب یہ سیریز ریلیز ہوئی تھی تو اُس وقت میں نے دیکھا تھا کہ سوشل میڈیا پرمیرے فالوورس کی تعداد ۲۔ ۳؍لاکھ بڑھ گئی تھی۔ اس کے بعد جب اس کا دوسرا سیزن آیا تب بھی ۳۔ ۴؍ لاکھ فالوورس بڑھ گئے تھے۔ اس کا تیسرا سیزن بھی آچکا ہے، اس کی ریلیز کے بعد ہی میرے فالوورس پھر بڑھ گئے ہیں۔ مجھے معلوم نہیں کہ شائقین کو میرے اس رول میں کیا نظر آیا جسے انہوں نے اتنا پسند کیا۔ بہرحال میں سوشل میڈیا پر اپنی کامیابی کیلئے اس شو کو کریڈٹ دینا چاہوں گی۔
آپ صنعتکار بھی ہیں، تو اس شعبے میں داخلہ کس طرح ممکن ہوا؟
ج: کاروبار میں آنے کیلئے میں اپنی غریبی کو اس کا کریڈٹ دینا چاہوں گی۔ جب آپ کے پاس کچھ نہیں ہوتا ہے تو آپ کچھ نہ کچھ حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اس وقت میرے پاس بھی کچھ نہیں تھا اور میں کام کرنا چاہتی تھی۔ میں نے اپنا پروڈکٹ بنایا اور اسے سوشل میڈیا کے ذریعہ پروموٹ کرنا شروع کردیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے اس میں مجھے کامیابی ملتی گئی اور میں نے اپنا کاروبار شروع کردیا۔ آج بھی میں اس میں سرگرم ہوں اور اس کی ترقی کیلئے کوشش کرتی رہتی ہوں۔
آپ کاروبار اور ایکٹنگ میں کس طرح توازن قائم رکھتی ہیں ؟
ج: اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس وقت میں اداکاری میں اتنی مصروف نہیں ہوں۔ میں تواتر کے ساتھ شوز یا فلموں میں کام نہیں کر رہی ہوں، اسلئے اپنے کاروبار پر بھی توجہ دیتی رہتی ہوں۔ حالانکہ ایکٹنگ کے ساتھ کاروبار کرنا آسان نہیں ہے لیکن میں کوشش کرتی رہتی ہوں کہ دونوں میں توازن برقرار رکھوں۔ اس کیلئے میں اپنی ایک ٹیم بنا رہی ہوں تاکہ جب میں فلم انڈسٹری میں مصروف ہوجاؤں تو وہ میرے کاروبار کی نگرانی کرے اور اس کا کام کاج سنبھالے۔ بہرحال میں اس سے وابستہ رہوں گی۔
ایسا سننے میں آیا ہے کہ آپ بہت کم سوتی ہیں، یہ بات کتنی صحیح ہے؟
ج:یہ بات صدفیصد صحیح ہے۔ میں دن کے ۲۴؍گھنٹے میں سے صرف ۴؍گھنٹے ہی سوتی ہوں۔ میں بہت کم سوتی ہوں کیونکہ میں ہمیشہ خودکو مصروف رکھنا چاہتی ہوں۔ پورا دن میں اپنے کام اور کاروبار میں مصروف رہتی ہوں۔ اگر ان سے تھوڑی فرصت ملی تو کچھ تخلیقی کنٹینٹ کے بارے میں سوچتی ہوں۔ میں کچھ لکھتی ہوں یا پھر اپنی صلاحیت کو نکھارنے کی کوشش کرتی ہوں۔ سب یہی سوچتے ہیں کہ میں کس طرح فٹ رہتی ہوں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ میں دن کے وقت کچھ گھنٹے ورزش کیلئے نکالتی ہوں۔
بلیوٹک کا کوئی مشکل منظر جو آپ کو چیلنجنگ لگا تھا؟
ج:میرے خیال میں اس شو میں ایک منظر تھا جب میں برف سے بھرے ہوئے ٹب میں بیٹھ جاتی ہوں۔ برف سے بھرے ہوئے ٹب میں بیٹھنا، کوئی آسان کام نہیں ہے، اس کیلئے میں نے بھرپور ریہرسل کی تھی۔ دوسری طرف ہم نے پروڈکشن ہاؤس سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ جتنے بھی چیلنجنگ کام ہیں، وہ ایک ہی ساتھ مکمل کرلئے جائیں۔ سوشل میڈیا پر شہرت پانے کیلئے بہت سے افراد کچھ نہ کچھ نیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اس منظر میں بھی یہ سب دکھایا گیا تھا۔ بہرحال جب شوٹنگ شروع ہوئی تو سبھی چیزیں وقت کے ساتھ آسان ہوتی گئیں اور میں نے اس شاٹ کو آسانی سے مکمل کرلیا۔
اداکار اور سوشل میڈیا انفلوئنسر کی بحث پر آپ کی کیا رائے ہے؟
ج: اداکاراور سوشل میڈیا انفلوئنسر کی بحث تو جاری رہے گی۔ بہرحال اس میں کوئی شک نہیں کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ بہت سے اچھے اداکار انڈسٹری کو ملے ہیں۔ آج بھی اداکاروں کو شویا فلم میں رول پانے کیلئے آڈیشن دینا پڑتاہے لیکن ایسے بہت سے افراد ہیں جو باصلاحیت ہونے کے باوجود آڈیشن تک پہنچ بھی نہیں پاتے۔ ایسے افراد سوشل میڈیا کے ذریعہ بڑے بڑے پروڈکشن ہاؤس کو متوجہ کرتے ہیں اور ان کے شو یا فلم میں رول حاصل کرلیتے ہیں۔ میرے خیال میں ایسے افراد کیلئے سوشل میڈیا بہت کارآمد ہے۔ میں خود اپنی مثال پیش کرنا چاہوں گی۔ میں خود فیس بُک کے ذریعہ ممبئی آئی تھی۔
آپ کے اگلے پروجیکٹ کون سے ہیں ؟ کچھ اس کے بارے میں بتائیں اور یہ کہ آپ سوشل میڈیا پر کسے فالو کرتی ہیں ؟
ج:میں نے حال ہی میں ایک ویب سیریز کی شوٹنگ ختم کی ہے۔ اس کے بارے میں آپ کو جلد ہی معلوم ہوجائے گا۔ اس کے بعد ایک نئی سیریز کی شوٹنگ بھی شروع کردی ہے جس کے بارے میں آپ کو زیادہ معلومات فراہم نہیں کرسکتی۔ سوشل میڈیا پر میں پرینکا چوپڑا کو فالو کرتی ہوں۔ ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتاہے۔ وہ کس طرح ویڈیوز وغیرہ بناتی ہیں وہ قابل غور ہوتا ہے۔ کاروبار کے تعلق سے میں کائلی کو فالو کرتی ہوں کیونکہ وہ بتاتی ہیں کہ کس طرح کاروبار میں ترقی کی جاسکتی ہے۔