Inquilab Logo Happiest Places to Work

کولکاتا عصمت دری معاملہ: شریا گھوشال کا اظہارِ یکجہتی، اپنا شو ملتوی کردیا

Updated: August 31, 2024, 7:59 PM IST | New Delhi

ملک کی معروف گلوکارہ شریا گھوشال نے کولکاتا، مغربی بنگال کے آرجی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف اظہارِ یکجہتی کیلئے ۱۴؍ ستمبر کو متوقع اپنا کنسرٹ ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سنگین واردات کے خلاف آواز بلند کرنا زیادہ ضروری ہے۔

Shreya Ghoshal Photo: INN
شریا گھوشال۔ تصویر: آئی این این

ملک کی معروف گلوکارہ شریا گھوشال نے اپنے ایکس پوسٹ پر اعلان کیا ہے کہ وہ کولکاتا ، مغربی بنگال میں متوقع اپنا کنسرٹ منسوخ کر رہی ہیں اور کہا کہ وہ کولکاتا، مغربی بنگال کے آرجی کر میڈیکل اسپتال میں ٹرینٹی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل سے بہت زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: کملا ہیرس نے غزہ میں جنگ بندی کی وکالت کی مگر اعلان کیا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی جاری رہے گی

انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’۱۴؍ ستمبر کو کنسرٹ ہونے ولا تھا، جس کا ہم سب کو بے صبری سے انتظار تھا لیکن کولکاتا کی سنگین واردات کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کھڑا ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’میں کولکاتا، مغربی بنگال میں حال ہی میں پیش آنے والی وحشیانہ واردات سے کافی سہم گئی ہوئی ہوں۔ بطور عورت، متاثرہ ڈاکٹر نے جس جارحانہ رویے کا سامنا کیا اسے سننے کے بعد میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے تھے۔‘‘ انہوں نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’کافی افسوس کے ساتھ میرے ساتھی (عشق ایف ایم ) اور میں نے یہ کنسرٹ ’’شریا گھوشال لائیو، آل ہارٹس ٹور عشق ایف ایم گرانڈ کنسرٹ‘‘  ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کنسرٹ ۱۴؍ ستمبر کو متوقع تھا لیکن اب یہ اکتوبر ۲۰۲۴ء میں منعقد کیا جائے گا۔‘‘ 

شریا گھوشال نے کہا کہ میں پرامید ہوں کہ مداح کنسرٹ کو ملتوی کرنے کے فیصلے کو قبول کریں گے۔ ہم سب کو اس کنسرٹ کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے لیکن میرے لئے یہ زیادہ ضروری ہے کہ میں آر جی کر میڈیکل کالج میں ہونے والی وحشیانہ واردات کے خلاف کھڑی ہوں اور آپ سب کے ساتھ اظہار یکجہتی میں شامل ہوں۔ میں نہ صرف یہ کہ ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں خواتین کی حفاظت کیلئے دعاگوہوں۔ بینڈ اور میرے ساتھ جڑے رہئے کیونکہ ہم اس وحشیانہ واردات کے مجرمین کے خلاف کھڑے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK