سنیل دت ایک پرانے انٹرویو میں اپنی آنجہانی بیوی نرگس کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے تھے۔ انہوں نے پہلی بار ’ مدر انڈیا ‘ میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔
EPAPER
Updated: September 18, 2024, 5:32 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
سنیل دت ایک پرانے انٹرویو میں اپنی آنجہانی بیوی نرگس کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے تھے۔ انہوں نے پہلی بار ’ مدر انڈیا ‘ میں ایک ساتھ کام کیا تھا۔
سنیل دت جو اپنی بیوی نرگس دت سے بہت قریب تھے، ان کے کینسر سے انتقال کے بعد ان کے بارے میں بات کی۔ ایک پرانے ویڈیو میں انہوں نے نرگس کے بعد زندگی گزارنے کے بارے میں تبسم جنہیں کرن بالا سچدیو کے ساتھ کئے گئے انٹرویو میں کہا کہ پتا نہیں لوگ کیسے اپنے قریبی کے مرنے کے بعد بھی زندگی گزارتے ہیں۔
جب تبسم نے ان سے پوچھا کہ ’’وہ کس طرح اپنی زندگی میں اپنی بیوی کے گزر جانے کے نقصان کے ساتھ نمٹ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ’’میں کچھ کہہ نہیں سکتا اس بارے میں۔ کیا ہے کہ انسان سوچتا ہے کہ کسی کے جانے کے بعد وہ شاید جی نہیں پائے گا۔ مگر پتہ نہیں کیسے جی پاتے ہیں لوگ۔ میں یہ سوچا کرتا تھا اور اب خود جی رہا ہوں، جو میری زندگی اس وقت چل رہی ہیں۔ مدر انڈیا کا گانا کبھی کبھی بہت یاد آتا ہیں، جو انہوں نے ہی گایا تھا۔‘‘
وہ غالباََ دنیا میں ہم آئے ہیں تو جینا ہی پڑے گا، کے بارے میں بات کررہے تھے۔
سنیل دت اور نرگس پہلی بار ’مدر انڈیا‘ ۱۹۵۷ء کے سیٹ پرملے تھے۔ ماں بیٹے کے رشتہ کومداحوں نے کافی پسند کیا۔ ۱۹۵۸ء کویہ فلم بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کے اکیڈمی ایوارڈ کیلئےہندوستان کی پہلی پیشکش بن گئی اور اس زمرے کیلئے پانچ نامزدگیوں میں سے ایک کے طور پر منتخب کی گئی۔ اس فلم کے بعد اس جوڑے نے ۱۱؍ مارچ ۱۹۵۸ ءکو شادی کرلی۔ انہیں تین اولادیں ہوئیں سنیل دت، نمرتا دت اور پریادت۔
نرگس کو ۱۹۸۰ء میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور نیورک سٹی کے میموریل سلوان کیٹرنگ کینسر سینٹر میں اس بیماری کا علاج کرایا گیاتھا۔جب وہ ہندوستان واپس آئیں تو ان کی حالت خراب ہوگئی اورانہیں بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ نرگس ۲؍ مئی ۱۹۸۱ء کو شدید بیمار ہونے کے بعد کومے میں چلی گئیں اور اگلے دن ۵۱؍ سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔