• Tue, 11 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

رتن ٹاٹا کے ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن میں بڑی تبدیلیاں ہونے والی ہیں

Updated: February 10, 2025, 10:58 AM IST | Agency | New Delhi

رتن ٹاٹا اینڈومنٹ فاؤنڈیشن (آر ٹی ای ایف) اور رتن ٹاٹا اینڈومنٹ ٹرسٹ (آر ٹی ای ٹی) میں بڑی تبدیلیاں ہونے والی ہیں۔ آنجہانی صنعتکار رتن ٹاٹا کو وراثت میں ملنے والی ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں کے حصص اب ان دونوں اداروں کے پاس ہیں۔

Late Ratan Tata. Photo: INN
آنجہانی رتن ٹاٹا۔ تصویر: آئی این این

رتن ٹاٹا اینڈومنٹ فاؤنڈیشن (آر ٹی ای ایف) اور رتن ٹاٹا اینڈومنٹ ٹرسٹ (آر ٹی ای ٹی) میں بڑی تبدیلیاں ہونے والی ہیں۔ آنجہانی صنعتکار رتن ٹاٹا کو وراثت میں ملنے والی ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں کے حصص اب ان دونوں اداروں کے پاس ہیں۔ ان اداروں کی تنظیم نو کی جا رہی ہے۔ رتن ٹاٹا کا اثاثہ۱۰؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ  ہے۔
 رپورٹ کے مطابق رتن ٹاٹا کے سوتیلے بہن بھائی (شیرین اور ڈی این جے جی  بوائے اور نول ٹاٹا) کو ان ٹرسٹوں میں بطور ٹرسٹی شامل کیا جائے گا۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹاٹا خاندان گروپ میں اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ آر ٹی ای ایف  اورآر ٹی ای ٹی کا قیام رتن ٹاٹا کی موت سے چند سال پہلے ہوا تھا۔ یہ ادارے اپنے مالیاتی اثاثوں کے قانونی محافظ ہیں۔ رتن ٹاٹا کا انتقال اکتوبر ۲۰۲۴ء میں ہوا۔
 کس کا کتنا حصہ ہے؟
 رتن ٹاٹا کے پاس گروپ کی ہولڈنگ کمپنی ٹاٹا سنز میں۰ء۸۳؍ فیصد حصہ داری تھی۔ ٹاٹا ڈیجیٹل، ٹاٹا موٹرس اور ٹاٹا ٹیکنالوجیز میں بھی ان کے حصص تھے۔  ایک انگریزی روز نامہ  کے مطابق اب یہ تمام حصص آر ٹی ای ایف کو دے دیے گئے ہیں۔ اسٹارٹ اپس میں ان کی سرمایہ کاری یا تو بیچی جائے گی اورآر ٹی ای ٹی کو دی جائے گی یا براہ راست ٹرسٹ کو منتقل کر دی جائے گی۔
دونوں تنظیمیں کیا کرتی ہیں؟
آر ٹی ای ایف کے ایک سیکشن  میں ۸؍کمپنیز ہیں جبکہ آر ٹی ای ٹی  انڈین ٹرسٹ ایکٹ کے تحت کام کرتی ہے۔ دونوں ادارے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور ضرورت مند برادریوں کی بہتری کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ سب ایسے کام ہیں جنہیں خود رتن ٹاٹا کیا کرتے تھے۔ دونوں ٹرسٹوں کو ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں میں ان کے حصص کے تناسب سے ووٹنگ کے حقوق حاصل ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK