۲۰؍ اگست ۱۹۸۳ء کو لاس اینجلس، امریکہ میں پیدا ہونے والے اینڈریو گارفیلڈ برطانوی اور امریکی فلموں میں اداکاری کرتے ہیں۔ وہ بیک وقت دو ملکوں برطانیہ اور امریکہ کی شہریت رکھتے ہیں۔ ان کی ماں کا تعلق انگلینڈ سے تھا اور والد کا امریکہ سے ہے۔ تاہم، والد رچرڈ گارفیلڈ کے والدین برطانیہ سے ہیں۔ اینڈریو کا شمار ہالی ووڈ کے اہم اور مشہور اداکاروں میں ہوتا ہے۔ جانئے ان کے بارے میں چند دلچسپ باتیں۔ تمام تصاویر: آئی این این، ایکس، یوٹیوب، انسٹاگرام، فیس بک
اینڈریو گارفیلڈ کے والد یہودی ہیں اور اپنے آپ کو ’’یہودی فنکار‘‘ کہتے ہیں۔ اس کے باوجود اینڈریو، فلسطین اور فلسطینیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے ہیں۔ انہوں نے متعدد انٹرویوز میں فلسطین کی کھل کر حمایت کی ہے۔
اینڈریو بچپن ہی سے اداکار بننا چاہتے تھے اس لئے انہوں نے کم عمری ہی سے اداکاری کی تعلیم حاصل کرنی شروع کردی تھی۔ ۲۰۰۴ء میں انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز تھیٹر میں اداکاری سے کیا جس کیلئے انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
۲۰۰۷ء میں وہ برطانوی ٹی وی سیریز ’’شوگر رش‘‘ میں نظر آئے تھے۔ تاہم، بی بی سی کی ’’ڈاکٹر ہو‘‘سے انہیں شہرت ملی۔ اسی سال ’’ورائٹی‘‘ نے انہیں ’’بہترین ۱۰؍ اداکار‘‘ میں شامل کیا تھا اور ان کے متعلق لکھا تھا کہ اینڈریو کو پردۂ سیمیں پر دیکھنا ناقابل یقین تجربہ ہوگا۔
۲۰۰۷ء میں وہ امریکی فلم ’’لائنس فار لیمبس‘‘ میں ٹام کروز، میرل اسٹریپ اور رابرٹ ریڈفورڈ جیسے بڑے اداکاروں کے ساتھ نظر آئے تھے۔
۲۰۱۲ء میں انہوں نے ’’دی امیزنگ اسپائیڈرمین‘‘ میں پیٹر پارکر کا کردار ادا کیا اور بچوں بڑوں سبھی میں مقبول ہوگئے۔ انہیں آج بھی بہترین اسپائیڈرمین قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد وہ ’’دی اسپائیڈر مین ۲‘‘ (۲۰۱۴ء) اور ’’اسپائیڈر مین: نو وے ہوم‘‘ (۲۰۲۱ء) میں نظر آئے۔
اینڈریو، آسکر کیلئے نامزد ہونے والی ۲؍ فلموں ’’دی سوشل نیٹ ورک‘‘ (۲۰۱۰ء) اور ’’ہیک سا رِج‘‘ (۲۰۱۶ء) میں کام کرچکے ہیں۔
انہوں نے ’’دی کرونیکلز آف نارنیہ: پرنس کیسپیئن‘‘ (۲۰۰۸ء) کیلئے آڈیشن دیا تھا۔ تاہم، انہیں فلم سے کم خوبرو قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا گیا تھا۔
مکڑیوں کی ایک قسم ’’پریتھا گارفیلڈی‘‘، اینڈریو گارفیلڈ سے موسوم ہے۔