ترکی کے وزیر داخلہ نے منگل کو بتایا کہ بشار الاسد کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد سے ۲۵؍ہزارسے زیادہ شامی باشندے ترکی سے اپنےوطن لوٹ چکے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 2:02 PM IST | İstanbul
ترکی کے وزیر داخلہ نے منگل کو بتایا کہ بشار الاسد کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد سے ۲۵؍ہزارسے زیادہ شامی باشندے ترکی سے اپنےوطن لوٹ چکے ہیں۔
ترکی کے وزیر داخلہ نے منگل کو بتایا کہ بشار الاسد کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد سے ۲۵؍ہزارسے زیادہ شامی باشندے ترکی سے اپنےوطن لوٹ چکے ہیں۔ ترکی تقریباً تیس لاکھ پناہ گزینوں کا گھر ہے جو ۲۰۱۱ءمیں شروع ہونے والی خانہ جنگی دوران یہاں آگئے تھے۔ پناہ گزینوں کی بڑی تعداد صدر رجب طیب اردگان کی حکومت کیلئے ایک مسئلہ رہی ہے۔ علی یرلیکایا نے سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کو بتایا کہ گزشتہ۱۵؍ دنوں میں شام واپس آنے والوں کی تعداد ۲۵؍ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: مرحوم خالد نبھان درجنوں افراد کے اسلام قبول کرنے کی وجہ
انقرہ شام کے نئےلیڈروں کے ساتھ رابطے میں ہے اور اب شامی پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے، امید ہے کہ دمشق میں اقتدار کی تبدیلی سے ان میں سے بہت سے لوگوں کو وطن واپس آنے کا موقع ملے گا۔ یرلیکایا نے کہا کہ دمشق اور حلب میں ترک سفارت خانے اور قونصل خانے میں مائیگریشن آفس قائم کیا جائے گا تاکہ واپس آنے والے شامیوں کا ریکارڈ رکھا جا سکے۔ واضح رہے کہ انقرہ کی حمایت یافتہ افواج کے ذریعے اسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے تقریباً ایک ہفتے بعد، اور شام کی خانہ جنگی کے آغاز میں سفارتی چوکی بند ہونے کے ۱۲؍ سال بعدترکی نے دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا ہے۔