۴؍ نومبر ۱۹۷۱ء کو حیدرآباد، آندھرا پردیش کے ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہونے والی تبسم فاطمہ ہاشمی آج فلم انڈسٹری میں ’’تبو‘‘ کے نام سے جانی جاتی ہیں۔ ان کا شمار بالی ووڈ کی بہترین اور خوبصورت اداکاراؤں میں ہوتا ہے۔ ہندوستانی سنیما میں ان کی خدمات کے پیش نظر ۲۰۱۱ء میں انہیں پدم شری سے نوازا گیا تھا۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، انسٹاگرام، فیس بک
تبو ۱۰؍ سال کی عمر میں پہلی مرتبہ پردہ سیمیں پر نظر آئی تھیں۔ انہوں نے بازار میں کام کیا تھا۔ اس کے بعد ۱۴؍ سال کی عمر میں دیو آنند کی فلم ’’ہم نوجوان ‘‘ میں ان کی بیٹی کا کردار ادا کیا تھا۔ ان کی پہلی بڑی فلم ’’قلی نمبر وَن‘‘ تھی۔ یہ تیلگو فلم تھی۔
۱۹۸۷ء میں بونی کپور نے اپنے چھوٹے بھائی سنجے کپور کے مقابل تبو کو فلم ’’پریم‘‘ میں بطور ہیروئن شامل کیا تھا۔ یہ فلم مکمل ہونے میں ۸؍ سال لگے تھے مگر یہ باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوئی تھی۔
تبو کی پہلی سپر ہٹ فلم اجے دیوگن کے مقابل’’وجے پتھ‘‘ (۱۹۹۴ء) تھی۔ اسی فلم کیلئے انہیں فلم فیئر کے بہترین نئی اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ ۱۹۹۶ء میں ان کی ’’جیت‘‘ اور ’’ساجن چلے سسرال‘‘ جیسی ہٹ فلمیں ریلیز ہوئی تھیں۔
تبو فلم انڈسٹری کا غالباً ایسی واحد ہیروئن ہیں جنہیں اپنا ہیئر اسٹائل بدلنا یا بالوں کو تراشنا پسند نہیں ہے۔ وہ لمبے بالوں کا خاص خیال رکھتی ہیں اور ان کے ساتھ کبھی کوئی تجربہ نہیں کرتیں۔
تبو ’’ہاشمی۔اعظمی‘‘ خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ شبانہ اعظمی ان کی آنٹی ہیں۔ ان کی بڑی بہن فرح ناز نے ’’باپ نمبری بیٹا دس نمبری‘‘ اور ’’بے گناہ‘‘ جیسی فلموں میں کام کیا ہے۔ بابا اعظمی ان کے انکل ہیں جن کی شادی تنوی اعظمی سے ہوئی ہے ۔ ہندی اور انگریزی کے علاوہ تبو کو اردو اور تیلگو زبانیں بھی آتی ہیں۔
تبو کو بہترین اداکارہ کے ۲؍ نیشنل ایوارڈ (ماچس، چاندنی بار) سے نوازا گیا ہے۔ انہیں بہترین اداکارہ کا فلم فیئر (کریٹک چوائس) ایوارڈ ۴؍ مرتبہ تفویض کیا گیا ہے۔
تبو اور اجے دیوگن کا بچپن ساتھ گزرا ہے۔ دونوں کم عمری ہی سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور آج بھی بہترین دوست ہیں۔