۱۷؍اکتوبر ۱۹۵۵ءکوپونےشہر میں پیدا ہوئی سمیتا پاٹل نے اسکولی تعلیم مہاراشٹرسے پوری کی۔ ان کے والد شیواجی رائو گردھر پاٹل مہاراشٹر حکومت میں وزیرتھے جبکہ ان کی ماں سماجی کارکن تھیں۔
EPAPER
Updated: October 17, 2024, 12:15 PM IST | Mumbai
۱۷؍اکتوبر ۱۹۵۵ءکوپونےشہر میں پیدا ہوئی سمیتا پاٹل نے اسکولی تعلیم مہاراشٹرسے پوری کی۔ ان کے والد شیواجی رائو گردھر پاٹل مہاراشٹر حکومت میں وزیرتھے جبکہ ان کی ماں سماجی کارکن تھیں۔
بالی ووڈمیں سمیتا پاٹل نے آرٹ یامتوازی فلموں کے ساتھ کمرشیل فلموں میں بھی اپنی خاص شناخت قائم کی۔ سمیتا پاٹل کی فلموں پرنظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ پردہ سیمیں پر دوران اداکاری جو کچھ کرتی تھیں وہ سب ان کے کردار کاضروری حصہ لگتا تھا اور اس کی ادائیگی میں وہ کبھی غلط نہیں ہوتی تھیں۔ انہوں نے اپنی منفرد اداکاری میں کئی ایسے کردار ادا کئے جو شاید وہی ادا کرسکتی تھیں۔ ۱۷؍اکتوبر ۱۹۵۵ءکوپونےشہر میں پیدا ہوئی سمیتا پاٹل نے اسکولی تعلیم مہاراشٹرسے پوری کی۔ ان کے والد شیواجی رائو گردھر پاٹل مہاراشٹر حکومت میں وزیرتھے جبکہ ان کی ماں سماجی کارکن تھیں۔ کالج کی تعلیم مکمل کرنےکے بعد وہ مراٹھی ٹیلی ویژن میں بطور نیوز اینکر کام کرنے لگیں۔ اسی دوران ان کی ملاقات مشہور فلم ساز شیام بینیگل سے ہوئی۔ شیام بینیگل ان دنوں اپنی فلم چرن داس چور بنانےکی تیاری کررہے تھے۔ انہوں نےسمیتا میں اداکاری کے ہنر کو پہچانا اور اپنی فلم چرن داس چور میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کرنے کا موقع دیا۔ چرن داس چور کو تاریخی فلم کے طورپر یاد کیا جاتا ہے کیونکہ اسی فلم کے ذریعہ شیام بینیگل اور سمیتا پاٹل جیسے دو فنکاروں نے فلمی دنیا میں آغاز کیا تھا۔
۱۹۷۷ءان کے کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی بھومیکا اور منتھن جیسی کامیاب فلمیں ریلیز ہوئیں۔ دودھ انقلاب پر بنی فلم منتھن میں سمیتا کی اداکاری کے نئے رنگ شائقین کو دیکھنے کیلئے ملے۔ اس فلم کو بنانےکےلئے گجرات کے تقریباً ۵؍لاکھ کسانوں نے اپنی ہر روز ملنے والی مزدوری میں سے ۲؍ دو روپے فلم ساز کو دیئے اور بعد میں جب یہ فلم ریلیز ہوئی تو باکس آفس پر ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل کی۔ اسی سال ان کی فلم بھومیکا بھی ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں انہوں نے ۳۰؍اور ۴۰؍ کی دہائی میں مراٹھی اسٹیج سے وابستہ اداکارہ ہنسا واڈیکر کی ذاتی زندگی کوپردہ سیمیں پر بہترین انداز میں پیش کیا۔ اس فلم میں انہیں بہترین اداکاری کےلئے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
۸۰ءکی دہائی میں سمیتا نے کمرشیل فلموں کا بھی رخ کیا۔ اس دوران انہیں سپراسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ نمک حلال اور شکتی جیسی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ان فلموں کی کامیابی نے انہیں کمرشیل سنیما میں بھی پہچان دلائی۔ اب شائقین نے ان کی اداکاری کاایک نیا انداز دیکھا جس میں صبح، بازار، بھیگی پلکیں، ارتھ، اردھ ستیہ اور منڈی جیسی آرٹ فلمیں شامل ہیں، اس کے علاوہ درد کا رشتہ، قسم پیدا کرنے والے کی، آخر کیوں، غلامی، امرت، نظرانہ، اور ڈانس ڈانس جیسی کاروباری فلمیں ریلیزہوئیں ۔
۱۹۸۵ءمیں مرچ مسالہ ریلیز ہوئی۔ ملک کی آزادی سےپہلے کے منظر نامے پر بنی فلم مرچ مسالہ کی ہدایت نےکیتن مہتا کو بین الاقوامی شناخت دلائی۔ اس فلم میں سمیتا پاٹل کی زبردست اداکاری کو آج بھی یادکیا جاتاہے۔ اسی سال ہندوستانی سنیما میں ان کے زبردست تعاون کےپیش نطر انہیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ہندی فلموں کے علاوہ سمیتا نے مراٹھی، گجراتی، تیلگو، بنگلہ، کنڑ اور ملیالم فلموں میں بھی اپنے ہنر کا جوہر دکھایا۔ تقریباً۲؍دہائی تک اپنی بہترین اداکاری سے شائقین کا دل جیتنے والی سمیتا پاٹل صرف ۳۱؍سال کی عمر میں ۱۳؍دسمبر ۱۹۸۶ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئیں۔ ان کی موت کے بعد ۱۹۸۸ءمیں ان کی فلم وارث ریلیز ہوئی، جو ان کے کریئر کی آخری فلم تھی۔