Updated: September 06, 2024, 9:05 PM IST
| Mumbai
ٹائم میگزین نے ’’اے آئی کی ۱۰۰؍ بااثر شخصیات‘‘ کی فہرست جاری کی ہے جس کے سرورق پر بالی ووڈ اداکار انیل کپور اور ہالی ووڈ اداکارہ اسکارلیٹ جوہانس بھی نظر آرہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فہرست سے ایلون مسک (ٹیسلا کے بانی) اور سیم آلٹ مین (چیٹ جی پی ٹی کے بانی) کا نام غائب ہے۔ سوشل میڈیا صارفین حیران ہیں کہ سرورق پر اداکاروں کی تصویر کیوں ہے؟
ٹائم میگزین کا سرورق۔ تصویر: آئی این این
آج صبح تمام ہندوستانی ’’ٹائم میگزین‘‘ کے سرورق پر انیل کپور کی تصویر دیکھ کر حیران رہ گئے۔ مزید حیرت کی بات یہ تھی کہ ٹائم میگزین نے انہیں ’’اے آئی شعبے کی ۱۰۰؍ بااثر شخصیات‘‘ کی فہرست میں شامل کیا ہے۔سرورق پر دنیا کے ممتاز کاروباری، سائنسداں اور ٹیک انٹرپرینیورز بھی ہیں۔ تاہم، جس چیز نے لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا وہ انیل کپور کا فہرست میں شامل ہونا تھا۔ اہم سوال یہ ہے کہ انیل کپور جیسے بالی ووڈ اداکار کو اے آئی کے شعبے کے بااثر لوگوں کی فہرست میں کیوں شامل کیا گیا؟
۲۰۲۳ء میں انیل کپور نے اپنی آواز، جف، تجارتی سامان اور اشتہارات میں ان کی تصویر کے استعمال کرنے والے متعدد اداروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں ان ۱۶؍ اداروں کے خلاف فیصلہ سنایا تھا جو کسی بھی طریقے سے انیل کپور کے نام، تشبیہ، تصویر، آواز یا ان کی شخصیت کے کسی دوسرے پہلو کو کسی بھی تجارتی سامان اور رنگ ٹونز بنانے کیلئے استعمال کرتے تھے۔ ‘‘ اس فیصلے کے بعد انیل کپور نے ورائٹی میگزین کو انٹرویو دیا تھا کہ ’’میرے خیال میں یہ فیصلہ نہ صرف میرے لئے بلکہ دوسرے اداکاروں کیلئے بھی مفید ہے کیونکہ جس طرح اے آئی ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے، مستقبل میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ آج میں یہاں اپنی حفاظت کیلئے ہوں، لیکن جب میں نہیں رہوں گا تو میرے خاندان کو میری شخصیت کی حفاظت کرنے اور مستقبل میں اس سے فائدہ اٹھانے کا حق ہونا چاہئے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: تھلاپتی وجے کی ’’گوٹ‘‘ کا پہلے دن ۵۵؍ کروڑ کا کاروبار،عالمی سطح پر ۱۰۰؍ کروڑ پار
اس فہرست میں انیل کپور کے علاوہ ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اسکارلیٹ جوہانسن بھی شامل ہیں۔چیٹ جی پی ٹی کے بانی سیم آلٹ مین نے ان کی آواز کو ورچوئل وائس اسسٹنٹ کیلئے استعمال کیا تھا جس کے بعد تنازع شروع ہوگیا تھا۔ اسکارلیٹ نے انکشاف کیا تھا کہ سیم نے ان سے ’’اسکائی‘‘ کی آواز بننے کیلئے رابطہ کیا تھا، جو کہ ایک ورچوئل وائس اسسٹنٹ ہے۔ تاہم، انہوں نے انکار کردیا تھا۔ مئی ۲۰۲۴ء میں سیم آلٹ مین نے ’’اسکائی‘‘ کی آواز پیش کی جس میں اسکارلیٹ سے غیر معمولی مشابہت تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹائم میگزین کے سرورق پر انیل کپور کی شمولیت ہندوستان کیلئے قابل فخر ہے لیکن اہم یہ ہے کہ اس فہرست سے اے آئی کے شعبے کے دو بڑے نام ایلون مسک اور سیم آلٹ مین، غائب ہیں ۔ اس خبر کے بعد سوشل میڈیا صارفین میں بحث چھڑ گئی کہ اس فہرست میں انیل کپور اور اسکارلیٹ جوہانسن جیسے چہرے کیوں ہیں جبکہ ایلون مسک اور سیم آلٹ مین کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس دوران انیل کپور کو ایکس اور انسٹاگرام پر ٹرول بھی کیا جارہا ہے۔