بالی ووڈ کے پروڈیوسر یش جوہر کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ’کبھی خوشی کبھی غم‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ اور ’کل ہو نہ ہو‘ جیسی سپر ہٹ فلموں کے پروڈیوسر یش جوہر نے۶۰ءکی دہائی میں ایک فوٹوگرافر کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا اورمختلف ہدایت کاروں کے ساتھ ایک جونیئر کی حیثیت میں زینہ بہ زینہ آ گے بڑھتے گئے۔
کئی مشہور فلموں کے پروڈیوسر یش جوہر۔ تصویر : آئی این این
بالی ووڈ کے پروڈیوسر یش جوہر کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ’کبھی خوشی کبھی غم‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ اور ’کل ہو نہ ہو‘ جیسی سپر ہٹ فلموں کے پروڈیوسر یش جوہر نے۶۰ءکی دہائی میں ایک فوٹوگرافر کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا اورمختلف ہدایت کاروں کے ساتھ ایک جونیئر کی حیثیت میں زینہ بہ زینہ آ گے بڑھتے گئے۔ یہی لگن اورسخت محنت ایک دن رنگ لائی۔ معاون کے طور پر کام کرتے کرتے اپنے پیشہ میں اس قدرمنجھ جانا بہت کم ہی کم لوگوں کےنصیب میں آتا ہے۔ اس تجربہ کی بنیادہی پرانہوں نے ۱۹۷۶ءمیں دھرما پروڈکشن کے نام سےاپنا بینر قائم کیا اور سب سے پہلے فلم ’دوستانہ‘ بنائی جو سپرہٹ رہی۔ ا س فلم میں امیتابھ بچن، شتروگھن سنہا اور بطور ہیروئن زینت امان نے کام کیا۔
یش جوہر۶؍ ستمبر۱۹۲۹ءکو لاہورمیں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ہیروجوہر سے شادی کی تھی جو نامور فلم ہدایت کار بی آرچوپڑا اور یش چوپڑاکی بہن ہیں۔ انہوں نےاپنےبالی ووڈکرئیرکی شروعات ۱۹۵۲ء میں سنیل دت پروڈکشن ہاؤس اجنتا آرٹ سے کی۔ یش جوہرنےفلم مجھے جینے دو اور یہ راستے ہیں پیار کےجیسی فلموں میں اسسٹنٹ کے طور پر کیا۔ یہی نہیں انہوں نے دیو آنند کی فلم گائیڈ میں بھی ان کابھرپور تعاون کیا۔ اس فلم نےباکس آفس پرکافی شہرت حاصل کی اور زبردست کمائی کی تھی۔ یش جوہرکو ایک دُھن سوار تھی کہ وہ دھن زندگی میں ایک کامیاب شخص بننےکی تھی۔ بس اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے وہ بالی ووڈ میں اپنے وقت کے معروف اداکار دیوا ٓنندکےساتھ مسلسل کام میں مصروف رہنے لگے۔ یش جوہر، دیو آنند کی نوکیتن فلم سے جڑے رہے اور ان کے ساتھ جیول تھیف، پریم پجاری اور ہرے راما ہرے کرشنا جیسے فلموں میں ان کا تعاون کیا۔ اس وقت تک یش جوہر کو کام کا خاصہ تجربہ ہوگیا تھا۔ انہوں نے ۱۹۷۶ءمیں دھرما پروڈکش کے نام سےاپنےبینرتلےفلم بنانا شروع کیا۔ انہوں نے راج کھوسلہ کی ہدایت میں سب سے پہلے فلم دوستانہ بنائی۔ جوباکس آفس پر ہٹ ثابت ہوئی۔ دھرما پروڈکشن نے۸۰ء اور ۹۰ءکی دہائی میں اگنی پتھ، گمراہ اور ڈپلی کیٹ جیسی فلمیں بنائیں۔ دھرماپروڈکشن کی۱۹۹۸ءمیں ریلیز فلم کچھ کچھ ہوتا ہے کو بہترین فلم قراردیاگیا۔ یہ فلم ان کے صاحبزادےکرن جوہر نے بنائی تھی۔ اس فلم میں شاہ رخ، رانی مکھرجی، کاجول کے اہم کردار تھے۔ اس فلم نےملک میں ہی نہیں بلکہ بیرون ملک بھی شہرت حاصل کی۔ کرن جوہرنےاس فلم کواس قدربہترین اندازمیں بنایا تھا کہ اس فلم کو۴۴؍ ویں سالانہ فلم فیئر ایواڑمیں بہترین فلم کا خطاب حاص ہوا۔ لکس زی سنےایوارڈ، سانسوئی ویورس چوائس ایوارڈ، بالی ووڈ مووی ایوارڈ اور نیشنل فلم ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔
اس فلم کی کامیابی کےبعدکرن جوہرنےکبھی خوشی کبھی غم جیسی شاندارفلم بناکر باکس آفس کے سارے ریکارڈتوڑدئے۔ اس فلم نے ہندستان میں ہی نہیں بلکہ غیر ملکوں میں اپنی کامیابی کا پرچم بلند کیا اور یو کے میں ٹاپ فائیو فلموں میں شمار ہوئی۔ زندگی کی مشکلات سے کامیابی سے لڑنے والےیش جوہر کینسر جیسی موذی بیماری سے مات کھا گئے اور ۲۶؍جون کو اپنے آخری سفر پر روانہ ہوگئے۔ مگر جاتےہوئےکرن جوہر کی شکل میں ایک نایاب جوہربالی ووڈ کو دے گئے۔ ان کےصاحبزادے کرن جوہرایک کامیاب اسکرپٹ رائٹر اور ڈائریکٹر ہیں۔ اوربہت کم عمری میں ’کبھی خوشی کبھی غم‘ اور ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ جیسی فلموں کی ہدایت کاری کر چکے ہیں۔