فلم ’آنکھ مچولی‘ کے ذریعہ یہی سبق دینے کی کوشش کی گئی ہے جس کے مرکزی کرداروں پر مشتمل خاندان میں شامل ہر شخص میں کوئی نہ کوئی خامی ہے۔
EPAPER
Updated: November 04, 2023, 10:22 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
فلم ’آنکھ مچولی‘ کے ذریعہ یہی سبق دینے کی کوشش کی گئی ہے جس کے مرکزی کرداروں پر مشتمل خاندان میں شامل ہر شخص میں کوئی نہ کوئی خامی ہے۔
آنکھ مچولی (Aankh Micholi)
اسٹار کاسٹ: پریش راول، شرمن جوشی، ابھیشیک بنرجی، ابھیمنیو دسانی، مرنال ٹھاکر،دیویہ دتا، درشن زریوالا، وجے راز۔
ہدایتکار: امیش شکلاl رائٹر:جتیندر پرمار
پروڈیوسر: امیش شکلا، اشیش واگھ،سمپدا واگھ،ایاز خان
موسیقی: سچن سنگھوی، جگر سریا l سنیماٹوگرافی:سمیر آریہ
ایڈیٹنگ: اسٹیون برنارڈ
پروڈکشن ڈیزائن: پارول بوس
آرٹ ڈائریکٹر: آیوش چیرانیا، ہریش شرما
میک اپ: دلیپ بشٹ،مائیرا جین،انیتا ماٹکر، لکش سنگھ
ریٹنگ: ***
دنیا کے ہر شخص میں کوئی نہ کوئی کمی ضرور ہوتی ہے، ایسے میںہم دوسروںکے سامنے جانے سے یہ سوچ کر ہچکچاتے ہیں کہ وہ ہماری خامی کو دیکھ کر کیا کہے گا یا کیا سوچے گا جبکہ حقیقت میں ایسانہیں ہونا چاہئے ہمیں اپنی خامیوں کو دوسروں کے سامنے کھل کر بیان کردینا چاہئے جبکہ دوسروں کی خامیوں اور کوتاہیوں کو بھی کھلے دل سے قبول کرنا چاہئے کیوں کہ جہاں پیار ہوتا ہے وہاں خامیاں اور کوتاہیاں نہیں دیکھی جاتیں بلکہ انسان کی قدر کی جاتی ہے۔
کہانی: فلم’آنکھ مچولی‘ پنجاب کے شہر ہوشیارپور کے ایک خاندان کی کہانی ہے جس میں ایک والد نوجوت سنگھ (پریش راول) ہیں اور ان کے دو بیٹے یوراج سنگھ (شرمن جوشی)، ہر بھجن سنگھ (ابھیشیک بنرجی)، بیٹی پارو سنگھ (مرنال ٹھاکر)، یوراج کی بیوی (دیویہ دتہ ) اور ایک بیٹا ہے۔ دوسری جانب روہت پٹیل (ابھیمنیو دسانی) ہے جس سے پارو کو پیار ہوجاتا ہے اور وہی اپنے ماما (درشن زری والا) اور ممانی (گروشاسنگھ) کے ساتھ ان کے گھر پر رشتہ لے کر آتاہے۔ فلم کے آغاز میں نوجوت سنگھ کے خاندان کا تعارف پیش کیا گیا ہے جس میں فلم کا تقریباً آدھا گھنٹہ چلا صرف ہوا۔ اس کا ایک فائدہ تو یہ ہے کہ آپ فلم کے اہم کرداروں سے متعارف ہوجاتے ہیں جبکہ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ اگرآپ فلم دیکھنے آدھا گھنٹہ تاخیر سے بھی سنیما ہال میں پہنچیں تو بھی کہانی کے تعلق سے آپ کا کوئی نقصان نہیں ہوگا کیوں ان کرداروں کے تعلق سے آپ کو آگے چل کر بھی معلوم ہوجاتا کہ ہے کس کردار میں کیا خوبی اور کیا خامی ہے۔ خیرفلم میں دکھایا گیا کہ نوجوت سنگھ کی یادداشت کمزور ہے اور تھوڑی ہی دیر میں کوئی بھی بات بھول جاتے ہیں، یوراج کو سنائی نہیں دیتا جبکہ ہر بھجن ہکلاتاہے۔ ان سب سے بڑھ کر پارو کا مسئلہ یہ ہے کہ اسے رات میں کچھ نظر نہیں آتا۔
پارو اپنی سہیلیوں کے ساتھ تفریح کیلئے سوئٹزرلینڈ جاتی ہے جہاں ایک چور اس کا موبائل لےکر بھاگنے کی کوشش کرتا ہے لیکن تبھی ہیرو وہاں پر آجاتا ہے جو اچھل کود کرکے چور کو پکڑلیتا ہے اور اس کا موبائل واپس دلوادیتا ہے۔ جب وہ سوئٹزرلینڈ سے واپس آتی ہے تو اسے معلوم ہوتا ہے کہ ایک این آر آئی لڑکا اسے دیکھنے کیلئے آنے والا ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ اپنی بیماری کے تعلق سے ان لوگوں کو سچ سچ بتادے لیکن اہل خانہ اسے ایسا کرنے سے روکتے ہیں کہ کہیں اس بات سے ناراض ہوکر لڑکے والے رشتہ نہ توڑ دیں۔ اس بات کو چھپانے کیلئے وہ لوگ ایک ہفتہ میں شادی طے کردیتے ہیں اور لڑکے کے خاندان کو بھی اپنے یہاں رہنے کی جگہ دے دیتے ہیں۔ دراصل لڑکے میں بھی ایک بیماری ہے کہ اسے دن میں نظر نہیں آتا۔ اس طرح لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے سے متضاد ہوتے ہیں اور دونوں ہی ایک دوسرے سے اپنی اپنی بیماری چھپانے کی کوشش کرتے ہیں یہاں تک کہ شادی کا دن آجاتا ہے۔ایسے میں گائوں کا ایک تاجر اور خاندان کا قریبی شخص (وجے راز) جو روہت سے اپنی بہن کی شادی کروانا چاہتا ہے لیکن ناکام رہتا ہے۔ وہ شادی کے وقت پارو اور اس کے خاندان کی بیماریوں کی پول کھول دیتا ہے۔ ایسے میں کیا ان کی شادی ہوپاتی ہے یا نہیں یہ آپ کو فلم میں دیکھنا ہوگا۔
اداکاری: پریش راول نے ہمیشہ کی طرح عمدہ اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ شرمن جوشی کہیں کہیں کچھ زیادہ سنجیدہ زیادہ نظر آئے۔ ابھیشیک بنرجی نے بھی اپنا کردار بخوبی ادا کیا ہے اور دیویہ دتہ نے بھی بہت ہی عمدہ اداکاری کامظاہرہ کیا ہے۔ ابھیمنیو اور مرنال ٹھاکر نے بھی اپنا رول بخوبی نبھایا ہے۔
تکنیکی پہلو: فلم کی ہدایت کاری اور اسکرپٹ بھی عمدہ ہے جس میں کوئی بوریت کا احساس نہیں ہوتا۔سانپ والے منظر کے علاوہ تمام مناظرعمدگی سے لکھے اور فلمائے گئے ہیں جبکہ سوئٹزر لینڈ اور پنجاب کے مناظر کی سنیماٹوگرافی بھی کافی اچھی ہے۔
نتیجہ: یہ ایک صاف ستھری اورمزاحیہ فلم ہے جسے پورے خاندان کےساتھ بیٹھ کر دیکھا جاسکتاہے۔ اچھے مقصد کے تحت بنائی گئی اس فلم کوکچھ دیر دل بہلانے کیلئے دیکھا جاسکتاہے۔