عامر خان ۱۴؍ مارچ ۱۹۶۵ء کو ممبئی، مہاراشٹر میں طاہر حسین کے ہاں پیدا ہوئے تھے جو فلمساز، ہدایتکار، اداکار اور اسکرین رائٹر تھے۔ عامر خان کا پورا نام محمد عامر حسین خان ہے۔ انہوں نے کم وقت میں بالی ووڈ میں اپنی منفرد شناخت بنائی۔ وہ تعلیمی اور سماجی کاموں کیلئے بھی جانے جاتے ہیں۔ جانئے ان کے متعلق چند دلچسپ باتیں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگرام، فیس بک
عامر خان نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز ۸؍ سال کی عمر میں فلم ’’یادوں کی بارات‘‘ (۱۹۷۳ء) سے کیا تھا۔ تاہم، مرکزی کردار میں ان کی پہلی فلم ’’قیامت سے قیامت تک‘‘ (۱۹۸۸ء) تھی۔
فلم ’’قیامت سے قیامت‘‘ تک کا بجٹ اتنا کم تھا کہ عامر خان نے اپنے ہاتھوں سے بسوں، سڑکوں اور دیواروں پر فلم کے پوسٹر چسپاں کئے تھے۔
عامر خان لان ٹینس کے بہترین کھلاڑی ہیں اور متعدد چیمپئن شپ میں شرکت بھی کرچکے ہیں۔ ان کے پسندیدہ کھلاڑی راجر فیڈرر ہیں۔
عامر خان کے والدین نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا بالی ووڈ میں کریئر بنائے۔
۱۶؍ سال کی عمر میں عامر خان نے اپنے دوست آدتیہ بھٹاچاریہ کے ساتھ ’’پینارویا‘‘ نامی خاموش فلم بنائی تھی۔
مادام تساؤ میوزیم میں جب مومی مجسمہ بنانے کیلئے ان سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے یہ پیشکش ٹھکرا دی تھی۔
بالی ووڈ میں ’’۱۰۰؍ کروڑ کلب‘‘ کا آغاز کرنے والے عامر خان ہی ہیں۔ ان کی فلم ’’گجنی‘‘ (۲۰۰۸ء) نے یہ ہندسہ پار کیا تھا۔
فلم ’’لگان‘‘ کے پروڈیوسر عامر خان تھے۔ یہ تیسری ہندوستانی فلم تھی جسےآسکر کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔
عامر خان کو ’’مسٹر پرفیکشنسٹ‘‘ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ فلم میں کام کرنے سے پہلے مکمل اسکرپٹ کی مانگ کرتے ہیں اور ایک وقت میں ایک ہی فلم میں کام کرتے ہیں۔
عامر خان کے پسندیدہ اداکار دلیپ کمار اور ڈینئل ڈے لیوس ہیں۔ عامر خان کے آباواجداد کا تعلق افغانستان سے تھا۔ سلمان خان، جوہی چاؤلہ اور رانی مکھرجی ان کے بہترین دوست ہیں۔
ہندوستانی سنیما میں ۱۰۰؍ کروڑ کلب، ۱۵۰؍ کروڑ کلب، ۲۰۰؍ کروڑ کلب، ۲۵۰؍ کروڑ کلب اور ۳۰۰؍ کروڑ کلب، قائم کرنے کا سہرا عامت خان کے سر بندھتا ہے۔
۲۰۰۳ء میں انہیں حکومت ہند کی جانب سے پدم شری اور ۲۰۱۰ء میں پدم بھوشن نوازا گیا تھا۔