ویڈیو، جہاں گلوکار اداکارہ نے امیگریشن قانون پر اپنے دکھ اور غم کا اظہار کیا تھا، اسے سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنے کے فوراً بعد ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا۔
EPAPER
Updated: January 28, 2025, 8:31 PM IST | Washington
ویڈیو، جہاں گلوکار اداکارہ نے امیگریشن قانون پر اپنے دکھ اور غم کا اظہار کیا تھا، اسے سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنے کے فوراً بعد ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی گلوکارہ اور اداکارہ سیلینا گومیز پیر کو ایک انسٹاگرام اسٹوری شیئر کی تھی جس میں وہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی اور بڑے پیمانے پر چھاپوں پر رو پڑیں۔سیلینا نے انسٹاگرام پر انتہائی جذباتی ویڈیو شیئر کی جو بعد میں انہوں نے ڈیلیٹ کر دی، ویڈیو میں سیلینا نے امریکی امیگریشن پالیسی کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
اس ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ"میرے تمام لوگوں پر حملہ ہو رہا ہے،جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ مجھے بہت افسوس ہے، کاش میں کچھ کر سکتی لیکن میں نہیں کر سکتی۔ مجھے نہیں معلوم کہ کیا کرنا ہے۔ میں ہر چیز کی کوشش کروں گی، میں وعدہ کرتی ہوں.‘‘
انھوں نے کہا کہ یہ بے دخلی خاندانوں کو تقسیم کر رہے ہیں اور ان لاکھوں افراد پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں جو بہتر زندگی کے خواب کے ساتھ امریکہ آئے تھے۔ گومیز نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ یہ دل دہلا دینے والی بات ہے کہ ہمارے ملک میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ ہم انسان ہیں، ہمیں محبت اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، لیکن یہ پالیسیاں تکلیف دہ ہیں۔
گومیز نے یہ ویڈیو میکسیکو کے جھنڈے کے ساتھ ’’مجھے معاف کردیجئے‘‘ کے کیپشین کے ساتھ شیئر کیا۔ اگرچہ سوشل میڈیا پر اداکارہ کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے فوراََ بعد انہوں نے ویڈیو کو حذف کردیا۔
🚨 Selena Gomez breaks into tears about Donald Trump deporting Mexicans pic.twitter.com/TOt34nOrCj
— Selena Gomez Updates (@SGchartupdate) January 27, 2025
صدر ٹرمپ کے امیگریشن کے مشیر نے گومیز کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی پر ’کوئی معافی نہیں‘۔ یہ اقدامات امریکہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔
گومیز نے مبینہ طور پر یہ ویڈیو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ملک گیر کریک ڈاؤن کے فوراً بعد پوسٹ کی جس کے نتیجے میں ۹۵۶؍ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ٹرمپ کی دفتر میں واپسی اور ہفتے کے آخر میں کئی کارروائیوں کے خاتمے کے بعد سے یہ سب سے بڑا کریک ڈاؤن تھا۔ اطلاعات کے مطابق ہفتہ کو ۲۸۶؍گرفتاریاں کی گئیں، اس کے بعد جمعہ کو ۵۹۳؍اور جمعرات کو ۵۳۸؍گرفتاریاں کی گئیں۔
سیلینا اس سے قبل امیگریشن کے حقوق کی وکالت کر چکی ہیں۔ انہوں نے نیٹ فلکس کے لیے ایک دستاویزی سیریز ’’لیونگ ان ڈوکیومینٹیڈ‘‘ ۲۰۱۹ء بھی تیار کی ہے، جس میں امریکہ میں غیر دستاویزی خاندانوں کی جدوجہد کی پیروی کی ہے۔