۱۹۹۱ء میں فلم ’دل ہے کہ مانتا نہیں‘ ریلیزہوئی تھی۔ یہ فلم اس سال کی سب سے زیادہ رومانوی فلموں میں سے ایک تھی۔ مہیش بھٹ کی پروڈیوس کردہ یہ فلم کئی مہینوں تک سینما گھروں میں چلتی رہی تھی۔
EPAPER
Updated: October 06, 2024, 10:48 AM IST | Mumbai
۱۹۹۱ء میں فلم ’دل ہے کہ مانتا نہیں‘ ریلیزہوئی تھی۔ یہ فلم اس سال کی سب سے زیادہ رومانوی فلموں میں سے ایک تھی۔ مہیش بھٹ کی پروڈیوس کردہ یہ فلم کئی مہینوں تک سینما گھروں میں چلتی رہی تھی۔
۱۹۹۱ءمیںفلم ’دل ہے کہ مانتا نہیں‘ ریلیزہوئی تھی۔یہ فلم اس سال کی سب سے زیادہ رومانوی فلموں میں سے ایک تھی۔ مہیش بھٹ کی پروڈیوس کردہ یہ فلم کئی مہینوں تک سینما گھروں میں چلتی رہی تھی۔اس فلم نے انڈسٹری میں عامر خان اور پوجا بھٹ کے کریئر کو ایک نئی بلندی عطا کی تھی اور دونوں کو ناظرین میں زبردست پہچان دی۔ریڈیو نشہ سے بات کرتے ہوئے فلم کے ہدایت کار مہیش بھٹ نے کہا کہ فلم میں عامر خان کی ٹوپی کیسی ہونی چاہیے اس پر کافی بحث ہوئی تھی۔ اداکار نے۱۰؍گھنٹے تک صرف یہ سوچا کہ انہیںکس قسم کی ٹوپی پہنناچاہیے۔۱۰؍ گھنٹے تک غور و خوض کےبعدبالآخر عامر خان نے ٹوپی کا انتخاب کیا جو مشہور ہو گئی۔ آج بھی سامعین کو وہ ٹوپی اچھی طرح یاد ہے۔اس ٹوپی نےفلم میں عامر کے روپ کو منفرد بنا دیا تھا۔مہیش بھٹ کی فلم ’دل ہے کہ مانتا نہیں‘ انگریزی فلم ’اٹ ہیپنڈ ون نائٹ‘کا ہندی ورژن تھی۔۲ء۳۲؍کروڑکےبجٹ سے بنی اس فلم نے باکس آفس پر زبردست منافع کمایا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس نےباکس آفس پر بجٹ کی تقریباً دگنی رقم حاصل کی تھی۔فلم نے۴ء۵۲؍کروڑروپے کا شاندارکلیکشن کیا تھا۔عامر خان نے’دل ہے کہ مانتا نہیں‘کی کامیابی سے اسٹارڈم کا مزہ چکھا۔ ان کے سامعین میں بہت اچھی فین فالوونگ دیکھی گئی۔ عامر خان کے پاس فلموں کی قطار لگ گئی تھی۔مہیش بھٹ نے ریڈیو نشہ کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ اس فلم سےپہلے عامر خان کی کئی فلمیں بیک ٹو بیک فلاپ ہوئی تھیں، جس کے بعد میکرزانہیں اپنی فلم میں لینےسےخوفزدہ تھے۔انہوں نے بتایا تھا کہ فلم انڈسٹری میںکام کرنے کا طریقہ ایسا ہے کہ جب کوئی اداکار فلاپ ہونے لگتا ہے تو کوئی اس کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتا لیکن جب وہ ایک یا دو ہٹ فلمیں دیتا ہے تو اسے دوبارہ کام ملنا شروع ہوجاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ عامر خان اور پوجا بھٹ کے ساتھ ہوا۔