• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شیلیندر کے لکھے ہوئے نغمے راج کپور کی فلموں میں چارچاند لگادیتے تھے

Updated: August 30, 2024, 10:56 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈکے معروف نغمہ نگار شیلیندر نے۲؍ دہائی تک تقریباً ۱۷۰؍فلموں میں زندگی کےہر فلسفہ اور ہررنگ پر بے شمار نغمے لکھے جو آج بھی دنیابھر میں شوق سے سنے جاتے ہیں۔

Shailendra`s songs are sung even today. Photo: INN
شیلیندر کے نغمے آج بھی گنگنائے جاتے ہیں۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈکے معروف نغمہ نگار شیلیندر نے ۲؍ دہائی تک تقریباً ۱۷۰؍فلموں میں زندگی کےہر فلسفہ اور ہررنگ پر بے شمار نغمے لکھے جو آج بھی دنیابھر میں شوق سے سنے جاتے ہیں۔ ان کےنغموں کی کشش، دھیما پن اور لوچ ایسا تھا جس کی کیفیت سننےوالے ہی بیان کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اپنےنغموں کےذریعے زندگی کے ہر پہلو کو اجاگر کیا ہے۔ پنجاب کے راولپنڈی شہر( موجودہ پاکستان) میں ۳۰؍اگست ۱۹۲۳ءکوپیدا ہونے والے شیلندر کا پورا نام شنکرداس کیسری لال عرف شیلیندر تھا۔ انہوں نےاپنے کریئر کا آغازممبئی میں انڈین ریلویز میں نوکری سےکیا تھا۔ ملازمت کے سلسلے میں وہ اکثر سفر میں بھی رہتےتھے۔ اس کے باوجو وہ اپنا زیادہ تر وقت نظمیں لکھنےمیں ہی گزارتے تھے جس کی وجہ سے ان کے افسران ان سے ناراض رہتے تھے۔ نغمہ نگارشیلندر، موسیقار شنکر جے کشن اور فلم ساز، اداکار راج کپور کی ٹیم نے اپنے دور میں بالی ووڈ میں دھوم مچادی تھی۔ انہوں نے۱۹۵۰ءاور ۱۹۶۰ءکے عشروں میں متعدد معروف ہندی فلموں کے نغمے لکھے جنہیں لازوال شہرت حاصل ہوئی۔ اسی دوران شیلندرجنگ آزادی میں شامل ہوگئےتھے اور جلسوں وغیرہ میں اپنی نظمیں پڑھ کر سنایاکرتےتھے۔ سب سے پہلے فلم ساز راج کپور نے شیلندر میں چھپے ہوئے فنکارکو پہچانا۔ 
 یہ اس وقت کی بات ہے جب شیلندر ایک مشاعرے میں اپنی نظم ’جلتا ہےپنجاب‘پڑھ رہے تھے۔ راج کپور کو ان کا انداز بہت پسند آیا اور انہوں نےاپنی فلموں کے لئے نغمے لکھنے کی پیش کش کی مگر اس موقع پر نہ جانے شیلندر کو کیا ہوا کہ انہوں نے راج کپور کی یہ پیشکش مسترد کردی۔ اس کی بظاہر کوئی معقول وجہ بھی نہیں تھی، مگر بعد میں انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے راج کپور سے خود رابطہ کیا اور ان کی پیشکش قبول کرنے پر آمادہ ہوگئے۔ 
 بطورنغمہ نگارشیلندرنےاپنا پہلا نغمہ ۱۹۴۹ءمیں ریلیزراج کپور کی فلم برسات کے لئے ’برسات میں تم سےملے ہم سجن‘ لکھا تھا۔ اسی فلم سے بطور موسیقار شنکر جے کشن نے بھی اپنے کریئرکاآغاز کیا تھا۔ اس فلم کے بعد شیلندر، راج کپور کے پسندیدہ نغمہ نگار بن گئے اور اس جوڑی نےکئی فلمیں ایک ساتھ کیں۔ اس کے علاوہ دیگر فلموں میں آوارہ، آہ، شری ۴۲۰؍، چوری چوری، اناڑی، جس دیش میں گنگا بہتی ہے، سنگم، تیسری قسم، اراؤنڈ دی ورلڈ، دیوانہ، سپنوں کا سوداگر اور میرانام جوکر وغیرہ شامل ہیں۔ شیلندر انڈین پیپلز تھیٹر(اپٹا) کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ وہ اپنے نغموں کے لئے۳؍ مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازے گئے۔ شنکر جے کشن کے علاوہ نغمہ نگار شیلندر نے بالی ووڈ کے دیگر معروف اور مقبول موسیقاروں کے ساتھ بھی کام کیا۔ شیلندر نے ’بوٹ پالش، شری۴۲۰؍اور تیسری قسم‘ میں اداکاری کےجوہر بھی دکھائے اس کے علاوہ انہوں نے ۱۹۶۰ء میں فلم پرکھ کیلئے ڈائیلاگ بھی لکھے۔ شیلندرنےفلم تیسری قسم(۱۹۶۶ء)کے پروڈیوسر تھےلیکن باکس آفس پر اس کی ناکامی کے بعد انہیں شدید صدمہ پہنچا۔ انہوں نے اس فلم پر اپنی ساری جمع پونجی لگادی تھی اورفلم ناکام ہوگئی تھی۔ جس کی وجہ سے انہیں کئی مرتبہ دل کا دورہ پڑا۔ انہوں نے۱۳؍دسمبر ۱۹۶۶ءکو راج کپور کو اپنے کاٹج میں بلاکر ان کی فلم میرا نام جوکرکا نغمہ ’جینا یہاں مرنا یہاں ‘ کو پورا کرنے کا وعدہ کیاتھالیکن وہ وعدہ ادھورا ہی رہ گیا اور اگلے ہی دن ۱۴؍دسمبر ۱۹۶۶ء کو ان کی موت ہوگئی۔ اسے محض ایک اتفاق ہی کہا جائےگا کہ اسی دن راج کپور کا جنم دن بھی تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK