امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو میکسیکو اور کنیڈا کے خلاف محصولات کے نفاذ کے اپنے انتباہ کو۳۰؍ دن کیلئے روک دیا ہے۔ لیکن منگل کو(آج سے ) چینی درآمد پر۱۰؍ فیصد امریکی ٹیرف نافذ ہو گیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 04, 2025, 5:24 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو میکسیکو اور کنیڈا کے خلاف محصولات کے نفاذ کے اپنے انتباہ کو۳۰؍ دن کیلئے روک دیا ہے۔ لیکن منگل کو(آج سے ) چینی درآمد پر۱۰؍ فیصد امریکی ٹیرف نافذ ہو گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو میکسیکو اور کنیڈا کے خلاف محصولات کے نفاذ کے اپنے انتباہ کو اس وقت۳۰؍ دن کیلئے روک دیا جب امریکہ کے دونوں پڑوسیوں نے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد اور غیر قانونی منشیات پر قابو پانے کیلئے سرحد پر حفاظتی کوششوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے بعد کنیڈا پر بھی اضافی ٹیرف نافذ کرنے کیلئے اپنے فیصلے کو ایک ماہ کیلئے روک دیا ہے اور بتایا ہے کہکنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکہ کے اندر اسمگلنگ اور دیگر جرائم روکنے کیلئے سرحدوں کو محفوظ بنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بارڈر سکیوریٹی کو بڑھانے اور جدید ٹیکنالوجی، ہیلی کاپٹرز سے اور دس ہزار کے عملے کے ذریعے نگرانی کے۱ء۳؍ ارب ڈالر کے منصوبے پر عمل کریں گے۔ کنیڈا فینٹینیل نامی ڈرگ کی امریکہ کے اندر اسمگلنگ روکنے کیلئے عہدیدار متعین کرے گادوسری جانب امریکہ کینیڈا کو جرائم پیشہ گروہوں اور دہشتگردوں کی فہرست فراہم کرے گا۔ امریکہ اور کنیڈا مشترکہ اسٹرائیک فورس کے ذریعے سرحد پر جرائم اور فینٹینیل اسمگلنگ سے لڑیں گے۔ فینٹینیل کی اپنے ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے امریکہ بھی۲۰۰؍ء ملین ڈالر سے مدد کرے گا۔ صدر ٹرمپ نے ’دا ٹروتھ سوشل‘ پر اپنی پوسٹ میں اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا، ’’ بطور صدر میری ذمہ داری ہے کہ میں تمام امریکیوں کی سلامتی کو یقینی بناؤں۔ ‘‘صدر نے مزیدکہا، ’’میں اس ابتدائی نتیجے سے بہت خوش ہوں اور جس ٹیرف کا اعلان ہفتے کے روز کیا تھا، اس کے نفاذ کو۳۰؍ دن کیلئے روک رہا ہوں چاہےکنیڈا کے ساتھ کوئی حتمی معاشی معاہدہ ہو یا نہ ہو۔ یہ سب کیلئے اچھا ہے۔
بتا دیں کہ ٹرمپ نے کچھ دن قبل ہدایت دی تھی کہ دو نوں امریکی شراکت داروں کی زیادہ تر درآمدات پر۲۵؍ فیصد اورکنیڈا کی توانائی کی مصنوعات پر۱۰؍فیصدمحصولات، منگل کی نصف شب سے لاگو کر دیئے جائیں گے۔ اس کے بعد میکسیکو اور کنیڈا نے بھی اپنے ملکوں کی جانب سے جوابی کارروائی کی دھمکی دی جس سے وسیع تر علاقائی کشیدگی کے خدشات بڑھ گئے۔ پیر کو دیر گئے ایکس پر ایک بیان میں کنیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کے ساتھ فون پر بات چیت میں سرحدی سلامتی پر اضافی تعاون کا وعدہ کیا ہے۔ ٹروڈو نے کہا کہ مجوزہ ٹیرف کو کم از کم۳۰؍ دنوں کیلئے اس وقت تک روک دیا جائے گا جب ہم مل کر کام کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: یوکرین فوج کی کمی اور سپلائی لائن متاثر ہونے سے تیزی سے زمین کھو رہا ہے
میکسیکو کا کیا کہنا ہے؟
اس سے قبل پیر کے اوائل میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے میکسیکو پر بھی نئے محصولات کے نفاذ کو ایک ماہ کیلئے روک دیا تھا۔ میکسیکو نے اپنی شمالی سرحد پر نیشنل گارڈز کے دس ہزار ارکان تعینات کرنے پر اتفاق کیاہے تاکہ غیر قانونی منشیات، خاص طور پر فینٹینیل میں استعمال ہونے والے اجزا کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے ایکس پر کہا کہ اس میں امریکہ سے میکسیکو کے اندر طاقتور امریکی ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکنے کا امریکی عزم بھی شامل ہے۔ دونوں لیڈران نے میکسیکو، چین اور کنیڈا پر امریکی ٹیرف کے نفاذ سے چند گھنٹے قبل پیر کو فون پر بات کی تھی۔ یاد رہے کہ ٹیرف بنیادی طور پر امریکہ میں کسی بھی ملک سے آنے والی مصنوعات اور اشیا پر عائد کیا جانے والا ٹیکس ہے۔ ٹیرف دراصل وہ کمپنیاں ادا کرتی ہیں جو کسی ملک سے اشیا درآمد کرتی ہیں اور یہ رقم امریکہ کے خزانے میں جاتی ہے۔ درآمدی اشیا پر عائد ہونے والے ٹیکس کے اثرات جزوی یا مکمل طور پر صارفین تک بھی پہنچتے ہیں اور انہیں زائد قیمتیں ادا کرنا پڑسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا ڈیزائن کردہ اے آئی بوٹ فلسطین حامی پیغامات نشر کرنے لگا
چین کا ابتدائی ردعمل
چین نے نئے امریکی ٹیرف کو مسترد کرتے ہوئے یہ معاملہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) میں اٹھانے اور دیگر اقدامات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ تاہم، چین نے اس کی تفصیل نہیں بتائی اور نہ ہی کوئی فوری جوابی اقدام کیا ہے۔ چین کی وزارتِ تجارت نے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ کا اقدام بین الاقوامی تجارت کے اصول کی ’’سنگین خلاف ورزی ‘‘ہے۔ بیان میں امریکہ پر زور دیا گیا ہے کہ امریکہ ’’کھلے دل سے بات چیت اور باہمی تعاون مضبوط کرنے کی جانب آئے۔ ‘‘صدر ٹرمپ یورپی یونین پر بھی نئے ٹیرف عائد کرنے کی بات کرتے آئے ہیں۔ اتوار کو یورپی یونین کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ایسے کسی بھی اقدام کا جواب دیا جائے گا۔