• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مروڈ جنجیرہ میں قلعہ کے علاوہ دیگر کئی چیزیں بھی قابل دید ہیں

Updated: August 29, 2024, 12:40 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

جنجیرہ قلعہ کے علاوہ یہاں مروڈ بیچ، احمد گنج محل بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں، اس کے علاوہ گرمبی ڈیم اور گرمبی آبشار بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔

Janjira Fort built in the middle of the sea. Photo: INN.
سمندر کے بیچ تعمیرجنجیرہ قلعہ۔ تصویر: آئی این این۔

مروڈ جنجیرہ قلعہ ایک بڑا اور طاقتور قلعہ ہےجو علی باغ سے تقریباً ۵۵؍کلومیٹر کے فاصلے پر مروڈ کے ساحلی گاؤں میں ایک جزیرے پر واقع ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ مروڈ جنجیرہ قلعہ تقریباً ۳۵۰؍سال پراناہےاور اسے بنانے میں ۲۲؍سال لگے۔ قلعہ جنجیرہ کی اونچائی سطح سمندرسےتقریباً۹۰؍فٹ ہے اور اس کی بنیاد کی گہرائی تقریباً ۲۰؍فٹ ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ مروڈ جنجیرہ قلعہ۲۲؍ ایکڑ رقبے پرپھیلا ہوا ہے جس کےساتھ ۲۲؍سیکوریٹی چوکیاں ہیں۔ اس قلعےپر سدی حکمرانوں کی حکومت تھی اور کئی بار دوسرے حکمرانوں نے قلعہ جنجیرہ کو فتح کرنے کی ناکام کوششیں کیں۔ 
جنجیرہ قلعہ کی تاریخ
قلعہ جنجیرہ کی تاریخ ہمیں ۱۵؍ویں صدی تک لے جاتی ہے۔ اس وقت راج پورکے مقامی ماہی گیروں نے بحری قزاقوں سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے ایک بڑی چٹان پر لکڑی کا قلعہ بنا رکھا تھا۔ احمد نگر کے نظام شاہی سلطان اس جگہ ایک قلعہ بنانا چاہتے تھے۔ سلطان کی خواہش کی تکمیل کے لیے پیرم خان نامی ایک جرنیل نےاس قلعے پر قبضہ کر لیا۔ اس کے بعد ملک عنبر سدی نے لکڑی کے اس قلعے کی جگہ کنکریٹ کا قلعہ تعمیر کروایا۔ انگریزوں نے اس قلعے کی دیواریں توڑنے کی بہت کوششیں کیں لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ 
مروڈ بیچ
مروڈ بیچ، جنجیرہ قلعہ کی مرکزی توجہ کا مرکز، داپولی شہر میں واقع ہےاوریہ ساحل شہر کے مقبول ترین ساحلوں میں سے ایک ہے۔ یہ جگہ ساحل کے آس پاس کے شاندار مناظر اور واٹر ایڈونچر اسپورٹس کے لیے مشہور ہے۔ آپ کو یہاں ڈولفن دیکھنے کا موقع بھی مل سکتا ہے اورشہر کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہونے کی وجہ سے یہ ساحل ہمیشہ لوگوں اور سرگرمیوں سے بھرا ہوتا ہے۔ 
احمد گنج محل
جنجیرہ کا اہم سیاحتی مقام احمد گنج تقریباً۴۵؍ ایکڑ رقبے پر پھیلا ہواہے۔ یہ مقام مغلیہ اورگوتھک طرز تعمیر کے امتزاج کے ساتھ تعمیر کردہ ایک پرکشش حویلی ہےجو کسی زمانے میں شاہی نوابوں کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا۔ کمپلیکس میں ایک خوبصورت مسجد اورسابقہ نواب حکمرانوں کے مقبرے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ قبریں مال و دولت سے بھری پڑی ہیں لیکن کوئی بھی ان قبروں کو کھولنے کی ہمت نہیں کرتا۔ سیاح اکثر ان پراسرار مقامات کو دیکھنے آتے ہیں۔ 
گرمبی ڈیم
آپ کے مرود جنجیرہ قلعہ کے دورے میں گرمبی ڈیم ایک اہم پرکشش مقام ہے جسے مشرق کے آخری حکمران نواب سر سدی احمد خان نےتعمیر کروایا تھا۔ اس ڈیم سے پورے شہر کو پانی فراہم کیا جاتا ہےاور اسے ملکہ وکٹوریہ کے لیے وقف کیا گیا ہے۔ سرسبز و شاداب نظاروں کے ساتھ یہ جگہ فطرت کی خوبصورتی کا بہترین اظہار کرتی ہے۔ سیاح پانی، پرندوں، حیوانات اور اس کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے گرمبی ڈیم کا رخ کرتے ہیں۔ 
گرمبی آبشار
جنجیرہ قلعہ کا مشہور آبشار، گرمبی آبشار تقریباً۱۰۰؍میٹر کی اونچائی سےگرتاہے اور مانسون کے موسم میں اس سے تیز آواز پیدا ہوتی ہے۔ اس پرکشش آبشار کے اردگرد کی ہریالی اور قدرتی حسن دیکھنے کے قابل ہے اور پرندوں کی چہچہاہٹ کی میٹھی آواز بھی سحر انگیزہے۔ 
یہاں کیسے پہنچیں ؟
ٹرین کے ذریعہ: اگر آپ ٹرین کے ذریعے مروڈجانا چاہتے ہیں تو روہا قریب ترین اسٹیشن ہے۔ ٹرین کی فریکوئنسی اچھی ہے۔ روہا سے مروڈ جانے والی ٹیکسیاں دستیاب ہیں جو ایک گھنٹے میں پہنچا دیتی ہیں۔ 
کارکے ذریعہ: مروڑ سڑکوں کے ذریعے بہت اچھی طرح سے جڑا ہواہے۔ ممبئی، تھانے اور نوی ممبئی سےباقاعدہ بسیں چلتی ہیں۔ اگر آپ کم خرچ میں سفرکرنا چاہتےہیں تو یہ ایک عمدہ متبادل ہے۔ اگر آپ کی کارہے تو یہ آسان اور بہترین آپشن ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK