بالی ووڈ کے کنگ خان شاہ رخ ۲؍ نومبر ۱۹۶۵ء کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ’’دیوانہ‘‘ (۱۹۹۲ء) سے بالی ووڈ میں اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا۔ آج وہ بالی ووڈ کے کنگ کہلاتے ہیں۔ انہیں ’’لاسٹ آف دی اسٹارز‘‘ کہا جاتا ہے، یعنی وہ ہندوستانی سنیما کے آخری اسٹار ہیں۔ جانئے ایس آر کے (شاہ رخ خان) کے بارے میں چند دلچسپ باتیں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگرام
مینز ورلڈ انڈیا کے مطابق جب شاہ رخ خان دہلی سے ممبئی اداکاری کے میدان میں کریئر بنانے کیلئے آئے تھے تو ان کے پاس صرف ۱۵۰۰؍ روپے تھے۔ ایک مرتبہ کرایہ ادا نہ کرنے کے سبب انہیں مکان سے نکال دیا گیا تھا۔
شاہ رخ کی دادی نے ان کا نام عبدالراشد خان رکھا تھا۔ شاہ رخ خان کے والد میر تاج محمد خان مجاہد آزادی تھے۔ ۱۹۹۱ءمیں ان کے والد کا انتقال اس وقت ہوا تھا جب شاہ رخ ۱۵؍سال کے تھے۔ شاہ رخ خان اپنے والد کے کافی قریب تھے۔
۲۰۰۹ء میں شاہ رخ خان نے سولر الیکٹریسٹی پروجیکٹ میں سرماریہ کاری کی تھی۔ ان کی معاونت سے ادیشہ کے ۷؍ گاؤں اور ۲۷۰؍ خاندانوں کو آزادی کے ۶۱؍ سال بعد بجلی فراہم ہوئی تھی۔
۱۰؍ نومبر ۲۰۱۱ء کو شاہ رخ خان کو بڑے پیمانے پر عطیہ فراہم کرنے کیلئے یونیسکو کے ’’پیرامیڈ کون مارنی‘‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ یہ اعزاز حاصل کرنے والے وہ پہلے ہندوستانی تھے۔
۲۰۱۷ء میں شاہ رخ خان نے اپنے والد کے اعزاز میں میر فاؤنڈیشن کی بنیاد ڈالی تھی۔ اس ادارے کا مقصد خواتین ، خاص طور پر ایسی خواتین جو تیزاب حملے کا شکار ہوئی ہوں، کا تعاون اور انہیں بااختیار بنانا ہے۔یہ ادارہ طبی علاج، پیشہ وارانہ تربیت اور قانونی تعاون کے ذریعے خواتین کی معاونت کرتا ہے۔
۲۰۱۳ء میں شاہ رخ خان نے اتراکھنڈ سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ۳۳؍ لاکھ روپے، ۲۰۱۵ء میں چنئی سیلاب متاثرین کیلئے ایک کروڑ روپے اور ۲۰۱۸ء میں کیرالا سیلاب متاثرین کیلئے ۱۲؍ لاکھ روپے عطیہ کئے تھے۔
۲۰۱۴ء میں جب شاہ رخ خان کی ٹیم کولکاتا نائٹ رائیڈرز آئی پی ایل میں فتح یاب ہوئی تھی تو انہوں نے انعامی رقم ممبئی اور کولکاتا میں کینسر کے مریضوںکے علاج کیلئے مختص کی تھی۔
شاہ رخ خان نے اپنی فلم ’’کبھی ہاں کبھی نا‘‘ (۱۹۹۴ء) کی ریلیز کے پہلے دن اس کی ٹکٹیں فروخت کی تھیں۔ کندن شاہ کی ہدایتکاری والی اس فلم کیلئے شاہ رخ نے صرف ۲۵؍ ہزار روپے معاوضہ لیا تھا۔
شاہ رخ خان ۲۶؍ فلموں میں بطور مہمان اداکار نظر آئے ہیں جن میں ’’کچھ میٹھا ہوجائے‘‘، ’’کال‘‘، ’’بھوت ناتھ‘‘، ’’لک بائے چانس‘‘ اور ’’برہماسترا‘‘ کے نام قابل ذکر ہیں۔
شاہ رخ خان کو گھڑسواری سے ڈر لگتا ہے۔ اسے ’’اکیونو فوبیا‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے متعدد فلموں میں گھڑ سواری کی ہے جن میں ’’بازی گر‘‘ اور ’’کرن ارجن‘‘ کے چند مناظر بھی شامل ہیں۔