• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سالگرہ پر خراج عقیدت: بادشاہوں کے کردار کیلئے پردیپ کمار پہلی پسند تھے

Updated: January 05, 2025, 12:20 PM IST | Agency | Mumbai

ہندی اور بنگالی فلموں کے مشہوراداکار پردیپ کمار کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یادکیاجاتا ہےجنہوں نے ۱۹۵۰ءاور ۶۰ءکی دہائی میں اپنے تاریخی کرداروں کے ذریعہ ناظرین کو محظوظ کیا۔

A brilliant actor Pradeep Kumar. Photo: INN
ایک شاندار اداکار پردیپ کمار۔ تصویر: آئی این این

ہندی اور بنگالی فلموں کے مشہوراداکار پردیپ کمار کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یادکیاجاتا ہےجنہوں نے ۱۹۵۰ءاور ۶۰ءکی دہائی میں اپنے تاریخی کرداروں کے ذریعہ ناظرین کو محظوظ کیا۔ اس زمانےمیں فلم سازوں کو اپنی فلموں کیلئے جب بھی کسی بادشاہ، شہنشاہ، پرنس یا نواب کے کردار کی ضرورت ہوتی تھی تو وہ پردیپ کمار کو یاد کیا کرتے تھے۔ ان کی دلکش اداکاری سے آراستہ فلم انارکلی، تاج محل، بہو بیگم اورچترلیكھا جیسی بے شمار فلموں کو ناظرین آج بھی نہیں بھولے ہیں۔ 
 مغربی بنگال میں ۴؍جنوری، ۱۹۲۵ءکوایک برہمن خاندان میں شیتل بٹاولی عرف پردیپ کمار کی پیدائش ہوئی۔ وہ بچپن سے ہی فلموں میں اداکاری کرنے کا خواب دیکھا کرتے تھے۔ اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کیلئے زندگی کے ابتدائی دور میں وہ تھیٹرسے وابستہ ہوگئے۔ حالانکہ اس بات کیلئے ان کے والد راضی نہیں تھے۔ 
 ۱۹۴۷ءمیں پردیپ کمار کی ملاقات ڈائریکٹر دیوكي بوس سے ہوئی اور جنہوں نے اپنی بنگلہ فلم ’’الكھ نندا‘‘ میں کام کرنے کا موقع دیا۔ اس فلم کےذریعے پردیپ کمار اداکار کے طور پرشناخت بنانے میں بھلے ہی کامیاب نہ ہوئے، لیکن یہاں سے ان کےفلمی کریئر کا آغاز ضرور ہوگیا۔ اسی درمیان انہوں نےایک اور بنگلہ فلم ’بھولی نائے‘ میں اداکاری کی۔ یہ فلم کافی کامیاب رہی اور اس نےسلور جوبلی منائی جس کے بعد انہوں نے ہندی سنیما کی جانب رخ کیا اور اپنے خواب کو شرمنداہ تعبیرکرنےکیلئےوہ ۱۹۴۹ءمیں ممبئی آگئے جہاں انہوں نے کیمرہ مین دھیرن ڈے کے معاون کے طور پر کام شروع کیا ۔ پردیپ کمار کو اداکاری کا جنون اس حد تک تھا کہ انہوں نے ہندی اور اردو زبان کی تعلیم حاصل کرنا شروع کردی۔ ۱۹۵۲ء میں انہیں فلم ’آنند مٹھ‘ میں ہیرو کا کردار ادا کرنے کا موقع ملا۔ حالانکہ اس فلم میں پرتھوی راج کپور جیسے عظیم اداکار بھی موجود تھے۔ اس فلم کی کامیابی کےبعد وہ ہندی فلموں میں بطور اداکار شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔ 
 ۱۹۵۳ءمیں فلم ’انارکلی‘ میں پردیپ کمار نے شہزادہ سلیم کا کردار ادا کیا جو ناظرین کو بہت پسند آیا اوراسی کے ساتھ وہ تاریخی فلموں کیلئے پروڈیوسروں اور ڈائرکٹروں کی پہلی پسند بن گئے۔ ۱۹۵۴ء میں ریلیز ہوئی فلم ’ناگن‘ کی کامیابی کے بعدوہ شائقین کے پسندیدہ اداکار بن گئے۔ اس فلم کے نغمے ’من ڈولے میرا تن ڈولے، میرا دل یہ پکارے آجا‘‘ آج بھی سامعین کے درمیان کافی مقبول ہیں۔ 
 ۱۹۵۶ءپردیپ کمارکےفلمی کریئر کا سب سے اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی ۱۰؍فلمیں ریلیز ہوئیں، جن میں ’’شیریں فرہاد، جاگتے رہو، درگیش نندنی، بندھن، راج ناتھ اور ہیر جیسی فلمیں شامل ہے۔ اس کے بعد پردیپ کمار نے ایک جھلک (۱۹۵۷ء)، عدالت (۱۹۵۸ء)، آرتی (۱۹۶۲ء)، چترلیكھا (۱۹۶۴ء)، بھيگي رات (۱۹۶۵ء)، رات اور دن، بہو بیگم(۱۹۶۷ء)جیسی کئی فلموں میں اپنی اداکاری کا جوہر دکھا کر سامعین کو مسحور کردیا۔ اداکاری میں یکسانیت سے بچنے اور خود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر بھی قائم کرنے کے لئے انہوں نے مختلف کردار ادا کئے۔ اس کے بعد پردیپ کمار نے محبوب کی مہندی (۱۹۷۱ء)، سمجھوتہ(۱۹۷۳ء)، دو انجانے (۱۹۷۶ء)، دھرم وير (۱۹۷۷ء)، كھٹاميٹھا (۱۹۷۸ء)، کرانتی (۱۹۸۱ء)، رضیہ سلطان (۱۹۸۳ء)، دنیا (۱۹۸۴ء)، میرادھرم (۱۹۸۶ء)، وارث (۱۹۸۸ء) جیسی کئی سپر ہٹ فلموں کے ذریعےناظرین کے دلوں پر راج کیا۔ 
 تقریباً چار دہائی تک اپنی بے مثال اداکاری سےناظرین کے دلوں میں خاص شناخت بنانے والےپردیپ کمار ۲۷؍اکتوبر ۲۰۰۱ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK