اپنے اشاروں پر ادکاروں کو نچانے والی سروج خان نے اپنے کریئر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ کیا تھا۔
EPAPER
Updated: July 05, 2020, 10:10 AM IST | Agency | Mumbai
اپنے اشاروں پر ادکاروں کو نچانے والی سروج خان نے اپنے کریئر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ کیا تھا۔
بعد میں بطور کوریوگرافر اپنی مضبوط شناخت بنائی۔ ۲۲؍ نومبر۱۹۴۸ء کو پیدا ہونے والی سروج خان کا حقیقی نام نرملا ناگپال تھا۔ سروج خان نے صرف ۳؍ سال کی عمر سے بطور چائلڈ آرٹسٹ فلموں میں کام کرنا شروع کردیا تھا۔ ان کی پہلی فلم ’نذرانہ‘ تھی جس میں انہوں نے شیاما نامی لڑکی کا کردار ادا کیا تھا۔
۵۰ء کی دہائی میں سروج نے بیک گراؤنڈ ڈانسر کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا۔ سروج نے مشہور رقاص بی سوہن لال سے کتھک ، منی پوری ، کتھا کلی ، بھرت ناٹیم وغیرہ جیسے رقص کی تربیت حاصل کی اور محض ۱۳؍سال کی عمر میں انہوں نے۴۱؍سالہ سوہن لال سے شادی کر لی۔ سوہن لال پہلے ہی شادی شدہ تھے اور ۴؍ بچوں کے باپ تھے۔
ایک انٹرویو میں سروج خان نے بتایا کہ جب ان کی شادی ہوئی تھی، اس وقت وہ اسکول جاتی تھیں۔ انہیں شادی کے معنی نہیں معلوم تھے۔ ماسٹر سوہن لال نے ان کے گلے میں ایک دھاگہ باندھ دیا۔ انہیں لگا کہ ان کی شادی ہوگئی ہے۔ سروج خان نے۱۹۷۴ء میں ریلیز فلم ’گیتا میرا نام‘ میں بطور آزاد کوریوگرافر کام کرنا شروع کیا۔۱۹۸۶ء میں ریلیز فلم ’نگینہ‘ سروج خان کے فلمی کریئر کیلئے ایک اہم فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم میں سروج نے ’میں تیری دشمن‘ نغمہ کیلئے سری دیوی کی کوریوگرافی کی جو زبردست ہٹ ثابت ہوئی اور اسی گانے کی وجہ سے انہوں نے فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنائی۔
اس کے بعد سروج خان نے۱۹۸۷ء میں سپر ہٹ فلم مسٹر انڈیا کا گانا ’’ہوا ہوائی‘ اور’ کاٹے نہیں کٹتے دن یہ رات ‘ میں ایک بار پھر سری دیوی کی کوریوگرافی کی کو کافی پسند کی گئی۔ان کی جوڑی سری دیوی اور بعد میں مادھوری دکشت کے ساتھ بہت جمی۔ بالی ووڈ میں شاید ہی ایسا کوئی بڑا اسٹار ہو جسے سروج نے رقص نہیں کروایا ہو۔ ہر کسی کو اپنی ردھم پر ڈانس کرانے والی سروج آج کل پورے ملک میں ماسٹر جی کے نام سے مشہور تھیں۔
سروج خان نے بالی ووڈ میں دو ہزار سے زیادہ گانوں کی کوریوگرافی کی۔ انہوں نے اپنے کریئر میں وجینتی مالا، سادھنا، شرمیلا ٹیگور، ہیلن، زینت امان، وحیدہ رحمٰن سے لے کر ریکھا، سری دیوی ، مادھوری دکشت،کرشمہ، ایشوریہ رائے، کرینہ کپور اور سنی لیونی جیسی اداکاراؤں کو رقص کی تعلیم دی۔
سروج خان اپنے فلمی کریئر کے دوران ۸؍ مرتبہ بہترین کوریوگرافر کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازی گئیں۔ انہیں تیزاب، چالباز ، سیلاب ، بیٹا ، کھلنائک، ہم دل دے چکے صنم ، دیوداس اور گرو کیلئے فلم فیئر ایوارڈس دیئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ سروج خان کو دیوداس، شرنگارم اور جب وی میٹ جیسی فلموں کے لئے نیشنل ایوارڈس بھی ملے۔ سروج خان امریکن کوریوگرافی ایوارڈ بھی جیت چکی ہیں۔ وہ متعدد رئیلٹی شوز میں بطور جج بھی رہ چکی ہیں جن میں نچ بلئے، استادوں کے استاد ، نچلے ود سروج خان، بوگی ووگی شامل ہیں۔