ستارا میں واقع اس قدیم قلعہ میںدیکھنے کیلئے بہت کچھ ہے، قلعہ تک پہنچنے کے راستے سے نیچے کا نظارہ نہایت شاندار ہوتا ہےجو آپ کو مبہوت کردے گا۔
EPAPER
Updated: April 17, 2025, 11:11 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
ستارا میں واقع اس قدیم قلعہ میںدیکھنے کیلئے بہت کچھ ہے، قلعہ تک پہنچنے کے راستے سے نیچے کا نظارہ نہایت شاندار ہوتا ہےجو آپ کو مبہوت کردے گا۔
مہاراشٹرکی سرزمین پر واقع ستارا شہر، قدرتی حسن، شاہی ورثےاور تاریخی یادگاروں کے حوالے سے اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے۔ مگر اگر کوئی مقام واقعی ’ستارا کا تاج‘کہلانے کا مستحق ہے تو وہ ہے — اجنکیا تاراقلعہ۔ یہ قلعہ محض ایک فوجی قلعہ نہیں بلکہ ماضی کی گونج، فطرت کی بانہوں میں لپٹی ہوئی داستان اور تاریخ سے مکالمہ کرنے کا مقام ہے۔
فطرت کی بلندی پر واقع نادر اثاثہ
اجنکیا تارا قلعہ، ستارا شہر سےتقریباً ۱۰؍کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے، اور۳؍ہزار ۳۰۰؍فٹ کی بلندی پر آسمان سے باتیں کرتا ہے۔ یہ قلعہ گھنےجنگلات، قدرتی جھروکوں، اور نیلے آسمان کے ساتھ میلوں تک پھیلے دشوار گزار راستوں پر مشتمل ہے۔
یہاں تک پہنچنے کے لیے آپ کو کچھ محنت کرنی پڑے گی، لیکن جیسےجیسے آپ اوپر چڑھتے ہیں، نیچے بچھا ہوا ستارا شہر، کھیتوں کی ہریالی، اور پہاڑوں کے سلسلے آپ کی آنکھوں کو وہ منظر عطا کرتے ہیں جو صرف قدرت کے نایاب خزانے ہی بخش سکتے ہیں۔
تاریخی پس منظر
یہ قلعہ پندرھویں صدی میں بہمنی سلطنت کے زمانے میں تعمیر کیا گیاتھا، مگر حقیقی شہرت اسے مراٹھاسلطنت کے دور میں ملی۔ شیواجی مہاراج نے اس قلعے کو اپنی حکمت عملی کا اہم حصہ بنایا، اور بعد میں ان کے پوتےشاہو مہاراج نے اسے اپنی حکومت کا مرکز بنایا۔ یہی قلعہ کئی بار مغلوں اور مراٹھوں کے درمیان جھڑپوں کا میدان بھی بنا۔
’اجنکیا‘کا مطلب ہوتا ہے’ناقابلِ تسخیر‘ اور قلعہ واقعی اس نام کے شایانِ شان ہے۔ اس کی دیواریں، دروازے اور خندقیں آج بھی وہی وقار اور عظمت سنبھالے کھڑی ہیں، جیسے وقت کو للکارتی ہوں۔
خوبصورت پیدل راستے
اجنکیا تارا تک پہنچنے کا سب سے مقبول طریقہ ٹریکنگ ہے۔ قدرتی راستے، پرندوں کی چہچہاہٹ، اور بادلوں میں لپٹی ہوئی پگڈنڈیاں، ہر قدم پر آپ کو مدہوش کرتی ہیں۔ نوجوان سیاح، ایڈونچر پسند گروپ، اور قدرت سے محبت رکھنے والے افراد کے لیے یہ راستہ ایک خواب جیسا ہوتا ہے۔
قدرتی نظارے اور فوٹوگرافی
قلعے کی چوٹی سے ستارا شہر، کاس پٹھار (جو ایک یونیسکو ورثہ ہے)، اور کوئینا ڈیم کے حسین مناظر نظر آتے ہیں۔ طلوعِ آفتاب اور غروب کا منظر یہاں ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے سورج خود اس قلعے کو سلام کر رہا ہو۔
سیاحوں کیلئے چند مشورے
اس قلع تک جاتے وقت پانی کی بوتل، ہلکا کھانا، اور سن پروٹیکشن ضرور ساتھ رکھیں۔ بارش کے موسم میں پھسلن سے بچنے کے لیے بہتر جوتے پہنیں۔ فطرت کے تقدس کا خیال رکھیں کچرا نہ پھینکیں۔
کیسے جائیں ؟
بذریعہ ٹرین : سب سے آسان اور عام طریقہ قلعے تک پہنچنے کا ستارا ریلوے اسٹیشن کے ذریعے ہے۔ یہاں کا قریب ترین ریلوے اسٹیشن ستارا ریلوے اسٹیشن ہے جو قلعہ سے ۶؍-۷؍کلومیٹر دور ہے۔ ریلوے اسٹیشن سے قلعہ تک آٹو رکشہ، کیب یا لوکل ٹیکسی کےذریعے ۲۰؍تا ۲۵؍منٹ میں پہنچ جائیں گے۔ ستارا اسٹیشن پونے سے تقریباً ۱۱۰؍کلومیٹر دور ہےجبکہ ممبئی سے یہ ۲۷۰؍کلومیٹر دور ہے۔ ممبئی سے جانے پر پونے ہوکر ہی آپ کو جانا ہوگا۔
بذریعہ کار یا ٹیکسی:اگر آپ ذاتی گاڑی یا کرایہ کی کیب سے جا رہے ہیں تو آپ قومی شاہراہ نمبر ۴۸؍ جو پہلے قومی شاہراہ نمبر ۴؍ تھا پر سیدھا چلتے ہوئے پہنچ سکتے ہیں۔
بس کے ذریعہ:مہاراشٹرا اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ(ایم ایس آر ٹی سی) کی بسیں ستارا تک ہر بڑے شہر سے دستیاب ہیں۔ آپ پونے، کولہاپور، سانگلی یا ممبئی سے سیدھی بس پکڑ سکتے ہیں۔ ستارا بس اسٹیشن سے قلعہ ۵؍کلومیٹر دور ہے۔