• Sat, 28 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برسی پر خراج عقیدت: راجیش کھنہ نے رومانوی ہی نہیں دیگر رول بھی نبھائے

Updated: July 19, 2024, 11:34 AM IST | Agency | Mumbai

راجیش کھنہ کو بالی ووڈ کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے۔ ۷۰ءکی دہائی میں انہوں نے جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ ثابت ہوئی۔

Rajesh Khanna who rules young hearts. Photo: INN
نوجوان دلوں پر راج کرنے والے راجیش کھنہ۔ تصویر : آئی این این

راجیش کھنہ کو بالی ووڈ کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے۔ ۷۰ءکی دہائی میں انہوں نے جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ ثابت ہوئی۔ جتن کھنہ عرف راجیش کھنہ ۲۹؍ دسمبر۱۹۴۲ء کو پنجاب کے امرتسر میں پیدا ہوئےتھے۔ بچپن سے ہی ان کا رجحان فلموں کی جانب تھا اور وہ اداکار بننا چاہتےتھےحالانکہ ان کے والد اس بات کے سخت خلاف تھے۔ راجیش کھنہ اپنے کریئر کے ابتدائی دور میں تھیٹر سے منسلک ہوئےاور بعدمیں یونائیٹڈ پروڈیوسر ایسوسی ایشن کی طرف سے منعقد آل انڈیا ٹیلنٹ مقابلہ میں حصہ لیا اور وہ سرفہرست رہے۔ ان کے کرئیر کاآغاز۱۹۶۶ءمیں چیتن آنند کی فلم ’آخری خط‘ سےہوا لیکن۱۹۶۹ءمیں ’آرادھنا‘ کی ریلیزکےبعد وہ راتوں رات اسٹاربن گئے۔ اس گولڈن جوبلی فلم میں انھوں نےباپ اور بیٹے کا ڈبل رول نبھایا تھا اور ان کااپنے سر کو ایک خاص انداز میں جھٹکنا، منفرد چال، غمگین آنکھیں اور مخصوص ادائیں شائقین کے دلوں میں اتر گئیں۔ اس کے بعد انہوں نے لگاتار۱۵؍ہٹ فلمیں دےکر کامیابی کا ایسا ریکارڈ قائم کیا جو اب تک نہیں ٹوٹ سکا ہے۔ 
 ۷۰ءکی دہائی میں راجیش کھنہ مقبولیت کی بلندیوں پرجا پہنچے اور انہیں ہندی فلم انڈسٹری کے پہلے سپر اسٹارہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ یوں تو ان کی اداکاری کے سبھی قائل تھے لیکن خاص طور پر نوعمر لڑکیوں کے درمیان ان کا کریز کچھ زیادہ ہی دکھائی دیا۔ یہ لڑکیاں ان کی اس قدر دیوانی تھیں کہ انہیں اپنےخون سے محبت بھرےخط لکھا کرتی تھیں۔ ایسا بھی نہیں تھا کہ ان سے پہلے بڑے اسٹارنہیں ہوئے۔ دلیپ کمار، دیو آنند اور راج کپور، سب نےمقبولیت کی بلندیوں کو چھوا لیکن فلمی تجزیہ نگارکہتےہیں کہ جس جنون کا شکار راجیش کھنہ کے چاہنےوالے ہوئے، بالی ووڈ میں اس کی کوئی نظیر نہیں ہے۔ ۷۰ءکی دہائی میں راجیش کھنہ پر یہ الزام لگنے لگے کہ وہ صرف رومانوی کردار ہی ادا کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے۱۹۷۲ءمیں رشی کیش مکھرجی کی فلم ’باورچی‘ جیسی مزاحیہ فلم میں کام کرکے شائقین کو حیران کر دیا۔ اس کےعلاوہ فلم’آنند‘ کے ایک منظر میں راجیش کھنہ کا بولاگیا یہ ڈائیلاگ’ ’بابوموشائے… ہم سب رنگ منچ کی کٹھ پتلیاں ہیں جس کی ڈور اوپر والے کی انگلی سے بندھی ہوئی ہےکب کس کی ڈور کھنچ جائے یہ کوئی نہیں بتا سکتا۔ ‘‘ا ن دنوں سامعین کے درمیان کافی مقبول ہوا تھا اور آج بھی ناظرین اسے نہیں بھول پائےہیں۔ 
 ۱۹۶۹ءسے۱۹۷۶ءکےدرمیان کامیابی کے سنہرےدور میں راجیش کھنہ نےجن فلموں میں کام کیا ان میں زیادہ تر فلمیں ہٹ ثابت ہوئیں لیکن امیتابھ بچن کی آمد کےبعد اسکرین پر رومانس کا جادو جگانے والے اس اداکار سے ناظرین نے منہ موڑ لیا اور ان کی فلمیں ناکام ہونے لگیں۔ ۱۹۸۵ءمیں ریلیز فلم ’الگ الگ‘ کے ذریعے راجیش کھنہ نےفلم سازی کے میدان میں بھی قدم رکھا تھا۔ ان کے فلمی کریئر میں ان کی جوڑی اداکارہ ممتاز اورشرمیلا ٹیگور کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ انہوں نے ممتازکےساتھ ’آپ کی قسم‘، ’دو راستے‘، ’دشمن، ’روٹی‘ اور ’سچا جھوٹا‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں دیں۔ فلم ’دو راستے‘، ’خاموشی‘، ’آنند‘ اور ’سفر‘ جیسی فلموں سے انہوں نے ثابت کر دیاکہ وہ کردار کی گہرائی میں بھی اترسکتے ہیں۔ راجیش کھنہ ۳؍مرتبہ فلم فیئر ایوارڈسے نوازے گئے۔ فلموں میں کئی کردار اداکرنے کے بعد راجیش کھنہ نےسیاست کا رخ کیا اور کانگریس کی جانب سےرکن پارلیمان بھی رہے۔ انہوں نے اپنے۴؍ دہائی طویل فلمی کریئر میں تقریباً ۱۲۵؍فلموں میں کام کیا۔ اپنی اداکاری سے ناظرین کومسحور کرنے والے کنگ آف رومانس ۱۸؍جولائی۲۰۱۲ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK