میناکماری کی ماں اقبال بانو نے ان کا نام ’ماہ جبیں ‘ رکھا۔ بچپن کے دنوں میں مینا کماری کی آنکھیں بہت چھوٹی تھیں اس لئے خاندان والے انہیں ’چینی‘ کہہ کر پکارا کرتےتھے۔
EPAPER
Updated: August 01, 2024, 12:47 PM IST | Mumbai
میناکماری کی ماں اقبال بانو نے ان کا نام ’ماہ جبیں ‘ رکھا۔ بچپن کے دنوں میں مینا کماری کی آنکھیں بہت چھوٹی تھیں اس لئے خاندان والے انہیں ’چینی‘ کہہ کر پکارا کرتےتھے۔
اپنی سنجیدہ اداکاری سے ناظرین کے دلوں کو چھو لینے والی عظیم اداکارہ مینا کماری ’ملکہ جذبات‘ کے نام سے مشہور ہوئیں لیکن وہ ۶؍ ناموں سے جانی جاتی تھیں۔ ممبئی میں یکم اگست ۱۹۳۳ءکوایک درمیانے طبقےکےمسلم خاندان میں مینا کماری جب پیدا ہوئیں تو باپ علی بخش انہیں یتیم خانےچھوڑ آئے کیونکہ دو بیٹیوں کی پیدائش کے بعد اس بات کی دعا کررہے تھےکہ اللہ اس مرتبہ بیٹے کا منہ دکھادے تبھی انہیں بیٹی ہونے کی خبرآئی اور وہ بچی کو گھر نہ لے جاکر یتیم خانے چھوڑ آئے۔ لیکن بعد میں ان کی بیوی کے آنسوؤں نے بچی کو یتیم خانے سے گھر لانے پر مجبور کر دیا۔ میناکماری کی ماں اقبال بانو نے ان کا نام ’ماہ جبیں ‘ رکھا۔ بچپن کے دنوں میں مینا کماری کی آنکھیں بہت چھوٹی تھیں اس لئے خاندان والے انہیں ’چینی‘ کہہ کر پکارا کرتےتھے۔ تقریبا ۶؍ سال کی عمر میں ۱۹۳۹ء میں بطور چائلڈ آرٹسٹ انہوں نے فلموں میں اداکاری کرنی شروع کر دی تھی۔ پرکاش پکچرس کے بینر تحت بنی فلم ’لیدر فیس‘میں ان کا نام بے بی مینا رکھا گیا۔ اس کے بعد مینا نے ’بچوں کا کھیل‘ میں بطور اداکارہ کام کیا۔ اس فلم میں انہیں ’مینا کماری‘ کا نام دیا گیا۔ ۱۹۵۲ءمیں میناکماری کو وجے بھٹ کی ہدایتکاری میں بیجو باورا میں کام کرنے کا موقع ملا۔ فلم کی کامیابی کے بعد وہ بطور اداکارہ اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہیں۔
۱۹۵۲ءمیں مینا کماری نے فلم ساز کمال امروہی کے ساتھ شادی کر لی۔ ۱۹۶۲ءان کے فلمی کریئر کیلئے کامیاب ثابت ہوا۔ آرتی، میں چپ رہوں گی اور صاحب بیوی اور غلام جیسی فلمیں منظر عام پر آئیں اوراپنی بہترین اداکاری کے لئے وہ فلم فیئر ایوارڈ کے لئے نامزد کی گئیں۔ فلم فیئر کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب ایک اداکارہ کو فلم فیئر کے۳؍ نومنیشن ملے تھے۔ ۱۹۶۴ءمیں کمال امروہی کےساتھ ان کی شادی شدہ زندگی میں تلخی آ گئی اور دونوں علاحدہ رہنے لگے۔ کمال امروہی کی فلم ’پاکیزہ‘کی تیاری میں تقریبا ً ۱۴؍برس لگ گئے۔ کمال امروہی سے الگ ہونے کے باوجود مینا کماری نے شوٹنگ جاری رکھی تھی کیونکہ ان کا خیال تھا کہ پاکیزہ جیسی فلموں میں کام کرنے کا موقع بار بار نہیں مل پاتا ہے۔ مینا کماری کی جوڑی اشوک کمار کے ساتھ کافی پسندکی گئی۔ بہترین اداکاری کیلئے انہیں ۴؍ بار فلم فیئر کے بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ ان میں بیجو باورا، پرینیتا، صاحب بیوی اور غلام اور کاجل شامل ہیں۔ تقریباً تین دہائیوں تک اپنی سنجیدہ اداکاری سے ناظرین کے دلوں پر راج کرنے والی ہندی سنیماکی عظیم اداکارہ مینا کماری ۳۱؍مارچ ۱۹۷۲ءکوہمیشہ کیلئے دنیا کو الوداع کہہ گئیں۔ مینا کماری کے کریئر کی دیگر قابل ذکر فلموں میں آزاد، ایک ہی راستہ، یہودی، دل اپنا اور پریت پرائی، كوہ نور، دل ایک مندر، چترلیكھا، پھول اور پتھر، بہوبیگم، شاردا، بندش، بھیگی رات، جواب اور دشمن شامل ہیں۔