• Sat, 15 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سری نگر کی جامع مسجد مسلسل ۶؍ سال شب برات کے موقع پر بند رہی

Updated: February 14, 2025, 6:09 PM IST | Srinagar

جموں کشمیر پولیس نے جمعرات کو مسلسل چھٹے سال شب برات کے موقع پر سری نگر کی عظیم الشان جامع مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے پر پابندی لگا دی۔ اس موقع پر میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند رکھا گیا۔

Srinagar`s historic Jamia Masjid. Photo: INN.
سری نگر کی تاریخی جامع مسجد۔ تصویر: آئی این این۔

جموں کشمیر پولیس نے جمعرات کو مسلسل چھٹے سال شب برات کے موقع پر سری نگر کی عظیم الشان جامع مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے پر پابندی لگا دی۔ میر واعظ عمر فاروق، جو روایتی طور پر نماز کی امامت کرتے ہیں، کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ انجمن اوقاف جامع مسجد نے کہا کہ حکام نے جامع مسجد سری نگر میں مسلسل چھٹے سال شب برات منانے کی اجازت نہیں دی اور میر واعظ کو گھر میں نظر بند کر دیا۔ حکام نے دوپہر کو اچانک مسجد کے دروازے بند کر دیئے جبکہ پولیس اہلکاروں نے نمازیوں سے مسجد کے احاطے کو خالی کرنے کو کہا۔ انجمن اوقاف نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کی بار بار پابندیاں نہ صرف لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہیں بلکہ ان کے بنیادی مذہبی حقوق کی بھی خلاف ورزی کرتی ہیں۔ 

جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کو شب برات کے موقع پر بند کرنے کو سیکوریٹی اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ قرار دیا ہے۔ عمر عبداللہ کے اس بیان کے بعد ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی حکومت کا اس میں کوئی دخل نہیں ہے۔ حکام کی جانب سے مذہبی معاملے کیلئے مسجد کو بند کرنے کے فیصلے پر عمر نے کہا کہ، یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ سیکوریٹی اسٹیبلشمنٹ نے اسلامی کیلنڈر شب برات کی مقدس ترین راتوں میں سے ایک پر تاریخی جامع مسجد، سری نگر کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ لوگوں میں اعتماد کی کمی اور امن و امان کی مشینری پر اعتماد کی کمی کو کم کرتا ہے جو انتہائی اقدامات کے بغیر پرسکون نہیں ہوگا۔ سری نگر کے لوگ بہتر کے مستحق تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK