معروف ٹی وی اور فلم اداکار رام کپور گزشتہ چند مہینوں سے سوشل میڈیا سے غائب رہنے کے بعد انسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر جاری کی جس میں وہ حیرت انگیز طور پر دبلے نظر آرہے ہیں۔ انٹرنیٹ صارفین نے ان پر اوزیمپک استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بحث جاری۔
رام کپور۔ تصویر: آئی این این
ٹی وی اور فلموں کے مشہور اداکار رام کپور گزشتہ ۴؍ ماہ سے سوشل میڈیا سے غائب تھے لیکن گزشتہ دن انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کرکے مداحوں کو چونکا دیا۔ اس تصویر میں وہ بالکل مختلف نظر آرہے ہیں۔ ان کے وزن میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ اس تصویر کو اپنے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے رام کپور نے لکھا کہ، ’’ہیلو دوستو، انسٹا سے تھوڑے وقفہ تک غیر حاضری کیلئے معذرت! میں اپنے آپ پر شدت سے کام کر رہا ہوں۔‘‘ لیکن ان کی یہ تصویر تیزی سے وائرل ہورہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین کا خیال رہے کہ رام کپور نے اتنی تیزی سے وزن کم کرنے کیلئے ’’اوزیمپک‘‘ (Ozempic)کا سہارا لیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ہدایتکار اور فلمساز کرن جوہر پر اوزیمپک استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان کے وزن میں حیرت انگیز طور پر کمی واقع ہوئی تھی اور ان کی تصویر دیکھ کر سبھی حیرت زدہ رہ گئے تھے۔ تاہم، رام کپور یا کرن جوہر نے اوزیمپک کے استعمال کی تصدیق نہیں کی ہے۔
ریڈاِٹ پر ایک صارف نے لکھا کہ ’’اپنی اوزیمپک کی خوراک پر نظر ثانی کتیں۔ یہ دوا آپ کی بھوک کو کم کرنے میں معاون ہے لیکن اگر آپ اپنی پرانی روٹین پر لوٹ جائیں تو وزن کم نہیں ہوگا لہٰذا مجھے یقین ہے کہ وہ (رام کپور) اپنی ڈائٹ پر دھیان دے رہے ہوں گے۔ ‘‘ ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ ’’اوزیمپک سے لوگ نفرت کیوں کررہے ہیں؟ انہوں نے اسے وزن کم کرنے کیلئے استعمال کیا ہے۔ لوگوں کا رویہ عجیب ہے۔ جب ان کا وزن زیادہ تھا، تب بھی ان پر تنقید کرہے تھے، اور اب جب وزن کم ہوگیا ہے، تب بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ یہ ان کا جسم ہے۔ ان کی جو مرضی وہ کریں۔‘‘
اوزیمپک کا استعمال اور اس کے اثرات
میڈیکل نیوز ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق اوزیمپک ایک انجکشن ہے جو بالغوں میں ٹائپ ۲؍ ذیابیطس کے علاج کیلئے تجویز کیا جاتا ہے۔ دوسری دوائیوں کی طرح، اوزیمپک کے جسم پر منفی اثرات نظر آسکتے ہیں جیسے گیس، ڈکار آنا، چکر آنا، اور متلی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اثرات عارضی ہو سکتے ہیں، چند دنوں یا ہفتوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔ تاہم، اگر یہ زیادہ ہفتوں تک نظر آتے ہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔