• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فلم ’’لیلیٰ مجنوں ‘‘ (۱۹۷۶ء) کے بارے میں ۱۰؍ دلچسپ حقائق

Updated: Aug 24, 2024, 5:03 PM IST | Aliya Sayyed

بالی ووڈ کی تاریخ ’’لیلیٰ مجنوں‘‘ کے بغیر مکمل نہیں ہوگی۔ اس فلم نے رشی کپور کو راتوں رات اسٹار بنادیا تھا۔ اس نے باکس آفس پر زبردست کاروبار کیا تھا مگر فلم فیئر اور نیشنل ایوارڈ نے کسی بھی زمرے میں اسے ایوارڈ کیلئے نامزد نہیں کیا تھا۔ فلم شائقین آج بھی یہ فلم ذوق و شوق سے دیکھتے ہیں۔ تمام تصاویر: آئی این این، یوٹیوب، ایکس، انسٹاگرام

X ’’لیلیٰ مجنوں‘‘ کے باکس آفس پر ہٹ ہونے کے بعد رشی کپور کی شہرت میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔ یہ رنجیتا کور (لیلیٰ) کی پہلی فلم تھی۔ 
1/10

’’لیلیٰ مجنوں‘‘ کے باکس آفس پر ہٹ ہونے کے بعد رشی کپور کی شہرت میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔ یہ رنجیتا کور (لیلیٰ) کی پہلی فلم تھی۔ 

X فلم کی شوٹنگ کے دوران ہی موسیقار مدن موہن انتقال کر گئے تھے۔ بعد ازیں، جے دیو نے بقیہ موسیقی ترتیب دی تھی۔
2/10

فلم کی شوٹنگ کے دوران ہی موسیقار مدن موہن انتقال کر گئے تھے۔ بعد ازیں، جے دیو نے بقیہ موسیقی ترتیب دی تھی۔

X مدن موہن کے انتقال کے بعد ایچ ایس راویل نے فلم کے تین نغموں کیلئے راجیش روشن سے رجوع کیا تھا۔ لیکن راجیش روشن نے یہ کہہ کر موسیقی دینے سے انکار کردیا تھا کہ وہ اتنے قابل نہیں ہیں کہ مدن موہن کی جگہ لے سکیں ۔
3/10

مدن موہن کے انتقال کے بعد ایچ ایس راویل نے فلم کے تین نغموں کیلئے راجیش روشن سے رجوع کیا تھا۔ لیکن راجیش روشن نے یہ کہہ کر موسیقی دینے سے انکار کردیا تھا کہ وہ اتنے قابل نہیں ہیں کہ مدن موہن کی جگہ لے سکیں ۔

X فلم نے باکس آفس پر زبردست کاروبار کیا تھا۔ تاہم، فلم فیئر اور نیشنل ایوارڈز نے اسے کسی بھی زمرے میں انعام کیلئے نامزد نہیں کیا تھا۔
4/10

فلم نے باکس آفس پر زبردست کاروبار کیا تھا۔ تاہم، فلم فیئر اور نیشنل ایوارڈز نے اسے کسی بھی زمرے میں انعام کیلئے نامزد نہیں کیا تھا۔

X کہا جاتا ہے کہ اس دور میں گلوکاری کیلئے کشور کمار کی خدمات لی جاتی تھیں۔ مگر مدن موہن نے رشی کپور کی آواز کیلئے محمد رفیع کا انتخاب کیا تھا۔ فلم کے تمام گیت محمد رفیع کی آواز میں ریکارڈ کئے گئے تھے، اور سبھی سپر ہٹ ثابت ہوئے تھے۔ 
5/10

کہا جاتا ہے کہ اس دور میں گلوکاری کیلئے کشور کمار کی خدمات لی جاتی تھیں۔ مگر مدن موہن نے رشی کپور کی آواز کیلئے محمد رفیع کا انتخاب کیا تھا۔ فلم کے تمام گیت محمد رفیع کی آواز میں ریکارڈ کئے گئے تھے، اور سبھی سپر ہٹ ثابت ہوئے تھے۔ 

X ’’لیلیٰ مجنوں‘‘ کی ریلیز کے بعد رشی کپور نے رنجیتا کے ساتھ کسی دوسری فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔ 
6/10

’’لیلیٰ مجنوں‘‘ کی ریلیز کے بعد رشی کپور نے رنجیتا کے ساتھ کسی دوسری فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔ 

X اس وقت کے معروف اداکار جیتندر نے بھی رنجیتا کے ساتھ فلمیں کرنے سے انکار کردیا تھا۔ جس کی وجہ یہ بتائی جاتی تھی کہ وہ نشہ کرتی ہیں۔ 
7/10

اس وقت کے معروف اداکار جیتندر نے بھی رنجیتا کے ساتھ فلمیں کرنے سے انکار کردیا تھا۔ جس کی وجہ یہ بتائی جاتی تھی کہ وہ نشہ کرتی ہیں۔ 

X فلم پروڈیوسر رِکو راکیش ناتھ نے کہا تھا کہ فلم انڈسٹری میں رنجیتا کے خلاف مہم جاری تھی۔ ان کے خلاف غلط باتیں پھیلائی جاتی تھیں۔ 
8/10

فلم پروڈیوسر رِکو راکیش ناتھ نے کہا تھا کہ فلم انڈسٹری میں رنجیتا کے خلاف مہم جاری تھی۔ ان کے خلاف غلط باتیں پھیلائی جاتی تھیں۔ 

X چونکہ معروف اداکاروں نے رنجیتا کے ساتھ فلم کرنے سے انکار کردیا تھا اسی لئے وہ متھن چکرورتی کے ساتھ متعدد بی گریڈ فلموں میں نظر آئی تھیں۔ ان کی جوڑی کامیاب خیال کی جاتی تھی۔ 
9/10

چونکہ معروف اداکاروں نے رنجیتا کے ساتھ فلم کرنے سے انکار کردیا تھا اسی لئے وہ متھن چکرورتی کے ساتھ متعدد بی گریڈ فلموں میں نظر آئی تھیں۔ ان کی جوڑی کامیاب خیال کی جاتی تھی۔ 

X ’’مغل اعظم‘‘ سے شہرت پانے والے ہدایتکار کے آصف نے ۱۹۶۶ء میں ’’قیس اور لیلیٰ‘‘ کی کہانی پر فلم ’’لو اینڈ گاڈ‘‘ بنانے کی شروعات کی تھی جس کی شوٹنگ ۱۹۷۱ء میں ان کے انتقال کے سبب تعطل کا شکار ہوگئی تھی۔اس فلم کو ۱۹۸۶ء میں ریلیز کیا گیا تھا۔
10/10

’’مغل اعظم‘‘ سے شہرت پانے والے ہدایتکار کے آصف نے ۱۹۶۶ء میں ’’قیس اور لیلیٰ‘‘ کی کہانی پر فلم ’’لو اینڈ گاڈ‘‘ بنانے کی شروعات کی تھی جس کی شوٹنگ ۱۹۷۱ء میں ان کے انتقال کے سبب تعطل کا شکار ہوگئی تھی۔اس فلم کو ۱۹۸۶ء میں ریلیز کیا گیا تھا۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK