• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سالگرہ مبارک: یوگیتا بالی ایک ایسا ستارہ جوکبھی چمکا لیکن اب نظر نہیں آتا

Updated: August 13, 2024, 11:14 AM IST | Agency | Mumbai

دنیا میں وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے۔ کل کا ستارہ آج کے اندھیروں میں گم ہوجاتاہے۔ بالی ووڈ میں بھی ایسے ستاروں کی بھرمارہےجو کبھی کامیابی کی بلندی پر چمک رہے تھے تو آج بالی ووڈ کی چمک دمک اور گلیمرس زندگی سےدور گمنامی کی زندگی میں کھوگئےہیں۔

Yogeeta Bali. Photo: INN
یوگیتا بالی۔ تصویر : آئی این این

دنیا میں وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے۔ کل کا ستارہ آج کے اندھیروں میں گم ہوجاتاہے۔ بالی ووڈ میں بھی ایسے ستاروں کی بھرمارہےجو کبھی کامیابی کی بلندی پر چمک رہے تھے تو آج بالی ووڈ کی چمک دمک اور گلیمرس زندگی سےدور گمنامی کی زندگی میں کھوگئےہیں۔ اسی سلسلے کا ایک ستارہ یوگیتا بالی ہیں۔ یوگتا بالی کی پیدائش ۱۳؍ اگست ۱۹۵۲ءکوممبئی میں ایک پنجابی خاندان میں ہوئی تھی۔ شمی کپور کی اہلیہ گیتا بالی کی بھانجی یوگیتا بالی نے آج بھلےہی سب سےقطع تعلق کرلیا ہو لیکن کبھی ان کا جلوہ ہوا کرتا تھا۔ بالی ووڈمیں اپنے فلمی کریئر کے دوران امیتابھ کےساتھ فلمی سفر شروع کرنے اور راجیش کھنہ، دیو آنند کے علاوہ سنیل دت کے ساتھ فلموں میں کام کرنے والی یہ ہیروئن آج فلمی دنیا سے دور ہیں۔ 
اس دور میں یوگیتاکاجلوہ ایسا تھا کہ کشور کمار جیسےبڑے گلوکار بھی ان کے حسن کے اسیر ہوگئے تھےاور دونوں نے ۱۹۷۶ءمیں شادی کرلی تھی اور وہ کشورکی تیسری بیوی بنیں۔ لیکن، ان کی شادی ۱۹۷۸ءمیں ٹوٹ گئی۔ کشور کمار نے یوگیتا کو اپنی سالگرہ (۴؍ اگست) کےموقع پر طلاق دی تھی۔ کشور کمارسےطلاق کے ایک سال بعد ۱۹۷۹ءمیں انہوں نےبالی ووڈ ایکٹر متھن چکرورتی سے شادی کی اور ان کی دوسری بیوی بنیں۔ متھن چکرورتی تب تک اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے کر الگ ہو چکے تھے۔ تاہم ۱۹۷۹ء میں متھن چکرورتی سے شادی کے بعد یوگیتا بالی نے فلموں میں کام کرنا کم کر دیا تھا۔ یوگیتانےاپنے فلمی کریئرمیں لیڈ رول کے بجائے سپورٹنگ رول میں ہی اپنی شناخت بنائی۔ یوگیتابالی ان فلموں میں زیادہ نظرآئیں جن میں ٹاپ کی ہیروئنوں نےکام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ 
ان کی ابتدائی دورکی فلم’پروانہ‘ (۱۹۷۱ء)آج بھی یادکی جاتی ہے۔ اس میں امیتابھ بچن نےنگیٹو رول کیا تھا۔ اس فلم میں یوگیتا کے ہیرو نوین نشچل تھےجس کا ایک گانا کافی مقبول ہوا تھا۔ اسی سال فلم ’میم صاحب‘(۱۹۷۱ء)ریلیزہوئی جو ایک سسپنس تھریلرتھی جس میں یوگیتا بالی کے ہیروونود کھنہ تھے۔ ’سمجھوتہ‘(۱۹۷۳ء)میں ان کےہیرو ابھرتے اداکار انل دھون تھے، تو اسی سال ’بنارسی بابو‘میں وہ سدا بہار دیوآنند کی ہیروئن کے طور پر نظر آئیں۔ اس فلم میں دیوانند کاڈبل رول تھااوران کی دوسری ہیروئن کے رول میں راکھی تھیں۔ اس کے باوجود یوگتا بالی کے کریئر کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ 
 ۱۹۷۶ءکی فلم’ناگن‘ میں فنکاروں کے ہجوم میں وہ بھی نظر آئیں، تو ’چرترہین‘ (سنجیو کمار – شرمیلا ٹیگور)، ’اجنبی ‘(راجیش کھنہ – زینت امان) میں انہوں نے چھوٹے رول ادا کئے۔ ’چچا بھتیجا‘ (۱۹۷۷ء) میں انہیں رندھیر کپور تو وہیں ’جنتا حولدار‘(۱۹۷۹ء)میں یوگیتا بالی کو راجیش کھنہ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، لیکن اس وقت تک ا ن کا کرئیر دم توڑ رہا تھا یا یہ کہیں کہ ان کا دور تقریبا ًختم ہو چکا تھا۔ آر کے بینر کی ’بیوی او بیوی‘(۱۹۸۱ء)میں یوگیتا بالی کو سنجیو کمار کے ساتھ کامیڈی کرنے کا موقع ملا، لیکن لیڈ ہیرو رندھیر کپور، ہیروئن پونم ڈھلوں اور ڈبل رول میں سنجیو کمار کے ہوتےہوئے یوگیتا بالی پرکسی کی توجہ نہیں گئی۔ ’لیلیٰ‘ (۱۹۸۴ء) میں یوگتا بالی سنیل دت کی اہلیہ اور انل کپور کی ماں کے رول میں نظرآئیں۔ یوگیتانے ۱۹۸۹ء میں فلم ’آخری بدلہ‘میں متھن چکرورتی کے ساتھ کام کیا، اس کے بعد انہوں نے کوئی فلم نہیں کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK