• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سریش اوبرائے نے فلموں میں معاون لیکن اہم کردار ادا کئے ہیں

Updated: December 17, 2024, 12:53 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

 سریش اوبرائے ایک ایسے اداکار کے طور پر مشہور ہیں جنہوں نے زیادہ تر چھوٹے موٹے کردار ادا کئے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ انہیں وویک اوبرائے کے والد کے طور پر بھی جانتے ہیں۔

Yesteryear famous actor Suresh Oberoi. Photo: INN
ماضی کے مشہور اداکار سریش اوبرائے۔ تصویر: آئی این این

سریش اوبرائے ایک ایسے اداکار کے طور پر مشہور ہیں جنہوں نے زیادہ تر چھوٹے موٹے کردار ادا کئے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ انہیں وویک اوبرائے کے والد کے طور پر بھی جانتے ہیں۔ سریش اوبرائے، آنند سروپ اوبرائے اور کرتار دیوی کے ہاں ۱۷؍ دسمبر ۱۹۴۶ءکوکوئٹہ میں پیدا ہوئے جو فی الحال پاکستان کاحصہ ہے۔ ملک کی تقسیم کے بعدیہ خاندان ہندوستان آگیا اور بعد میں ریاست حیدرآبادمنتقل ہو گیا جہاں ان کے خاندان نےمیڈیکل اسٹورز کاسلسلہ قائم کیا۔ اوبرائے نے حیدرآباد کے سینٹ جارج گرامر اسکول میں تعلیم حاصل کی اور کھیلوں میں سرگرم رہے۔ وہ ٹینس اور تیراکی کے چیمپئن تھے، بعد میں بوائے اسکاؤٹ کےطور پر صدر کا ایوارڈ جیتا۔ وہ پشتو، پنجابی، ہندی، اردو، انگریزی، تیلگو اور تمل میں روانی سے بات کرسکتے ہیں۔ 
حیدرآباد میں ان کے میڈیکل اسٹور کے سامنے ایک سینما ہال تھا اور وہاں فلموں کے پوسٹرز دیکھتے دیکھتے سریش اوبرائے کو بھی شوق ہوا کہ وہ بھی فلموں میں کام کریں اور۷؍سال کی عمر میں تھیٹر ڈرامےمیں حصہ لیا جس میں سریش اوبرائے نے لڑکی کا کردار ادا کیا۔ 
 سریش اوبرائے لیجنڈری اداکاری دلیپ کمار سے خاصے متاثر تھے۔ سریش اوبرائے کی بھاری بھرکم آواز نے ہی ان کو ریڈیو اسٹیشن تک پہنچا دیا۔ لیکن ان کو اداکاری کا شوق تھا اس لئے انہوں نے اداکاری کےمقابلے میں حصہ لیا جہاں ان کو کامیابی ملی جس پرانہیں فلم اینڈ ٹیلی وژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں داخلہ ملا۔ اس وقت ان کا بیٹا ویویک اوبرائے بھی پیدا ہوچکاتھا۔ مالی تنگدستی کے باعث سریش اوبرائے ممبئی آئے اور ماڈلنگ شروع کی۔ 
ممبئی میں ان کی ملاقات کمل جیت سنگھ سے ہوئی اور انہوں نے سریش اوبرائے کو ونود پانڈے کےپاس بھیجا جو اس وقت فلم ’ایک بار پھر‘بنا رہے تھے جس کی شوٹنگ ہندوستان سے باہر ہونی تھی اور اس طرح انہوں نے فلمی کرئیر کا آغاز کیا۔ حالانکہ یہ فلم کامیاب نہیں ہو سکی لیکن اس کے بعد ان کو کئی فلمیں مل گئیں اور ان کو آگے بڑھنے کا موقع مل گیا۔ سریش اوبرائے نے فلمی کرئیرشروع ہی ہوا تھا کہ ایک حادثےمیں بھائی کی موت کے بعد ان کو فلمی دنیا سے دور ہونا پڑا، ۴؍سال بعد سریش واپس فلمی دنیا میں آئے۔ فلم انڈسٹری میں دوبارہ واپسی کے بعد سریش اوبرائے نے ایک سے بڑھ کر ایک فلموں میں کام کیا۔ بعد میں سریش اوبرائے چھوٹے پردے پر بھی آئے اور ایک ٹی وی پروگرام ’جینا اسی کا نام ہے‘کی میزبانی بھی کی۔  
سریش اوبرائے کی مشہور فلموں میں لاوارث، نمک حلال، کام چور، ودھاتا، مزدور، گھر ایک مندر، ایک نئی پہیلی، قانون کیا کرے گا، شرابی، یقین، بے پناہ، جواب، مرچ مسالہ، پالے خاں، ڈکیت، تیزاب، دو قیدی، پرندہ، مجرم، آج کا ارجن، پیار کا دیوتا، ترنگا، اناڑی، وجے پتھ، معصوم، راجا ہندوستانی، سولجر، سفاری، غدر ایک پریم کتھا، لجا اور ۲۳؍مارچ ۱۹۳۱ء شہید شامل ہیں۔ 
۲۰۰۰ءکی دہائی کے اوائل تک، وہ اوسطاً ہر سال ۴؍سے ۵؍ فلموں میں نظر آئے۔ انھوں نے ۱۳۵؍ سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ انھوں نے فلم یادوں کا موسم (۱۹۹۰ء) کے گانے’دل میں پھر آج تیری‘ میں انورادھا پوڈوال کے ساتھ چند اشعار گائے بھی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK