اس شہر میں کئی شاندار قلعے موجود ہیں جو یہاں کی قدیم تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں، اس کے علاوہ یہاں کئی دلکش ساحل بھی ہیں جوسحر انگیز ہیں۔
EPAPER
Updated: November 06, 2024, 11:54 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
اس شہر میں کئی شاندار قلعے موجود ہیں جو یہاں کی قدیم تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں، اس کے علاوہ یہاں کئی دلکش ساحل بھی ہیں جوسحر انگیز ہیں۔
سمندری آب و ہوا، تاریخی سرزمین، پرسکون ماحول اوربیک واٹر کیرالہ میں واقع بیکل کی تعریف بیان کرنے کیلئے کافی ہیں۔ ریاست کے کاسرگوڈ ضلع میں واقع یہ قصبہ ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے، جو سیاحوں کو آرام سے چھٹیاں گزارنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ شہر اپنی قدرتی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اپنی تاریخی اہمیت کے لیے بھی بہت مشہور ہے۔
مالابار ساحل پر واقع یہ شہر کیرالہ کےمشہور ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں ہندوستان اور بیرون ملک کے سیاح آنا پسندکرتے ہیں۔ دلکش ساحل، تاریخی قلعے اور خوبصورت پارکس اس جگہ کو خاص بناتے ہیں۔ یہاں ہم جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ بیکل آپ کو سیاحت کے معاملے میں کیسے خوش کر سکتا ہے۔
بیکل قلعہ
آپ اپنا بیکل ٹور یہاں بیکل قلعہ سے شروع کر سکتےہیں۔ تقریباً ۴۰؍ ایکڑ رقبے پر پھیلا یہ قلعہ ۳۰۰؍سال پرانا بتایاجاتاہے۔ یہ شہر کے سب سے مشہور اورپرکشش مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ ایک بہت بڑا ڈھانچہ ہے جہاں آپ کو ایک بڑے حوض کےساتھ ساتھ خوبصورت راستے بھی نظر آئیں گے۔ یہ قلعہ تاریخ سے محبت کرنے والوں کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ سمندر کے قریب ہونے کی وجہ سے اور بھی حیرت انگیز لگتا ہے۔ اگر آپ بیکل آتے ہیں تو یہاں جانا نہ بھولیں۔ یہ قلعہ صبح۸؍بجے سے شام ساڑھے ۵؍بجے تک کھلا رہتا ہے۔
چندراگیری قلعہ
بیکل قلعہ کے علاوہ، آپ کاسرگوڈ میں چندراگیری قلعہ کے دورے کا بھی منصوبہ بنا سکتے ہیں۔ یہ قلعہ بیکل آنے والے سیاحوں کی بھی پسندیدہ جگہ ہے۔ معلومات کے مطابق یہ قلعہ ۱۷؍ویں صدی کے آس پاس بنایا گیا تھا۔ دریائے چندراگیری کے کنارے واقع یہ قلعہ قدرت کے دلکش نظارے پیش کرتا ہے۔
مالک دینار مسجد
بیکل کے قریبی پرکشش مقامات میں آپ مالک دینار مسجد دیکھ سکتے ہیں۔ اس کا شمار بیکل کے قریب مشہورسیاحتی مقامات میں ہوتا ہے۔ یہ کیرالہ کےطرزتعمیرکی ایک عمدہ مثال اور ایک شاندار مسجد ہے۔ یہ روحانی اور ذہنی سکون سے بھرپور ایک خاص جگہ ہے۔ تاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کو یہاں ضرور جانا چاہیے۔ یہ مسجد اپنے فن تعمیر کی وجہ سے زیادہ مشہور ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مسجد مالک بن دینار نے قائم کی تھی۔
بیکل بیچ
مذکورہ بالا مقامات کے علاوہ، آپ بیکل بیچ پر آرام دہ چہل قدمی سےلطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ تقریباً ۳۶؍ایکڑ رقبے پر پھیلا یہ ساحل سال بھر سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اگر آپ کسی پرامن جگہ کی تلاش میں ہیں تو آپ کو یہاں ضرور آنا چاہیے۔ آپ یہاں اپنے خاندان یا دوستوں کے ساتھ بھی آ سکتے ہیں۔ صبح و شام یہاں کا نظارہ کافی دلکش ہوتا ہے، اس دوران آپ سیاحوں کو ٹہلتے اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوتے دیکھیں گے۔
اننت پور جھیل مندر
آپ بیکل کے قریب دیگر دلکش مقامات پر بھی جا سکتے ہیں۔ اننت پور جھیل مندر کا شمار کیرالہ کے مشہورمقامات میں ہوتا ہے، جہاں آپ بیکل سے۲۳؍کلومیٹر کا سفر کر کے جا سکتے ہیں۔ یہ مندر چار کونوں والی جھیل سےگھرا ہوا ہے۔ معلومات کے مطابق یہ مندر نویں صدی کا ہے۔ اس مندر کی اصل توجہ بابیہ نامی مگرمچھ ہے، خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مخلوق کئی سالوں سے اس جگہ کی حفاظت کر رہی ہے۔ ’بابیہ‘ کی کشش کی وجہ سے زیادہ تر سیاح یہاں آتے ہیں۔
ہوسدرگ بیچ
یہ ساحل سمندر بیکل قلعہ اور ساحل کے قریب واقع ہے۔ شام کا وقت گزارنے کیلئے یہ جگہ بہت عمدہ ہے۔ یہ کانہا گڑھ ریلوے اسٹیشن سے ۴؍کلومیٹر دور ہے
ولیاپرمبا بیک واٹر
کیرالا کی خوبصورتی میں یہاں کے بیک واٹرس کا اہم رول رہا ہے۔ یہ بیک واٹر کیرالہ کے کئی مقامات پر واقع ہیں۔ بیکل میں یہ ولیا پرمبا بیک واٹرز کے نام سے مشہور ہیں۔ ناریل کے درختوں سے گھرایہ بیک واٹر آپ کو ایک الگ ہی دنیا میں لے جائے گا۔