فلمی صنعت میں ہر فنکار عروج و زوال دیکھتا ہے۔ بعض چند برسوں کے عروج کے بعد فلم انڈسٹری ہی سے غائب ہوجاتے ہیں جبکہ بیشتر مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہیں۔ ہندوستانی فلمی صنعت میں ۸؍ ایسےمشہور ہدایتکاربھی ہیں جن کی ایک بھی فلم ہٹ نہیں ہوئی ہیں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ٹویٹر
انوراگ کیشپ: انوراگ نے اب تک ۱۶؍ فلموں کی ہدایتکاری کے فرائض انجام دیئے ہیں۔ ان کی فلمیں مقبول ضرور ہیں مگر باکس آفس پر اوسط درجے کا کاروبار بھی نہیں کرپاتیں جن میں ’’دیو ڈی‘‘ اور گینگز آف واسع پور ‘‘کے نام قابل ذکر ہیں۔
وکرم آدتیہ موٹوانی: انہوں نے’’اڑان‘‘،’’لٹیرا‘‘، ’’ٹریپ‘‘ اور’’بھاویش جوشی سپر ہیرو‘‘جیسی فلموں کی ہدایتکاری کی ہے لیکن کوئی بھی فلم باکس آفس پر کمال نہیں دکھا سکی ہے۔
سدھیر مشرا: انہوں نے اب تک ۱۳؍ فلموں کی ہدایتکاری کی ہے جن میں سے صرف ایک ’’یہ سالی زندگی‘‘ (۲۰۱۱ء) ہی کامیاب رہی ہے۔ اس فلم نے اوسط سے بھی کم کاروبار کیا تھا۔
ہنسل مہتا:۱۰؍فلموں کی ہدایتکاری کرنے والے ہنسل مہتا کو باکس آفس پر اب تک کامیابی نہیں ملی ہے۔ ان کی مشہور فلموں میں’’شاہد‘‘، ’’علی گڑھ‘‘، اور’’اومریٹا‘‘ شامل ہیں۔
وشال بھردواج: فلمساز اور ہدایتکار کے طور پر اپنی شناخت بنانے والے وشال نے اب تک ۱۰؍ فلموں کی ہدایتکاری کی ہے جن میں صرف’’ کمینے‘‘اور ’’حیدر‘‘ ہی ہیں جنہوں نے باکس آفس پر اوسط درجے کا کاروبار کیا ہے۔
تگمانشو دھولیا: ان کی ۱۰؍ فلموں میں سے صرف دو ہی اوسط درجے کا کاروبار کرسکی ہیں، جن کے نام ’’صاحب، بیوی اور گینسگٹر‘‘ اور’’ پان سنگھ تومر‘‘ ہیں۔
دیباکر بنرجی: انہوں نے ۶؍ فلموں کی ہدایتکاری کی ہے لیکن ’’ کھوسلا کا گھونسلا‘‘ اور’’ ایل ایس ڈی‘‘ کے علاوہ کسی نے بھی اوسط درجے کا کاروبار نہیں کیا ہے۔
سنجے گپتا: سنجے گپتا نے ۱۲؍ فلموں کی ہدایتکاری کی ہے جن میں ’’آتش‘‘ اور’’ شوٹ آؤٹ ایٹ وڈالا‘‘نے اوسط درجے کا کاروبار کیا ہے۔