اجے دیوگن،تبو اورجمی شیرگل جیسے اداکاروں کی موجودگی اور عمدہ اداکاری کے باوجود کمزور کہانی کی وجہ سے فلم دیکھنے کے لائق نہیں لگتی۔
EPAPER
Updated: August 03, 2024, 10:23 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
اجے دیوگن،تبو اورجمی شیرگل جیسے اداکاروں کی موجودگی اور عمدہ اداکاری کے باوجود کمزور کہانی کی وجہ سے فلم دیکھنے کے لائق نہیں لگتی۔
اوروں میں کہاں دم تھا
(Auron Mein Kahan Dum Tha)
اسٹار کاسٹ : اجے دیوگن، تبو، جمی شیرگل، سائی مانجریکر، شانتنو مہیشوری، سیاجی رائو شندے، جے اپادھیائے۔
رائٹر، ڈائریکٹر :نیرج پانڈے
پروڈیوسر:سنگیتا اہیر، سید زید علی، شیتل بھاٹیا، نریندر ہیراوت، کمار منگت پاٹھک
سنیماٹوگرافی:سدھیر پلسانے
میوزک:ایم ایم کیروانی
ایڈیٹنگ:کاتھی کولوت پراوین
کاسٹنگ:انمول آہوجا، ابھیشیک بنرجی، رنویر وادھوانی
پروڈکشن ڈیزائن:سنیل بابو، ویشنوی ریڈی
ریٹنگ: **
اداکار اجے دیوگن اور تبو کی جوڑی نے لوگوں کو کئی بار سپر ہٹ فلمیں دی ہیں۔ دونوں سلور اسکرین پر پھر ایک ساتھ نظر آرہے ہیں۔ فلم ’دریشیم‘کی کامیاب جوڑی فلم ’اوروں میں کہا دم تھا‘کے ساتھ ایک بار پھر پردے پر نظر آرہی ہے۔ فلم سینما گھروں میں ریلیز کر دی گئی ہے۔ آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ فلم کیسی ہے۔
فلم کی کہانی
لواسٹوری پر مبنی اس فلم کی کہانی۲۰۰۱ءسے۲۰۲۴ءکے عرصےمیں ایک جوڑے کرشنا (اجے دیوگن) اور وسودھا (تبو) کی محبت کی کہانی بیان کرتی ہے۔ ممبئی میں ایک چال میں ایک دوسرے کے پڑوسی کرشنا اور وسودھا ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں۔ کرشناکو کمپنی کی طرف سے جرمنی جانے کی پیشکش موصول ہوئی ہے۔ دونوں اپنے روشن مستقبل کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ کچھ دن پہلےکرشناکی اپنے ہی علاقے میں رہنے والے کچھ شرپسندوں سے لڑائی ہوئی تھی۔ اسے سبق سکھانے کے لیے ان بدمعاشوں نے وسودھاکو نشانہ بنایا جو ایک رات اکیلی گھر لوٹ رہی تھی۔ وسودھا کی چیخ سن کر کرشنا وہاں پہنچ گیا اور غصے میں آکر دو بدمعاشوں کو مار ڈالا۔
کرشنا کو عمر قید کی سزاسنائی گئی ہے۔ وسودھا اب کرشنا کی رہائی کاانتظار کرناچاہتی ہے، لیکن وہ اسے کسی اور سے شادی کرنے پر راضی کرتاہے۔ اچھے رویے کی وجہ سے کرشنا کی سزا میں ۲؍ سال کی کمی کی گئی ہے۔ جب وہ جیل سے باہر آتا ہے تو اس کا سامنا وسودھا سے ہوتا ہے۔ وسودھا، جس کی شادی ابھیجیت (جمی شیرگل) سے ہوئی ہے، وہ ابھی تک کرشنا کو بھول نہیں پائی ہے۔ لیکن اب کہانی میں آگےکیا ہوتا ہے، یہ جاننے کے لیے آپ کو سینما ہال جانا پڑے گا۔
ہدایت کاری
فلم ’اوروں میں کہاں دم تھا‘کےہدایت کار اور مصنف نیرج پانڈے اپنی شاندار تھریلرفلموں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ پہلی بار رومانوی صنف میں داخل ہونے والے نیرج نے رومانس کے ساتھ ساتھ تھریلر کا زاویہ بھی شامل کرنے کی پوری کوشش کی لیکن بدقسمتی سے اس عمل میں وہ رومانس اور تھریلر کے بیچ الجھ کر رہ گئے ہیں۔ خاص طور پرفلم کی کہانی بہت کمزور ہے۔ فلم کی شروعات اچھی ہوتی ہے اور کرشنا اور وسودھا کی محبت کی کہانی آپ کو ایک خوبصورت فلم کی امید دلاتی ہے، جب کہ جیل میں سزا کاٹ رہےاجے دیوگن کی خاموشی کسی راز کی طرف اشارہ کرتی ہے لیکن اس دوران فلم کی سست رفتاری اور بار بارنظر آنے والے گانے آپ کے صبر کا امتحان لیتے ہیں۔
انٹرول تک، ایک ناظرکےطور پر، آپ کسی معجزے کی امید میں فلم دیکھتے ہیں۔ لیکن اس کے بعد بار بار دہرائے جانے والے مناظرآپ کی ساری امیدیں توڑ دیتے ہیں۔ فلم کے کلائمکس میں تقریباً ڈھائی گھنٹے بعد آپ کومحسوس ہوتا ہے کہ آپ کودھوکہ دیا گیا ہے۔
اداکاری
اگر ہم اداکاری کی بات کریں تو اجے دیوگن اور تبو نے اپنی پراسرار خاموشی سے فلم میں جان ڈالنے کی پوری کوشش کی لیکن حقیقت میں ان کے نوجوان کرداروں کو فلم میں ان سے زیادہ فوٹیج ملا ہے۔ شانتنو مہیشوری اور سائی مانجریکر کی جوڑی، جو ان کی جوانی کے دنوں کے کرداروں میں نظر آئی تھی، اسکرین پر بہت اچھی لگ رہی ہے۔ خاص طور پر شانتنونےاسکرین پر شاندار اداکاری کی ہے۔ وہ نوجوان عاشق سے لےکر اینگری ینگ مین تک کےکردارمیں نظر آتا ہے اور اس میں اس نے جان ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
منتخب مناظرمیں نظر آنے والے جمی شیرگل بھی اپنی چھاپ چھوڑنےمیں کامیاب رہے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ کمزور کہانی کی وجہ سےکرداروں کی محنت بھی رائیگاں نظر آتی ہے۔ محبت کی کہانی والی فلم میں زبردست میوزک کی بہت گنجائش ہوتی ہے لیکن اس فلم کا میوزک کچھ خاص نہیں ہے۔ فلم کی سنیماٹوگرافی اور بیک گراؤنڈ اسکور بھی اوسط ہے۔
نتیجہ
اگر آپ لو اسٹوری والی فلموں کے شوقین ہیں، اجے دیوگن اور تبو کے مداح ہیں، تو آپ اس فلم کا ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔ ورنہ اس فلم میں کوئی خاص بات نہیں ہے جس کے لیے آپ پیسہ خرچ کریں۔