فلم اداکار اور فلمسازروہت چودھری کا کہنا ہے کہ’’ ہدایتکار انل شرما کی وجہ سے میں نے اس شعبے میں قدم رکھا۔ میں اپنی فٹنس کے تئیں بہت سنجیدہ ہوں اور اس پر خصوصی توجہ دیتاہوں۔‘‘
EPAPER
Updated: December 15, 2024, 6:00 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
فلم اداکار اور فلمسازروہت چودھری کا کہنا ہے کہ’’ ہدایتکار انل شرما کی وجہ سے میں نے اس شعبے میں قدم رکھا۔ میں اپنی فٹنس کے تئیں بہت سنجیدہ ہوں اور اس پر خصوصی توجہ دیتاہوں۔‘‘
روہت چودھری بالی ووڈ کیلئے کوئی نیا نام نہیں ہے لیکن پردے کےپیچھے کام کرنے کی وجہ سے یہ قدرے غیرمعروف ہے۔ روہت چودھری ہدایتکار اور پرڈویوسر انل شرما کے قریبی ہیں اور ان کے ساتھ بطور معاون کئی فلمیں بنائی ہیں۔ روہت چودھری نے غدر ۲؍ میں سنی دیول کے ساتھ کام کیا تھا۔ یہ فلم بھی انل شرما کے ذریعہ بنائی گئی تھی۔ اس فلم کے سیٹ پر ہی ان کی نئی فلم ’وَن واس‘ کے بنانے کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ روہت چودھری نے اس فلم میں ’این ڈی آر ایف‘ کے جوان کا رول ادا کیاہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ اس فلم کے معاون پروڈیوسر بھی ہیں۔ ان کی فلم جلدہی ریلیز ہونے والی ہے۔ اس فلم میں سینئر فنکار نانا پاٹیکراور اُتکرش شرما نے مرکزی کردار ادا کیاہے۔ نمائندہ انقلاب نے روہت چودھری سے مختلف موضوعات پر بات چیت کی ہے جس کے اہم اقتباسات یہاں پیش کئے جارہے ہیں :
فلم ’ون واس‘ بنانےکا فیصلہ کس طرح ممکن ہوسکا ؟
ج:فلم ’غدر۲؍‘ دیکھنے کے بعد نانا پاٹیکر نے انل شرما سے کہا تھا کہ کیا ایسی ہی ایکشن فلمیں بناتا رہے گا، کبھی جذباتی فلموں کی طرف بھی توجہ دو۔ ایکشن فلمیں تو بہت بنارہے ہو، ایک فلم جذباتی کہانی پر بھی بناؤ۔ انل شرما نے نانا پاٹیکر کو تسلی دی تھی اور کہا تھا کہ جلد ہی وہ ایسی کہانی پر کام کریں گے۔ غدر ۲؍ کی فلمسازی کے دوران ہی ’ون واس‘ کی کہانی پر کام شروع ہوگیا تھا۔ انل شرما نے اس کی کہانی کو حتمی شکل دینے کے بعداس کے اداکاروں کو بھی منتخب کرلیا۔ ون واس میں ناناپاٹیکر نے بہت جذباتی کام کیا ہے اور میرا دعویٰ ہے کہ لوگ فلم دیکھنے کے بعد نم آنکھوں کے ساتھ تھیٹر سے باہر آئیں گے۔
اس فلم میں آپ نے کون سا رول ادا کیاہے؟
ج:میں نے اس فلم میں این ڈی آر ایف کے ایک جوان کا رول نبھایا ہے جو اپنی جان پرکھیل کر عوام کی مدد کیلئے ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ اس رول کی تیاری کیلئے میں نے این ڈی آر ایف کے جوانوں کے ساتھ کچھ وقت بھی گزارا تھا۔ ان کے ساتھ رہ کر، ان کے رہن سہن، ان کی عادت و اطوار اور ان کی زندگی گزارنے کے طریقے کے بارے میں معلومات حاصلکی۔ میرا ایک ہی اصول ہے کہ میں جو بھی کام کرتا ہوں وہ بہت ہی ایمانداری سے کرتاہوں۔ میں اس کردار میں ڈھل کر اس میں جان ڈالنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس فلم میں نانا پاٹیکر نے بہت ہی بہتر کام کیاہے اور مجھے بھی جذباتی کردیا ہے۔
سننے میں آیا ہے کہ’ون واس‘ میں آپ نے پروڈیوسر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی ہیں ؟
ج:میں پنجاب کا خالص کاروباری شخص ہوں۔ اس سے قبل بھی میں انل شرما کی دیگر فلموں میں فائناس کرتارہا ہوں۔ انل شرما میرے بہت قریبی دوست ہیں اور انہوں نے میرے ساتھ بہت کام کیاہے۔ انہیں جب بھی فائنانس کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ مجھ ہی سے رابطہ کرتے ہیں، لیکن اس فلم کیلئے انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں معاون فلمساز کی حیثیت سے فلم سے وابستہ ہوجاؤں۔ ا س سے قبل میں صرف دوستی میں فائنانس کیا کرتا تھا لیکن ’ون واس‘ کے وقت انل شرما نے اصرار کیا کہ میں کمرشیل پروڈیوسر کی حیثیت سے وابستہ ہوجاؤں اور منافع میں برابر کا شریک رہوں۔ انل شرما کے کہنے پر ہی میں نے پروڈیوسر کی حیثیت سے وابستگی ظاہر کی۔
آپ نے اداکاری کہاں سے شروع کی تھی؟
ج:اس معاملے میں بھی انل شرما ہی کا ہاتھ ہے۔ فلمسازی کے دوران میں نے ان سے ایک دو بار یہ بات کہی تھی کہ مجھے اداکاری بھی کرنی چاہئے۔ اس کے بعد انہوں نے مجھ سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہاں یہ ٹھیک رہے گا اور پھر آگے انہوں نے کہا کہ کسی فلم میں میرے ساتھ کام کرلینا۔ لیکن یہ کبھی ممکن نہیں ہوسکا۔ کافی دنوں بعد غدر۲؍ کے دوران قسمت نے مجھے اداکاری کرنے کا موقع فراہم کیا۔ وہ ہوا یوں کہ انل شرما نے فلم کے ایک کیریکٹر کے لئے ایک اداکار کا انتخاب کیا تھا لیکن وہ شوٹنگ کے وقت نہیں آسکا۔ اس وقت انل شرما نے مجھ سے کہا کہ میں خود ہی اس رول کی تیاری کروں۔ انہوں نے مجھے ساری چیزیں بتائیں اور کہا کہ میں اپنے فطری انداز میں شاٹ دوں۔ انل شرما نے ریہرسل میں شوٹ کرلیا اور مجھ سے کہا کہ ایسے ہی اداکاری کرناہے۔ شوٹنگ ہونے کے بعد جب انل شرما کے گھر آیا تو ان کے بیٹے اور اداکار اتکرش شرما نے کہا کہ میں نے اچھی ایکٹنگ کی ہے۔ اس وقت انل شرما نے بھی کہا کہ میں نے اس فلم میں تمہارے شاٹس بڑھا دئیے ہیں۔ اس طرح انل شرما نے ہی مجھے پردۂ سیمیں پر کام کرنے کا موقع دیا۔ اُس فلم میں میں نے ایک پاکستانی جوان کا رول نبھایا ہے۔
سنی دیول کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا تھا؟
ج: فلم غدر ۲؍ کے دوران مجھے سنی دیول کے قریب آنے کا موقع ملا۔ وہ سیٹ پر ہوں یا سیٹ کے باہر، وہ زیادہ کسی سے بات چیت نہیں کرتے۔ اپنے کام میں ہی مصروف رہنا پسند کرتے ہیں۔ غدر۲؍ کی شوٹنگ کے وقت بھی وہ خود کو بہت محدود رکھتے تھے۔ لیکن چونکہ میں بھی پنجاب ہی سے ہوں، اسلئے وہ مجھ سے بہت بات چیت کیا کرتے تھے۔ وہ بالکل سادہ طبیعت کے مالک ہیں۔ وقت کے مطابق کام کرتے ہیں، وقت کے مطابق کھانا کھاتے ہیں اورگھرکا ہی کھانا پسند کرتے ہیں۔ میں نے انہیں باہر کا کھانا کھاتے ہوئے نہیں دیکھا۔ اپنی ورزش اور صحت پربہت زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ اتنی شہرت کے باوجود وہ زمین سے جڑے ہوئے ہیں۔
فلم انڈسٹری میں نانا پاٹیکرکی شبیہ ایک الگ قسم کے فنکار کی ہے، ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا ؟
ج:’ون واس‘ میں نانا پاٹیکر نے مرکزی کردار نبھایاہے۔ وہ اتنا جذباتی ہے کہ فلم دیکھنے کے بعد میری بھی آنکھیں نم ہوگئیں۔ ناناکی اداکاری کے بارے میں سبھی جانتے ہیں۔ اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہوں گا لیکن وہ سیٹ پر بہت خوش مزاجی سے پیش آیا کرتے تھے۔ انہیں مٹن کے مختلف پکوان بنانے کا بہت شوق ہے۔ شوٹنگ کے دوران وہ ہمیں اپنے ہاتھوں کے بنائے ہوئے پکوان ہی کھلایاکرتے تھے۔ سنی دیول کی طرح وہ بھی زمین سے جڑے ہوئے ہیں ۔ لوگ ان کے بارے میں کچھ بھی کہیں، میں نے ان کے اندر’ انا‘ نام کی کوئی چیز نہیں دیکھی۔ کوئی چھوٹا ہو یا بڑا، کوئی جونیئر ہو یا سینئر، وہ سبھی کی عزت کرتے ہیں۔ فلم میں ان کے ساتھ کام کرکے بہت خوشی ہوئی اور بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
کہا جاتا ہے کہ آپ اپنی صحت پر بہت توجہ دیتے ہیں ؟
ج:میں اپنی فٹنس کے تعلق سے بہت سنجیدہ رہتا ہوں۔ میں وقت پر کھانا کھاتا ہوں۔ میں باہر کی کھانے پینے کی چیزوں سے پرہیز کرتاہوں اور گھر پر بنے ہوئے کھانے ہی کھاتا ہوں۔ وقت پر سونا مجھے پسند ہے۔ میں ۲۴؍ گھنٹوں میں ۹؍ گھنٹے نیند پوری کرتاہوں اور اچھی صحت کیلئے یہ ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی میں ورزش کیلئے بھی نکالتا ہوں۔ میں دن میں ۲؍سے ۳؍ گھنٹے تک ورزش کرتاہوں۔ ان سب چیزوں کے ساتھ میں اصولوں کا بہت پابند ہوں۔ میں ڈسپلن پر یقین رکھتاہوں اور اس کے مطابق ہی سبھی کام کرتا ہوں۔ اگر میں ڈسپلن پر عمل نہ کروں تو اپنی صحت برقرار نہیں رکھ سکتا۔