بطور ویلن اپنے کیئرئر کا آغاز کرنے والے اور پھرفلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدا بہار اداکار ونودکھنہ نےاپنی اداکاری سےفلم بینوں کے دلوں میں انمت نقوش چھوڑے ہیں۔
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 11:40 AM IST | Agency | Mumbai
بطور ویلن اپنے کیئرئر کا آغاز کرنے والے اور پھرفلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدا بہار اداکار ونودکھنہ نےاپنی اداکاری سےفلم بینوں کے دلوں میں انمت نقوش چھوڑے ہیں۔
بطور ویلن اپنے کیئرئر کا آغاز کرنے والے اور پھرفلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدابہار اداکار ونودکھنہ نےاپنی اداکاری سےفلم بینوں کے دلوں میں انمت نقوش چھوڑے ہیں۔ ۶؍ اکتوبر ۱۹۴۶ء میں پاکستان کےپیشاور میں پیداہوئے ونود کھنہ نےگریجویشن کی تعلیم ممبئی سے پوری کی۔ ۱۹۶۸ءمیں ریلیزفلم من کی بات باکس آف پر ہٹ ثابت ہوئی۔ فلم کی کامیابی کے بعد ونود کھنہ کو آن ملوسجنا، میرا گاؤں میرا دیش، سچا جھوٹاجیسی فلموں میں ویلن کارول نبھانے کا موقع ملالیکن ان فلموں کی کامیابی کے باوجود ونود کھنہ کوکوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔
ونودکھنہ کو ابتدائی کامیابی گلزار کی فلم میرے اپنےسےملی۔ اسے محض ایک اتفاق ہی کہا جائے گا کہ گلزارنےاس فلم سے بطور ڈائریکٹرشروعات کی تھی۔ اسٹوڈینٹس پولیٹکس پرمبنی اس فلم میں مینا کماری نےبھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں ونود کھنہ اور شتروگھن سنہا کے درمیان ٹکراؤ دیکھنے لائق تھا۔
۱۹۷۳ءمیں ونود کھنہ کو ایک مرتبہ پھرڈائریکٹر گلزارکی فلم اچانک میں کام کرنےکا موقع ملا جو ان کےکریئرکی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ مزے کی بات ہےکہ اس فلم میں کوئی نغمہ نہیں تھا۔ ۱۹۷۴ء میں ریلیز فلم امتحان، ونود کھنہ کے فلمی کرئیر کی ایک اورسپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ ۱۹۷۷ءمیں فلم امر ا کبر انتھونی ونود کھنہ کی سب سے کامیاب فلموں میں سے ایک ثابت ہوئی۔
منموہن دیسائی کی ہدایت میں بنی یہ فلم کھویا پایا فارمولےپرمبنی تھی۔ ۳؍بھائیوں کی زندگی پر مبنی اس ملٹی اسٹارر فلم میں امیتابھ بچن اور رشی کپور نے بھی اہم کردار ادا کئے تھے۔
۱۹۸۰ءمیں فلم قربانی ونود کھنہ کی ایک سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔ فیروز خان کی ہدایت میں بنی اس فلم میں ونودکھنہ کی دمدار اداکار ی کے لئے انہیں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ۸۰ءکی دہائی میں ونود کھنہ شہرت کی بلندیواں پرجاپہنچے اور ایسا لگنے لگا کہ سپر اسٹار امیتابھ بچن کو ان کی گدی سے وہ ہی اتار سکتے ہیں لیکن ونود کھنہ نےفلم انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا اور آچاریہ رجنیش کے آشرم میں پناہ لے لی۔
۱۹۸۷ء میں ونود کھنہ نےایک بار پھر فلم انصاف کے ذریعہ فلم انڈسٹری کا رخ کیا۔ ۱۹۸۸ء میں فلم دیاوان ونودکھنہ کےفلمی کریئرکی اہم فلم ثابت ہوئی۔ حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کرسکی۔ فلموں میں کئی طرح کے کرداراداکرنےکے بعدونود کھنہ نےعوامی خدمات کیلئے۱۹۹۷ءمیں سیاست میں قدم رکھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر ۱۹۹۸ءمیں گرداس پور سے چناؤ لڑ کر لوک سبھا کے ممبربنے۔ بعد میں انہوں نے کابینی وزیر کے طور پر بھی کام کیا۔ ۱۹۹۷ءمیں اپنے بیٹے اکشے کھنہ کو فلم انڈسٹری میں لانے کیلئے ونود کھنہ نے فلم ہمالیہ پتربنائی۔ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ ناظرین کی پسند کاخیال رکھتے ہوئےونود کھنہ نے چھوٹے پردے کی جانب بھی رخ کیا اور مہارانہ پرتاپ اور میرے اپنے جیسے سیریلوں میں اپنی کارکردگی کے جوہر دکھائے۔ ونود کھنہ نے اپنے چار دہائیوں پر مشتمل فلمی کریئرمیں تقریباً ۱۵۰؍فلموں میں اداکاری کی۔ اپنی دمداراداکاری سےناظرین کومحضوظ کرنے والے ونود کھنہ ۲۷؍ اپریل ۲۰۱۷ءکواس دنیاسے رخصت ہوگئے۔