۱۹؍ نومبر ۱۹۷۵ء کو حیدرآباد، آندھرا پردیش میں ایک بنگالی برہمن خاندان میں پیدا ہونے والی سشمیتا سین سے شاید ہی کوئی واقف نہ ہو۔ انہوں نے بہت کم وقت میں اپنی پُرکشش شخصیت اور صلاحیتوں سے بالی ووڈ میں اپنی منفرد شناخت بنائی ہے۔ ’’بیوٹی پیجنٹ‘‘ سے اپنے کریئر کا آغاز کرنے والی سشمیتا سین اب بھی فلموں اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر فعال ہیں۔ جانئے ان کے متعلق چند دلچسپ باتیں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگرام، فیس بک، یو ٹیوب
سشمیتا سین ’’مس یونیورس‘‘ کا خطاب جیتنے والی پہلی ہندوستانی خاتون تھیں۔ اس وقت ان کی عمر ۱۸؍ سال تھی۔انہوں نے فائنل راؤنڈ کیلئے جو لباس پہنا تھا، اسے ان کی ماں نے ڈیزائن کیا تھا جبکہ اس کی سلائی مقامی درزی نے کی تھی۔
سشمیتا سین نے ابتدائی تعلیم ہندی میڈیم اسکول سے حاصل کی ہے۔ تاہم، انہوں نے انگریزی زبان میں ماسٹرز نیز صحافت کی بھی ڈگری لی ہے۔
سشمیتا سین نے ۲۴؍ سال کی عمر میں (۲۰۰۰ء) اپنی پہلی بیٹی رینے کو گود لیا تھا جبکہ دوسری گود لی ہوئی بیٹی علیش کو ۲۰۱۰ء میں اپنایا تھا۔
سشمیتا سین کو فرصت کے اوقات میں نظمیں لکھنے کا شوق ہے۔ وہ اکثر نظمیں لکھتی ہیں اور دوستوں کے درمیان انہیں پڑھ کر سناتی ہیں۔
سشمیتا سین نے بالی ووڈ میں اپنے کریئر کا آغاز ۱۹۹۶ء کی فلم ’’دستک‘‘ سے کیا تھا۔انہیں ’’بیوی نمبر وَن‘‘ (۱۹۹۹ء) کیلئے بہترین معاون اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
۲۰۱۴ء میں وہ ’’ایڈیسن‘‘ نامی بیماری کا شکار ہوگئی تھیں جس کے بعد انہوں نے فلموں سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔ تاہم، جب انہیں او ٹی ٹی شو ’’آریہ‘‘ آفر کیا گیا تو انہوں نے یہ کردار نبھانے کی ہامی بھرلی۔
۲۰۲۰ء میں ’’آریہ‘‘ کا پہلا سیزن جاری کیا گیا اور سشمیتا سین کو ان کی اداکاری اور صلاحیتوں کیلئے خوب سراہا گیا۔ اس سیریز کے ۳؍ سیزن نشر کئے جاچکے ہیں۔
ان کی سپر ہٹ فلموں میں ’’آنکھیں‘‘ (۲۰۰۲ء)، ’’میں ہوں نا‘‘ (۲۰۰۴ء) اور ’’میں نے پیار کیوں کیا؟ (۲۰۰۵ء) کے نام قابل ذکر ہیں۔
سشمیتا سین نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ ’’مَیں ہوں نا‘‘ کے پوسٹر میں انہیں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس میں صرف شاہ رخ خان، زید خان اور امریتا راؤ تھے۔ تاہم، جمعہ کو فلم کی ریلیز کے بعد جب ہر طرف سشمیتا کو پذیرائی ملنے لگی تو پیر تک تمام پوسٹرز پر شاہ رخ خان اور سشمیتا سین نظر آنے لگے تھے۔