عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک کانگو میں پھیلنے والے ایم پوکس (منکی پاکس) مرض کی شدت کو دیکھتے ہوئے سنگین ترین انتباہ جاری کیا ہے، اگر بروقت اس کا تدارک نہ کیا گیا تو بہت جلد یہ عالمی وبائی مرض کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: August 15, 2024, 6:04 PM IST | Washington
عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک کانگو میں پھیلنے والے ایم پوکس (منکی پاکس) مرض کی شدت کو دیکھتے ہوئے سنگین ترین انتباہ جاری کیا ہے، اگر بروقت اس کا تدارک نہ کیا گیا تو بہت جلد یہ عالمی وبائی مرض کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے افریقہ میں بدھ کو وبائی مرض ایم پوکس کی نئی قسم کی موجودگی کا انکشاف ہونے کے بعد عوامی صحت ایمرجنسی کا سنگین ترین انتباہ جاری کیا ہے۔ایک پریس کانفرنس میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائرکٹر جنرل ٹیڈروس ادھنوم گبریسوس نے حالات کو عوامی صحت کیلئے بین الاقوامی تشویش کا سبب قرار دیا، اس کی وجہ کانگو میں وائرل انفیکشن پھوٹ پڑنا ہے جو پڑوسی ممالک میں بھی پھیل رہا ہے۔ایم پوکس کے معاملات ۱۳؍ افریقی ممالک میں پائے گئے ہیں ساتھ ہی وہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔یہ ایک سال میں دوسرا موقع ہے جب ادارہ نے کسی مرض کیلئے سنگین ترین انتباہ جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’ غزہ جنگ بندی ہی ہمیں اسرائیل پر جوابی کارروائی سے روک سکتی ہے‘‘
ٹیڈروس نے کہا کہ’’ ادارہ صحت عالمی ہم آہنگی کے ساتھ ہر ایک متاثر ملک کیلئے زمینی سطح پر کام کر رہاہے۔‘‘ان کی یہ وضاحت ایک آزادایمرجنسی کمیٹی جنہوں نے ادارہ صحت کے ماہرین اور متاثر ممالک کے ماہرین کے ذریعے پیش کئے گئے دستاویزپرایک دن قبل غور و فکر کے بعد اپنا نظریہ پیش کیا اس کے بعد کی۔ اس میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایم پوکس افریقہ کے دیگر ممالک بلکہ براعظم کے باہر بھی پھیلنے کی اثر پذیری کا حامل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے شیخ حسینہ اور دیگر ۹؍افراد کے خلاف تفتیش شروع کی
واضح رہے کہ ایم پوکس کی شناخت کانگو میں ایک دہائی قبل ہوئی تھی ، اس وقت سے ہی اس سے متاثرین کی تعداد میں ہر سال مسلسل اضافہ ہورہا ہے،اور امسال ابھی تک متاثرین کی تعداد گزشتہ سال سے تجاوز کر گئی ہے، جس کے مطابق ۱۵۶۰۰؍ متاثر ین میں سے ۵۳۷؍ کی موت واقع ہو چکی ہے۔امسال افریقہ میں جنسی اختلاط سے پھیلنے والی بیماری منکی پوکس کے ایک حصے کے طور پر ایم پوکس افریقہ کے حصوں میں پھیل رہی ہے ، افریقہ میں اس بیماری کو نظر انداز کیا گیا، جس کے نتیجے میں ۲۰۲۲ء میں اس نے عالمی وبا کی صورت اختیار کرلی تھی، اور یہی وقت ہے جب اس کے تدارک کیلئے فیصلہ کن جہد کرنی ہوگی،تاکہ تاریخ کو اپنے آپ کو دہرانے کا موقع نہ ملے۔
یہ بھی پڑھئے: نتیش رانے کی بد زبانی، پولیس والوں میں ناراضگی ، اکولہ میں احتجاج
واضح رہے کہ ایم پوکس کے تدارک کیلئے عالمی ادارہ صحت نےمامونیت کے ماہرین کے ایک مشاورتی گروپ کی تائید کردہ ، ساتھ ہی عالمی ادارہ صحت کی قومی ریگولیٹری اتھاریٹی کی منظور شدہ دو ویکسین استعمال کر رہی ہے،اس کے علاوہ اس ویکسین کو نائجیریا اور کانگو جیسے ممالک نے بھی منظور کیا ہے۔