• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دلیپ کمار نے فلم فیئر ایوارڈز کو عزت بخشی

Updated: Jul 7, 2024, 3:40 PM IST | Tamanna Khan

’ٹریجڈی کنگ‘دلیپ کمار کو نہ صرف ناظرین نے سراہا بلکہ ان کے ساتھی فنکاروں نے بھی ان کی صلاحیتوں کو تسلیم کیا۔ فلم فیئر ایوارڈز کی بہترین اداکار کی کیٹیگری میں سب سے زیادہ انعام حاصل کرنے کا ریکارڈ ان کے پاس ہے، جو اُن کی شاندار اداکاری کی صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔ فلم فیئر ایوراڈ پر دلیپ کمار کا غلبہ ۱۹۵۴ء میں شروع ہوا تھا۔ یہ وہی سال تھا جب پہلی باریہ ایوارڈز منعقد ہوئے تھے اور اس نے ہندوستانی فلم انڈسٹری میں تاریخی حیثیت حاصل کر لی تھی۔ دلیپ کمارنے’داغ‘ میں اپنی شاندار اداکاری سے یہ ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ اس فتح نے فلم فیئر کے ساتھ ان کے شاندار تعلق کی بنیاد رکھی۔ اپنے کریئر کے دوران، انہوں نے بہترین اداکاری کیلئے ۸؍ فلم فیئر ایوارڈز حاصل کئے۔ یہ ایک ایسا ریکارڈ تھا جو شاہ رخ خان کے ذریعے برابر ہونے سے پہلے دہائیوں تک  ان کے نام قائم رہا۔فلم فیئر ایوارڈز کی تاریخ میں اب تک لگاتار ۳؍مرتبہ صرف دلیپ کمار نے ہی بہترین اداکار کا ایوارڈحاصل کیا ہے۔ ان کی ۸؍ بہترین اداکار کی ٹرافیاں ان کی صلاحیت اور فلم انڈسٹری پر اُن کی پائیدار اثر کی علامت کے طور پر دیکھی جاتی ہیں۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں  ان کے ذریعے حاصل کئے گئے فلم فیئر ایوارڈز پرجنہیں انہوںنے اپنی اداکاری سے کردار کو اتنی گہرائی سے پردے پر نبھایا کہ تماشائی مسحور ہوکر رہ گئے۔ تصویر : آئی این این

X داغ۔۱۹۵۴ء دلیپ کمار کو اس فلم میں اپنی اداکاری کیلئے بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔ یاد رہے کہ فلم فیئر ایوارڈ دئیے جانے کا یہ پہلا سال تھا۔ امیہ چکرورتی کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں دلیپ کمار، نمی اور للتا پوار نے مرکزی کردار ادا کئے تھے۔ دلیپ کمار پہلے اداکار تھے جنہیں پہلی بار فلم فیئر بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔ اس فلم میں دلیپ کمار کی غیر معمولی اداکاری نے ملک بھر کے فلم شائقین کے دل و دماغ کو مسحور کردیا تھا۔ شراب کی لت اور مایوسی کے جال میں پھنسے ہوئے شخص، شنکر کے کردار کی ان کی تصویر کشی حیرت انگیز تھی۔ 
1/8

داغ۔۱۹۵۴ء دلیپ کمار کو اس فلم میں اپنی اداکاری کیلئے بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔ یاد رہے کہ فلم فیئر ایوارڈ دئیے جانے کا یہ پہلا سال تھا۔ امیہ چکرورتی کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں دلیپ کمار، نمی اور للتا پوار نے مرکزی کردار ادا کئے تھے۔ دلیپ کمار پہلے اداکار تھے جنہیں پہلی بار فلم فیئر بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔ اس فلم میں دلیپ کمار کی غیر معمولی اداکاری نے ملک بھر کے فلم شائقین کے دل و دماغ کو مسحور کردیا تھا۔ شراب کی لت اور مایوسی کے جال میں پھنسے ہوئے شخص، شنکر کے کردار کی ان کی تصویر کشی حیرت انگیز تھی۔ 

X آزاد۔۱۹۵۶ء ایس ایم سری رامولو نائیڈو کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں دلیپ کمار نے ایک امیر آدمی اور ایک بدنام ڈاکو کا کردار ادا کیاتھا۔ فلم میں شوبھا (مینا کماری) کو اغوا کر لیا جاتا ہے۔ اس کے قریبی لوگ اسے ڈھونڈنے کی پوری کوشش کرتے ہیں لیکن وہ نہیں مل پاتی۔ پھر کچھ وقت بعد شوبھا واپس آتی ہے اور بتاتی ہے کہ آزاد نے اسے بچایا اور اس کا بہت خیال رکھا۔ وہ آزاد سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ تاہم شوبھا کا خاندان اس کے خلاف ہے۔اس رول کو دلیپ کمار نے بخوبی نبھایا اور فلم فیئر کے بہترین اداکار کا اپنا دوسرا ایورڈ حاصل کیا۔
2/8

آزاد۔۱۹۵۶ء ایس ایم سری رامولو نائیڈو کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں دلیپ کمار نے ایک امیر آدمی اور ایک بدنام ڈاکو کا کردار ادا کیاتھا۔ فلم میں شوبھا (مینا کماری) کو اغوا کر لیا جاتا ہے۔ اس کے قریبی لوگ اسے ڈھونڈنے کی پوری کوشش کرتے ہیں لیکن وہ نہیں مل پاتی۔ پھر کچھ وقت بعد شوبھا واپس آتی ہے اور بتاتی ہے کہ آزاد نے اسے بچایا اور اس کا بہت خیال رکھا۔ وہ آزاد سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ تاہم شوبھا کا خاندان اس کے خلاف ہے۔اس رول کو دلیپ کمار نے بخوبی نبھایا اور فلم فیئر کے بہترین اداکار کا اپنا دوسرا ایورڈ حاصل کیا۔

X دیو داس۔۱۹۵۷ء شرت چندر چٹوپادھیائے کے ناول پر مبنی اس فلم میں ان کے ساتھ وجینتی مالا بھی تھیں۔ فلم کی کہانی ایک مایوس عاشق پر مبنی ہے۔ اس فلم میں دلیپ کمار کی اداکاری  ان کی بہترین پرفارمنس میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔  دلیپ کمار کی لاجواب اداکاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اُس وقت فلم دیوداس کو  یونیورسٹی آف آئیوو کی ٹاپ ۱۰؍بالی ووڈ فلموں میں دوسرےنمبر پر شامل تھی۔
3/8

دیو داس۔۱۹۵۷ء شرت چندر چٹوپادھیائے کے ناول پر مبنی اس فلم میں ان کے ساتھ وجینتی مالا بھی تھیں۔ فلم کی کہانی ایک مایوس عاشق پر مبنی ہے۔ اس فلم میں دلیپ کمار کی اداکاری  ان کی بہترین پرفارمنس میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔  دلیپ کمار کی لاجواب اداکاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اُس وقت فلم دیوداس کو  یونیورسٹی آف آئیوو کی ٹاپ ۱۰؍بالی ووڈ فلموں میں دوسرےنمبر پر شامل تھی۔

X نیا دور۔۱۹۵۸ء اس فلم میں دلیپ کمار کے ساتھ وجینتی مالا مرکزی کردار میں نظر آئیں۔ بی آر چوپڑا کی ہدایت کاری میں بنی یہ فلم تجارتی اور تنقیدی طور پر کامیاب رہی۔ فلم کی کہانی مشین اور انسان پر مبنی تھی۔ دلیپ کمار نے اس فلم سے ناظرین کا دل جیت لیا۔ آج بھی جب یہ فلم ٹی وی پر نشر ہوتی ہے تو ناظرین اس سے نظریں نہیں ہٹاتے۔ اجیت اس فلم میں دلیپ کمار اور وجینتی مالا کے ساتھ معاون کردار میں نظر آئے تھے۔اس فلم میں اپنا جاندار اداکاری کیلئے دلیپ کمار نے لگاتار تیسری مرتبہ فلم فیئر کا ایوارڈ جیتنے کا کارنامہ انجام دیا۔آج تک کسی دوسرے بالی ووڈ اکار نے لگاتار ۳؍مرتبہ اعزاز حاصل نہیں کیا ہے۔
4/8

نیا دور۔۱۹۵۸ء اس فلم میں دلیپ کمار کے ساتھ وجینتی مالا مرکزی کردار میں نظر آئیں۔ بی آر چوپڑا کی ہدایت کاری میں بنی یہ فلم تجارتی اور تنقیدی طور پر کامیاب رہی۔ فلم کی کہانی مشین اور انسان پر مبنی تھی۔ دلیپ کمار نے اس فلم سے ناظرین کا دل جیت لیا۔ آج بھی جب یہ فلم ٹی وی پر نشر ہوتی ہے تو ناظرین اس سے نظریں نہیں ہٹاتے۔ اجیت اس فلم میں دلیپ کمار اور وجینتی مالا کے ساتھ معاون کردار میں نظر آئے تھے۔اس فلم میں اپنا جاندار اداکاری کیلئے دلیپ کمار نے لگاتار تیسری مرتبہ فلم فیئر کا ایوارڈ جیتنے کا کارنامہ انجام دیا۔آج تک کسی دوسرے بالی ووڈ اکار نے لگاتار ۳؍مرتبہ اعزاز حاصل نہیں کیا ہے۔

X کوہ نور۔۱۹۶۱ء کہا جاتا ہے کہ فلموں میں مسلسل اداس اور ناکام شخص کا کردار ادا کرنے سے دلیپ کمار کی ذاتی زندگی بھی متاثر ہونے لگی تھی۔انہیں ماہر نفسیات کا بھی سہارا لینا پڑا تھا۔ انہیں دوسرے قسم کے کردار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس کے بعد دلیپ کمار نے فلم `کوہ نور کا انتخاب کیا۔ فلم میں دلیپ کمار کے مقابل مینا کماری ہیں۔ دونوں شہزادے اور شہزادی کے کردار میں ہیں۔ فلم میں دونوں فینسنگ اور ڈانس کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کامیڈی سے بھرپور اس فلم کی اداکاری کو شائقین نے خوب پسند کیا تھا اور اپنے محبوب اداکار دلیپ کمار نئے انداز میں دیکھ کر انہیں حیرت اور خوشی ہوئی تھی۔
5/8

کوہ نور۔۱۹۶۱ء کہا جاتا ہے کہ فلموں میں مسلسل اداس اور ناکام شخص کا کردار ادا کرنے سے دلیپ کمار کی ذاتی زندگی بھی متاثر ہونے لگی تھی۔انہیں ماہر نفسیات کا بھی سہارا لینا پڑا تھا۔ انہیں دوسرے قسم کے کردار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس کے بعد دلیپ کمار نے فلم `کوہ نور کا انتخاب کیا۔ فلم میں دلیپ کمار کے مقابل مینا کماری ہیں۔ دونوں شہزادے اور شہزادی کے کردار میں ہیں۔ فلم میں دونوں فینسنگ اور ڈانس کرتے نظر آ رہے ہیں۔ کامیڈی سے بھرپور اس فلم کی اداکاری کو شائقین نے خوب پسند کیا تھا اور اپنے محبوب اداکار دلیپ کمار نئے انداز میں دیکھ کر انہیں حیرت اور خوشی ہوئی تھی۔

X لیڈر۔۱۹۶۵ء اس فلم میں دلیپ کمار نے اداکاری کے ساتھ ہی اسکرین پلے میں بھی ہاتھ آزمایا تھا۔ یہ ایک سیاسی ڈراما فلم تھی جس میں وجے (دلیپ کمار) پر ایک سیاستدان کے قتل کا الزام ہے۔ اس کے بعد وجے اور سنیتا (وجینتی مالا) اس سازش کو ناکام بناتے ہیں۔ اس فلم کیلئے دلیپ کمار کو فلم فیئر بہترین اداکار کے ایوارڈ  سے ایک بار پھر نوازا گیا۔
6/8

لیڈر۔۱۹۶۵ء اس فلم میں دلیپ کمار نے اداکاری کے ساتھ ہی اسکرین پلے میں بھی ہاتھ آزمایا تھا۔ یہ ایک سیاسی ڈراما فلم تھی جس میں وجے (دلیپ کمار) پر ایک سیاستدان کے قتل کا الزام ہے۔ اس کے بعد وجے اور سنیتا (وجینتی مالا) اس سازش کو ناکام بناتے ہیں۔ اس فلم کیلئے دلیپ کمار کو فلم فیئر بہترین اداکار کے ایوارڈ  سے ایک بار پھر نوازا گیا۔

X رام اور شیام۔۱۹۶۸ء   فلم لیڈر کے بعد باکس آفس پر خراب کارکردگی کے بعد دلیپ کمار نے اس فلم سے واپسی کی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ وحیدہ رحمان اور ممتاز مرکزی کردار میں تھیں۔  انہوں نے فلم میں ڈبل رول بہت اچھے طریقے سے نبھایا تھا۔ فلم نے ریلیز ہوتے ہی باکس آفس پر دھوم مچا دی اور زبردست منافع کمایا۔
7/8

رام اور شیام۔۱۹۶۸ء   فلم لیڈر کے بعد باکس آفس پر خراب کارکردگی کے بعد دلیپ کمار نے اس فلم سے واپسی کی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ وحیدہ رحمان اور ممتاز مرکزی کردار میں تھیں۔  انہوں نے فلم میں ڈبل رول بہت اچھے طریقے سے نبھایا تھا۔ فلم نے ریلیز ہوتے ہی باکس آفس پر دھوم مچا دی اور زبردست منافع کمایا۔

X شکتی۔۱۹۸۳ء اس فلم میں بالی ووڈ  کے۲ ؍ تجربہ کار اداکار ایک ساتھ نظر آئے تھے۔ جی ہاں، یہ دلیپ کمار اور امیتابھ بچن کو ایک ساتھ اسکرین پر پیش کرنے والی پہلی اور واحد فلم تھی۔ رمیش سپی کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کو سنیما کی دنیا کی بہترین فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ فلم باپ بیٹے کی کہانی تھی، باپ کا کردار سب سے مضبوط اور بااثر تھا جسے دلیپ کمار نے بخوبی ادا کیا  تھا۔اس فلم میں انہیں کریئر کا ۸؍ واں  فلم فیئر ایوارڈ حاصل ہوا۔n
8/8

شکتی۔۱۹۸۳ء اس فلم میں بالی ووڈ  کے۲ ؍ تجربہ کار اداکار ایک ساتھ نظر آئے تھے۔ جی ہاں، یہ دلیپ کمار اور امیتابھ بچن کو ایک ساتھ اسکرین پر پیش کرنے والی پہلی اور واحد فلم تھی۔ رمیش سپی کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کو سنیما کی دنیا کی بہترین فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ فلم باپ بیٹے کی کہانی تھی، باپ کا کردار سب سے مضبوط اور بااثر تھا جسے دلیپ کمار نے بخوبی ادا کیا  تھا۔اس فلم میں انہیں کریئر کا ۸؍ واں  فلم فیئر ایوارڈ حاصل ہوا۔n

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK