اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں امداد کی ترسیل سے مسلسل انکار کر رہاہے، ساتھ ہی انتباہ دیا ہے کہ فوری امداد کےبغیر غزہ کا مکمل نظام تباہ ہونے کے قریب ہے۔
EPAPER
Updated: March 28, 2025, 8:56 PM IST | Gaza
اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں امداد کی ترسیل سے مسلسل انکار کر رہاہے، ساتھ ہی انتباہ دیا ہے کہ فوری امداد کےبغیر غزہ کا مکمل نظام تباہ ہونے کے قریب ہے۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ اسرائیل نے انسانی اداروں کی غزہ میں ضروری سامان پہنچانے کی بیشتر کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے نے بدھ کو ایک بیان میں کہاکہ ’’ غزہ میں مسلسل دوسرے ہفتے میں بھی صورتحال مزید خراب ہوتی جا رہی ہے ۔ بنیادی سامان ختم ہو رہا ہے، اورجو کچھ موجود ہےصرف چند دنوں تک ہی چلے گا ۔ واضح رہے کہ۲؍ مارچ کو، اسرائیل نے غزہ کی سرحدی گذرگاہوں کو انسانی امداد اور خوراک کی فراہمی کیلئے بند کر دیا، جس سے خطے میں شدید انسانی بحرانمزید بدتر ہو گیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل اب ایک منقسم قوم ہے جو زوال کے کنارے کھڑی ہے: سابق کنیسٹ رکن
یو این آر ڈبلیو اے کے ترجمان عدنان ابو حسنی نے غزہ میں زندگی کے تمام پہلوؤں کے مکمل تباہ ہونے کے خطرے سے آگاہ کیا اور فوری جنگ بندی اور ہزاروں امدادی ٹرکوں کے داخلے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا،’’اس سے کم کچھ بھی، عوام،بنیادی ڈھانچے اور پورے خطے کیلئے موت کا حکم ہے۔‘‘اس سے قبل اسرائیلی فوج نے ۱۸؍ مارچ کو یکطرفہ جنگ بندی ختم کرتے ہوئے غزہ پر اچانک بمباری شروع کردی،جس میں ۸۳۰؍ افراد شہید اور ۱۸۰۰؍ سے زائد زخمی ہوگئے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، اسرائیل کے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کے بعد سے تقریباً ایک لاکھ ۲۴؍ ہزار فلسطینیوں کو دوبارہ بے گھر ہونا پڑا ہے۔