ہندوستان اور پاکستان کو بیچ میں لائے بغیر روس کے پس منظرمیں جاسوسی کی ایک اچھی کہانی پیش کی گئی ہے، اداکاروں نے بھی جان ڈال دی ہے۔
EPAPER
Updated: September 14, 2024, 2:08 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
ہندوستان اور پاکستان کو بیچ میں لائے بغیر روس کے پس منظرمیں جاسوسی کی ایک اچھی کہانی پیش کی گئی ہے، اداکاروں نے بھی جان ڈال دی ہے۔
برلن (Berlin)
اسٹار کاسٹ:اشواک سنگھ، کبیر بیدی، راہل بوس، انوپریا گوئنکا، اپارشکتی کھرانہ، جگر مہتا، رتیش شریواس، پرشانت سنگھ۔
رائٹر اورڈائریکٹر : اتل سبھروال
پروڈیوسر: اتل سبھروال، یپی کی یے، اجے یادو، ابھے دتا، سمیت راجپوت
میوزک: کے کرشنا کمار
سنیماٹوگرافی:سری دت نامجوشی
میک اپ:لکش سنگھ
پروڈکشن ڈیزائن:اشوک لوکرے، سندیپ شیلار
ایڈیٹنگ:آئرین دھر ملک
کاسٹیوم ڈیزائن: دیویہ گمبھیر، ندھی گمبھیر
ریٹنگ: ***
سسپنس تھریلرکہانیاں ناظرین میں ایک خاص کشش رکھتی ہیں۔ اس زمرے کی کہانی کو ماضی کے کسی دور میں ترتیب دیا جائے تو یہ اور بھی دلچسپ ہو جاتی ہےبشرطیکہ ہدایت کار نے اس کے لہجے کو ٹھیک سےبرتاہو۔ یہ کہنے میں کوئی مضائقہ نہیں کہ ہدایت کار اتل سبھروال ۱۹۹۳ءکے دور کو منتخب کرکے اس میں ایک تیز اور دلچسپ کہانی لےکر آئےہیں، جس میں ان کی عمدہ ہدایت کاری اور اداکاروں کی مضبوط اداکاری کیک پر آئسنگ ثابت ہوتی ہے۔ فلم کا نام ’برلن‘ ہے، لیکن اس کا جرمنی کےشہر برلن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فلم کی کہانی
یہ کہانی۱۹۹۳ء کے دور کے دہلی شہر کی ہےجہاں ’بیورو‘ نامی انٹیلی جنس ایجنسی کےسوویت ڈیسک کے سربراہ جگدیش سوڈھی (راہل بوس) ایک گونگے بہرے نوجوان اشوک (ایشواک سنگھ) کو مشتبہ جاسوس اور قاتل کے طور پر گرفتار کرتے ہیں۔ اشوک پر۱۹۹۳ء میں ہندوستان کے دورےمیں روسی صدر بورس یلستین کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ اس پرہندوستانی انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے جاسوس کو ہلاک کرنے کا بھی الزام ہے۔ جگدیش اسے جرمن جاسوس مانتا ہے۔
پشکن ورما (اپارشکتی کھرانہ)، جو اشاروں کی زبان کے ماہر ہیں اور ایک گونگے بہرے اسکول میں استادہیں، کو بہرے گونگے اشوک سےپوچھ گچھ کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ جیسے جیسے پشکن اشوک سے پوچھ گچھ میں آگے بڑھتا ہے، اسے جاسوسوں، بیوروکریسی، سیاست اورحریف جاسوسی محکمہ ’ونگ‘کے کام کے بارے میں سیاہ سچائی کا پتہ چلتاہے۔ پشکن خود کو جاسوسی کی ایک خطرناک سازش میں الجھا ہوا پاتا ہے لیکن وہ اشوک کے ساتھ ایک مضبوط تعلق محسوس کرنے لگتا ہے۔ حریف جاسوسی ایجنسی ’ونگ‘اسے چارے کے طور پر استعمال کرتی ہےاور اس تفتیش کو ایک ایسے خوفناک موڑ پر لے جاتی ہے جس کاپشکن نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا، لیکن اب پشکن نے فیصلہ کیا ہےکہ اسے اشوک کے بارے میں سچ معلوم کرنا ہے۔ کیا وہ اشوک کےبارے میں حقیقت جان سکے گا یا وہ ۲؍ ایجنسیوں کی دشمنی کا شکار ہوکرسب کچھ کھو دے گا۔ یہ جاننے کیلئے آپ کو فلم دیکھنی پڑے گی۔
ہدایت کاری
مصنف اور ہدایت کار اتل سبھروال اس سے قبل ویب سیریز ’جوبلی‘سے خوب مشہور ہوئےتھے۔ وہ’مڈ نائٹ لاسٹ اینڈ فاؤنڈ‘ اور ’اورنگ زیب‘ نامی فلموں کے رائٹر اور ڈائریکٹر رہے ہیں۔ ڈارک اورانٹینس ڈراما ان کا انداز ہے اور وہ ’برلن‘ میں بھی اسی انداز پر قائم ہیں۔ فلم کا دلچسپ پہلو تہہ در تہہ سسپنس کا کھلناہے، اگرچہ فلم کی رفتار تھوڑی سست ہےلیکن اس کا سنسنی خیز انداز دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑے رکھتا ہے۔
پچھلے کئی برسوں سے ہم نے جاسوسی دنیا کو ہندوستان پاکستان کے ارد گرد پایاہے، اتل سبھروال روسی صدرکے قتل کی سازش کے بہانے ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی میں پھیلے جال اور اندرونی سیاست کو بنیادبناتے ہیں، اس سے کہانی میں نیا پن آتا ہے۔ اتل کی کہانی کا یہ پہلوبھی دلچسپ ہے کہ دہلی کے برلن نامی کافی ہاؤس میں ان گونگے بہرےلوگوں کو انٹیلی جنس گفتگو کو خفیہ رکھنے کے لیے کیسے استعمال کیا جاتاہے۔ اسکرین پلے پیچیدہ ہے، اس لیے آپ درمیان کے مناظر کو نہیں چھوڑ سکتے، بصورت دیگر آپ کہانی سے تعلق کھو سکتے ہیں۔
آئرین دھر ملک کی ایڈیٹنگ تنگ ہے۔ سری دت نامجوشی کی سنیماٹوگرافی اس راز کو مزید گہرا کرتی ہے۔ پس منظر کی موسیقی مضبوط ہے۔ فلم کا کلائمکس چونکا دینے والا ہے، لیکن بہت جلد حل ہو جاتا ہے۔
اداکاری
اداکاری کے معاملے میں اداکار بازی مار لےجاتے ہیں۔ اشوک سنگھ نےبہرے اور گونگے کردار میں اپنی آنکھوں اور تاثرات سے دل جیت لیے ہیں۔ اپارشکتی کھرانہ خود میں فلم در فلم بہتری لا رہے ہیں۔ انہوں نے ایمانداری سے اداکاری کی ہے۔
نتیجہ
یہ فلم جاسوسی اور تھریلر فلموں کا شوق رکھنے والوں اور اس کی مضبوط اداکاری کے لیے دیکھنا چاہئے۔