• Tue, 26 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: فلم ساز آصف کپاڈیہ اسرائیل پر تنقید کے سبب گرئیرسن ٹرسٹ عہدے سے برطرف

Updated: October 12, 2024, 5:52 PM IST | London

اسرائیل پر ذرا سی بھی تنقید کرنا گناہ عظیم بنتا جا رہا ہے، اسی گناہ کے مرتکب ہوئے مشہور برطانوی فلم ساز آصف کپاڈیا، جنہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی تھی،ان کی پوسٹ کو یہود مخالف قرار دے کر انہیں گرئیرسن ٹرسٹ کے سرپرست کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

The famous British filmmaker Asif Kapadia. Photo: X
مشہور برطانوی فلم ساز آصف کپاڈیا۔ تصویر: ایکس

ورائٹی اینڈ ڈیڈلائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی فلم ساز آصف کپاڈیہ کو گرئیرسن ٹرسٹ کے سرپرست کے عہدے ہٹادیا گیا ہے۔ ٹرسٹ نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ مبینہ یہود مخالف سوشل میڈیا پوسٹ کے سبب ایسا کیا گیا ہے۔حالانکہ ٹرسٹ نے اپنے بیان میں غزہ اسرائیل تصادم کا ذکر نہیں کیا ہے ، لیکن خبروں کے مطابق کپاڈیہ کی پوسٹ میں نیتن یاہواور تل ابیب کی غزہ جنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔آسکر اور بافٹا ایوارڈ حاصل کرنے والے آصف نے تب سے اپنا سوشل میڈیااکاؤنٹ اور انسٹاگرام اکاؤنٹ عوام کیلئے بند کردیا ہے۔وہ اپنی سینا، ایمی، اور ڈیگو میراڈونا نامی ڈاکیو منٹری کے سبب مشہور ہوئے۔سینا ایک برازیلی موٹر ریسنگ چیمپین آئر ٹن کی زندگی پر منحصر ہے ، جبکہ ایمی ایک برطانوی گلوکار ، نغمہ نگارایمی وائن ہاؤس کی زندگی پر اور ڈیگو میراڈونا مایہ ناز برازیلی فٹبال کھلاڑی کی زندگی پر منحصر ہے۔
واضح رہے کہ گرئیرسن ٹرسٹ دینا بھر میں ڈاکیومنٹری فلم سازکی ایوارڈ ، اور گرئر سن ڈاک لیب میں ٹریننگ کے ذریعے مدد کرتا ہے۔۹؍ اکتوبر کو ٹرسٹ نے کپاڈیا کو لوئس تھیروکس اور ڈوروتھی بائرن کے ساتھ سرپرست مقرر کیا تھا۔اس وقت ٹرسٹ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’ یہ سرپرست اپنےعلم، رابطے، اور رسوخ کے ذریعے مضبوط اور مستحکم ڈاکیومنٹری معاشرے کی ہماری کوششوں کو جلا بخشیں گے۔لیکن جمعہ کو ٹرسٹ نے کہا کہ ’’ جیسا کہ ٹرسٹ نے اعلان کیا تھا کہ کپاڈیہ کوبطور سرپرست مقرر کیا گیا تھا، لیکن ہمارے مشاہدے کے مطابق ان کی سوشل میڈیا پوسٹ یہود مخالف ہے، جس کے نتیجے میں ہم اس عہدے پر ان کی تقرری کو منسوخ کرتے ہیں۔
ٹرسٹ نے مزید کہا کہ’’ چونکہ ہم ان کی تقرری کے وقت ان کی سوشل میڈیا پوسٹ سے لا علم تھے، جن میں سے کچھ اب دستیاب نہیں ہیں، اور ہم اس کوتاہی کیلئےمعذرت خواہ ہیں۔حالانکہ اظہار رائے کی آزادی سب کو ہے لیکن یہ نسل پرستانہ برتاؤ اور بیانات کو جائز ٹہرانے کا جواز نہیں ہو سکتا۔‘‘کپاڈیہ نے اپنی پوسٹ میں اسرائیلی حکومت کو فاشزم اور نازی ازم کے مساوی قرار دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK