• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شرلین چوپڑہ کا سلمان خان سے سوال ،کیا آپ ہمارے بھائی جان نہیں؟

Updated: October 15, 2022, 11:53 AM IST | Agency | Mumbai

بگ باس سیزن ۱۶؍ میں ساجد خان کی انٹری پر اعتراض کرتےہوئے اداکارہ نے پوچھا کہ کیا آپ ہماری مدد کیلئے کھڑے نہیں ہوسکتے؟

Picture .Picture:INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

بگ باس سیزن۱۶؍ میں ساجد خان کی انٹری کے بعد سے ہی تنازع شروع ہو گیا ہے۔ بالی ووڈ انڈسٹری سمیت ملک بھر کی کئی خواتین نے ہدایت کار کو شو سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر حال ہی میں اداکارہ شرلین چوپڑہ نے ساجد کو شو میں رکھنے پر سلمان خان کو نشانہ بنایا ۔ شرلین نے سلمان خان سے سوال کیا کہ کیا آپ ہمارے بھائی جان نہیں  ہیں ، کیا آپ ہماری مدد کیلئے کھڑے  نہیں ہو سکتے؟
 بگ باس بنانے والوں نے غلط فیصلہ لیا
 شرلین نے مڈ ڈے بات چیت میں کہ – بگ  باس کےمیکرزکے اس اقدام سے لوگوں میں غلط پیغام جائے گا۔ لوگ یہ سمجھیں گے کہ عورت سے بدتمیزی کرنا اور اسے کمتر سمجھنا ٹھیک ہے، کیونکہ آخر کار آپ بری ہو جائیں گے۔ کیونکہ بڑے بڑے فلمساز اور چینلز آپ کے پیچھے ہیں۔
شرلین نے سلمان سے سوال کیا
 میڈیا سے گفتگو میں شرلین نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ سلمان خان کو کیا ہوگیا ہے؟ وہ ایسا کیسے ہونے دے سکتے ہیں؟ تم اپنے آپ کو بھائی جان کہتے ہو، کیا تم ہم جیسی عورتوں کے بھائی جان نہیں ہو سکتے؟ کیا آپ صرف بالی ووڈ اور طاقتور لوگوں کے بھائی جان ہیں، آپ ہم جیسے  حاشیہ پر کئے گئے لوگوں کیلئے کیوں نہیں بولتے؟ شرلین کا مزید کہنا ہے کہ’’بگ باس شو صرف سلمان سرکی وجہ سے چلتا ہے، وہ ساجد کو بگ باس میں رکھنے پر اعتراض کر سکتے تھے لیکن انہوں نے ساجد کو بھی شو میں آنے کی اجازت دے دی، ایسا لگتا ہے کہ سلمان بھی ساجد کے گھر آنے سے مطمئن ہیں۔ انہیں اس میں کچھ غلط نہیں لگتا۔
شرلین بگ باس۱۶؍ میں آنا چاہتی ہیں
؍ ۱۱؍اکتوبر کو شرلین نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کر کے ساجد پرجنسی نوعیت کے سنگین الزامات لگائے تھے۔ ایک پوسٹ میں سلمان خان کو ٹیگ کرتے ہوئے شرلین  نے لکھا کہ براہ کرم آپ ہمارا موقف دیکھیں۔۲۰۱۸ءمیں ساجد پر ’می ٹو تحریک ‘کے تحت۱۰؍ خواتین نے جنسی  زیادتی کا الزام لگایا تھا۔ جس کی وجہ سے انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ایسوسی ایشن نے ساجد پر ایک سال کی پابندی لگا دی تھی۔ ایسے میں ایک طویل عرصے کے بعد ساجد کی ایک بار پھر بگ باس کے ساتھ واپسی ہوئی ہےجس  پر خواتین کے متعدد حلقے شدید اعتراض کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK