یہ گاؤں علی باغ کے شمالی ساحل پر واقع ہے۔یہاں ناریل ا ور تاڑ کے درختوںکی بہتات ہے، بیچ پر تفریح کیلئے کئی آبی سرگرمیاں اور واٹر اسپورٹس دستیاب ہیں۔
EPAPER
Updated: March 06, 2025, 12:03 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai
یہ گاؤں علی باغ کے شمالی ساحل پر واقع ہے۔یہاں ناریل ا ور تاڑ کے درختوںکی بہتات ہے، بیچ پر تفریح کیلئے کئی آبی سرگرمیاں اور واٹر اسپورٹس دستیاب ہیں۔
کہیم علی باغ کے شمال میں ایک چھوٹا سا گاؤں ہے۔ اسے عام طور پر ممبئی کے ویک اینڈ گیٹ وے کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہاں سڑک اور آبی گزرگاہوں دونوں راستوں سے پہنچا جا سکتا ہے۔ مانڈوا کہیم بیچ علی باغ سے۱۲؍ میل دور ہے جبکہ ممبئی سے۱۳۶؍ کلومیٹر دور ہے۔ یہ سمندر میں ممبئی سے۱۰؍ ناٹیکل میل دور ہے۔ قریب ترین سمندری بندرگاہ ریواس ہے جو کہیم سے۶؍کلومیٹر دور ہے۔ ممبئی سے ریواس تک باقاعدہ راؤنڈ ٹرپ سروس دستیاب ہے۔ جو لوگ ٹرین میں سفر کرنا چاہتے ہیں انہیں پین اترنا ہوگا۔ پین ریلوے اسٹیشن منڈوا کہیم سے۸۵؍کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
کہیم ایک پُرسکون مقام ہے اور یہ جگہ فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے مثالی ہے۔ جنگلی پھولوں، جنگلی پرندوں اور تتلیوں کی اقسام سیاحوں کو متوجہ کرتی ہے۔ قلابہ قلعہ ایک اور پُرکشش مقام ہے۔ کہیم ساحل علی باغ سےصرف ۱۵؍ کلومیٹر دور ہے۔ چول تاریخی اہمیت کا حامل مقام ہے۔ کہیم میں سب سے اہم کشش ریتیلے ساحل ہیں۔ اگرچہ کہیم کبھی پرندوں کی جنت کے طور پر جانا جاتا تھا لیکن اب درختوں سے ڈھکے ہوئے علاقوں میں پرندوں کی بہت کم اقسام پائی جاتی ہیں۔ یہاں مختلف قسم کی تتلیاں پائی جاتی ہیں۔ یہ گاؤں علی باغ کے شمالی ساحل پر واقع ہے۔ یہاں ناریل ا ور تاڑ کے درختوں کی بہتات ہےجو ماحول پر عجیب سا سکو ن طاری کرتے ہیں۔
پیرا گلائیڈنگ اور دیگر آبی سرگرمیاں
ساحل سمندر پر آنے والے سیاح پیراگلائیڈنگ سمیت متعدد آبی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ اس مقام پر کئی بلاک بسٹر ہندی فلموں کی شوٹنگ بھی کی گئی ہے۔ یہاں واٹراسپورٹس دستیاب ہیں جو سیاحوں کوتوانائی سے بھر دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ گھوڑا گاڑی کی سواری، بیچ بائیک رائیڈ اورپیراشوٹ رائیڈ جیسی تفریحی سہولیات بھی ہیں۔ فطرت سے محبت کرنے والے نایاب تتلیوں، پرندوں اور پھولوں کی تلاش کے لیے نکل سکتے ہیں، کہیم بیچ پر ان کی متعدد اقسام پائی جاتی ہیں۔
کہیم بیچ سےنظر آنے والے دیگر مقامات
۱) کھنڈیری اور انڈیری کے قلعے کہیم ساحل سے آسانی سے نظر آتے ہیں۔ قدرتی طور پر یہ جگہ تصاویر لینے کے لیے بہترین ہے، خاص طور پر اس وقت جب سورج ابھی غروب ہوا ہو۔
۲)مشہور قلابہ قلعہ بھی کہیم بیچ سے صرف چند میل کے فاصلے پر ہے۔
۳) اس کے علاوہ کچھ تاریخی عمارتیں بھی یہاں سے دیکھی جاسکتی ہیں۔ یروشلم گیٹ اورآنگرے سمادھی مشہور سیاحتی مقامات ہیں۔ یہ تمام علاقے آسانی سے قابل رسائی ہیں اور کہیم سے چند منٹ کی مسافت پر ہیں۔
۴) اکشی بیچ بھی قریب ہی واقع ایک مشہور جگہ ہے جہاں سیاح آرام کر سکتے ہیں۔
۵)مشہور آرٹے کاٹیج ساحل سے صرف۲؍ منٹ کی دوری پر واقع ہے۔ کاٹیج میں ایک باغ بھی ہے جہاں مہمان آرام کر سکتے ہیں۔
یاد رہےکہ کہیم بیچ سمندر میں غوطہ خوری کیلئے بہت اچھی جگہ نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ساحل نہ صرف کافی کھردرا ہے بلکہ ہموار بھی نہیں ہےجو خطرناک ہوسکتا ہے اس لئے یہاں تیراکی سے گریز کرنا چاہئے۔
کیسے پہنچیں ؟
کہیم بیچ کا قریب ترین شہر علی باغ ہے۔ پونے اور ممبئی سے علی باغ پہنچنے کیلئے ایس ٹی بسیں باقاعدگی سے دستیاب ہیں۔ وہاں سے، ساحل سمندر آٹوز کے ذریعے آسانی سے قابل رسائی ہے۔ فیری ممبئی سے کہیم بیچ تک پہنچنے کے لیے نقل و حمل کا سب سے آسان ذریعہ ہے۔ فیری خدمات جو روزانہ کی بنیاد پر چلتی ہیں گیٹ وے آف انڈیا سے منڈوا جیٹی تک دستیاب ہیں۔ فیری آپریٹرس چونڈی تک بس سروس بھی فراہم کرتے ہیں۔ کہیم بیچ بھی علی باغ بس ڈپو سے صرف۱۲؍ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔