• Thu, 05 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کرشمہ کپور کی قسمت کا ستارہ ۱۹۹۶ء میں آئی فلم راجہ ہندوستانی سے چمکا

Updated: June 27, 2022, 1:37 PM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ میں کرشمہ کپور کا ایک ایسی اداکارہ کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اداکاراؤں کو فلموں میں روایتی طور پر پیش کئے جانے کے طریقوں کو تبدیل کرکے اپنی اداکاری سے ناظرین کے درمیان اپنی خاص شناخت بنائی۔

Karisma Kapoor.Picture:INN
کرشمہ کپور ۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ میں کرشمہ کپور کا ایک ایسی اداکارہ کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اداکاراؤں کو فلموں میں روایتی طور پر پیش کئے جانے کے طریقوں کو تبدیل کرکے  اپنی اداکاری سے ناظرین کے درمیان اپنی خاص شناخت بنائی۔۲۵؍ جون ۱۹۷۴ء کو ممبئی میں پیدا ہونے والی کرشمہ کو اداکاری کا فن وراثت میں ملا۔ ان کے والد رندھیر کپور اداکار جبکہ ماں ببیتابھی معروف  فلم اداکارہ تھیں۔ کرشمہ نے بطور اداکارہ اپنے فلمی کریئرکاآغاز۱۹۹۱ء کی  فلم’ پریم قیدی‘ سے کیا۔  نوجوان محبت کی کہانی پر بنی اس فلم میں ان کے ہیرو کا کردار ہریش نے نبھایا تھا۔ فلم باکس آفس پر ہٹ ثابت ہوئی۔ ساتھ ہی کرشمہ کی اداکاری کو بھی سراہاگیا۔ فلم ’پریم قیدی‘ کی کامیابی کے بعد کرشمہ نے پولیس آفیسر،  جگر ،اناڑی،  انداز اپنا اپنا، دلارا  جیسی سپر ہٹ فلموں میں بھی اداکاری کی۔ ان فلموں کو ناظرین نے پسند تو کیا لیکن کامیابی کاکریڈٹ فلم  کے اداکاروں کو  دیا گیا۔کرشمہ کی قسمت کا ستارہ ۱۹۹۶ء میں آئی فلم راجہ  ہندوستانی سے چمکا۔ اس فلم میں ان کے ہیرو  عامر خان تھے۔ بہترین نغموں ، موسیقی اور اداکاری سے سجی اس فلم کی کامیابی نےکرشمہ اسٹار کے طور پر قائم کر دیا۔ ۱۹۹۷ء میں آئی فلم دل تو پاگل ہے کرشمہ کپور کے فلمی کریئر کی ایک اور اہم فلم ثابت ہوئی۔ یش چوپڑا کی ہدایت میں بنی اس فلم میں ان کا مقابلہ مادھوری دکشت سے تھا۔ باوجود اس کے  وہ اپنی اداکاری سے ناظرین کی توجہ اپنی جانب  مبذول کرنے میں کامیاب رہیں۔  ۹۰ء کی دہائی میں کرشمہ پر یہ الزام لگنے لگے کہ وہ صرف گلیمرس کردار ہی ادا کرتی ہیں۔اس شبیہ سے باہر نکالنے میں  ڈائریکٹر پروڈیوسر شیام بینیگل نے ان کی مدد کی اور ان کے ساتھ  فلم ’زبیدہ‘ بنائی۔ اس فلم میں وہ  ’زبیدہ‘ کے مرکزی کردار میں نظر آئیں۔اداکارہ ریکھا کی موجودگی کے باوجود کرشمہ اپنی مضبوط اداکاری سے ناظرین کی دادو تحسین حاصل کرنے  میں کامیاب رہی۔فلم میں اپنی  بااثر اداکاری کے لیے وہ فلم فیئر کے ریویو  ایوارڈ سے نوازی گئیں۔۲۰۰۰ء کی دہائی میں کرشمہ کپور نے ناظرین کی پسند کو دیکھتے ہوئے چھوٹے پردے کا بھی رخ کیا اور سیریل میں  بطور اداکارہ کام کرکے ناظرین کی بھرپور تفریح کی۔۲۰۰۳ء میں صنعت کار سنجے کپور سے شادی کرنے کے بعد کرشمہ نے فلم انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا لیکن بعد میں فلم ساز سنیل درشن کے زور دینے پرانہوں نے فلم ’میرے جیون ساتھی‘ کے ذریعے فلم انڈسٹری میں ایک بار پھر واپسی کی۔ فلم میں  اپنے منفی کردار سے کرشمہ کپور نے ناظرین کی داد حاصل کی۔کرشمہ کے فلمی کریئر میں ان کی جوڑی اداکار گووندا کے ساتھ  کافی  پسند کی گئی۔  ان کی جوڑی سب سے پہلے ۱۹۹۳ء  میں آئی فلم مقابلہ  میں  پسند کی گئی۔ بعد میں ان کی جوڑی کو فلمسازوں نے اپنی فلموں میں دہرایا۔ ان فلموں میں  راجہ  بابو، دلارا ، خودار، قلی نمبر ون، ساجن چلے سسرال، ہیرو نمبر ون، حسینہ مان جائے گی اور شکاری جیسی فلمیں شامل ہیں۔کرشمہ کو ان  کے فلمی کریئر میں تین بار فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ ۱۹۹۶ء  کی  راجہ ہندوستانی کیلئے  انہیں  پہلا بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے بعد ۱۹۹۷ء کی فلم ’دل تو پاگل ہے‘ کیلئے انہیں بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر اور قومی ایوارڈ،  ۲۰۰۰ء میں فلم ’فضا‘ کے لیے بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔۲۰۱۲ء کی فلم ’ڈینجرس عشق‘ سے کرشمہ نے ایک بار پھر انڈسٹری میں واپسی کی لیکن بدقسمتی سے یہ فلم کامیاب نہیں رہی۔ کرشمہ نے اپنے دو دہائی طویل فلمی کریئر میں تقریباً ۶۰؍ فلموں میں کام کیا ہے۔ کرشمہ ان دنوں فلم انڈسٹری میں  سرگرم نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK