Updated: September 24, 2024, 7:00 PM IST
| Mumbai
فلم بڑے میاں چھوٹے میاں کے پروڈیوسر واشو بھگنانی،اور جیکی بھگنانی اور اسی فلم کے ہدایت کار علی ظفر عباس نے ایک دوسرے کے خلاف بد عنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے باندرہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔باندرہ پولیس کی جانب سے جلد ہی ظفر کے نام سمن جاری کیا جائے گا۔
واشو بھگنانی(بائیں) جیکی بھگنانی(دائیں) ۔ تصویر: آئی این این
پوجا اینٹر ٹینمنٹ کے واشو بھگنانی اور جیکی بھگنانی نےفلم ساز علی عباس ظفر کے خلاف باندرہ پولیس اسٹیشن میں مالی خرد برد کی شکایت درج کرائی ہے۔ ان کے مطابق بڑے میاں چھوٹے میاں کی شوٹنگ کے دوران ابو دھابی حکومت سے حاصل سبسڈی کی رقم کو مبینہ طور پرعلی عباس نے منتقل کر لی۔۳؍ ستمبر کو کی اس شکایت کے بعد باندرہ پولیس جلد ہی علی عباس کے نام سمن جاری کرے گی۔ شکایت میں بھگنانی نے ساڑھے نو کروڑ روپیوں کی مبینہ بد عنوانی کے ساتھ ہی بلیک میلنگ، ہراساں کرنا، دھمکانا، منی لانڈرنگ اور مجرمانہ اعتماد شکنی کا الزام عائد کیا ہے۔شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ عباس نے یہ رقم ابو دھابی میں ایک جعلی فرم کے ذریعے استعمال کی۔
دینک بھاسکر کے مطابق عباس نے بھی بھگنانی پران کا بڑے میاں چھوٹے میاں کی ہدایت کاری کا ساڑھے سات کروڑ کا معاوضہ ادا نہ کرنے کاالزام لگایا۔ اخبار کے مطابق عباس نےڈائرکٹر اسوسی ایشن کے رو برو شکایت کرکے ان سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔اس شکایت کے بعد، فیڈریشن آف ویسٹرن انڈین سین ایمپلائیزنے بھی واشو بھگنانی کو ایک خط بھیجا، جس میں واجب الادا رقوم کی وضاحت طلب کی گئی۔جبکہ بھگنانی کا کہنا ہے کہ ظفر خود کو صحیح ثابت کرنے کیلئے ان کے خلاف جھوٹی افواہ پھیلا رہے ہیں۔