یہاں جونا گڑھ کا قلعہ،گجنیر محل،لال گڑھ محل، دیوی کنڈ ساگر کےعلاوہ کیمل ریسرچ سینٹر، سادول سنگھ میوزیم اورگنگا سنگھ میوزیم دیکھنے لائق ہیں۔
EPAPER
Updated: October 02, 2024, 10:38 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
یہاں جونا گڑھ کا قلعہ،گجنیر محل،لال گڑھ محل، دیوی کنڈ ساگر کےعلاوہ کیمل ریسرچ سینٹر، سادول سنگھ میوزیم اورگنگا سنگھ میوزیم دیکھنے لائق ہیں۔
بیکانیرہندوستان کی ریاست راجستھان میں واقع ہے جو پاکستان کی سرحد کے بالکل قریب ہے۔ صحرائے تھارکے ساتھ ساتھ یہاں موجود سنہری ریت کے ٹیلوں نے بیکانیر کی خوبصورتی کو مزید دلکش بنا دیا ہے۔ یہ رنگ برنگاشہر ہےجو اپنے اندر خوبصورتی کا بیش بہاخزانہ سمیٹے ہوئے ہیں۔ بیکانیرشہر ۱۴۸۸ءمیں قائم کیا گیا تھا۔ راؤ بیکاجی جو یہاں کے ایک راجپوت شہزادے اور عظیم جنگجو تھےنے اس شہر کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ اپنے قدیم مندروں، بڑے قلعوں، ہڑپا تہذیب کے آثار اور محلات کے علاوہ یہ شہر کئی دوسری وجوہات کی بناء پر سرخیوں میں رہتا ہے۔
جوناگڑھ قلعہ
راجستھان کےبیکانیر میں واقع جوناگڑھ قلعہ راجہ رائے سنگھ نے ۱۵۹۳ءمیں تعمیر کیا تھا۔ جوناگڑھ قلعہ کی ساخت میں خوبصورت مندر اور محلات شامل ہیں۔ یہاں ایک خوبصورت آرٹ گیلری بنائی گئی ہے، ہرے بھرے گھاس کے میدان اس قلعے کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتے ہیں اور محل کی کھڑکیاں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی نظر آتی ہیں۔ یہاں بنایا گیا جینا کوارٹر خاص طور پر سیاحوں کی توجہ اپنی طرف کھینچتا ہے۔ کیونکہ یہ عظیم تخلیقی صلاحیتوں کا بے عیب ڈیزائن پیش کرتا ہے۔
گجنیر محل
راجستھان کے بیکانیرکے مختلف سیاحتی مقامات میں گجنیر محل ایک مشہورمقام ہے جو ایک جھیل کے کنارے واقع ہے۔ مہاراجہ گنگا سنگھ کا تعمیر کردہ گجنیر محل قدیم زمانے میں شکار اور تفریحی مقام کے طور پراستعمال ہوتا تھا۔ گجنیر پیلس میں مجسمے، اسکرین، کھڑکیاں اور سرخ ریت کے پتھر سے بنی کاریگری کی شاندار نمائش ہوتی ہے۔
لال گڑھ محل
بیکانیرکا لال گڑھ محل خوبصورت فن تعمیرسےمالا مال ہے۔ یہ خوبصورت محل ۲۰؍ویں صدی میں مہاراجہ گنگا سنگھ کےحکم کے مطابق تعمیر کیا گیا تھا۔ لیکن فی الحال اس محل کو ہوٹل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ راجپوتانہ طرز کے عظیم الشان ڈیزائن کےساتھ ساتھ محل میں اندر کی خوبصورت سجاوٹ اسےدیکھنے کے قابل بناتی ہے۔
کیمل ریسرچ سینٹر
اونٹ ریسرچ سینٹر بیکانیر میں واقع ایک بہت ہی خوبصورت جگہ ہے، ہر کوئی یہاں ایک بار ضرور جاناچاہے گا۔ یہاں تین نسلوں کےکم از کم ۲۳۰؍ اونٹ ہیں۔ اس جگہ پر آپ اونٹنی کے دودھ کے آؤٹ لیٹ کےساتھ لسی سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ یہاں بنائے گئے چھوٹے سے میوزیم میں اونٹ کی سواری سیاحوں کے لیے سب سے خاص چیز ہے اور یہاں آنے والا ہر سیاح اس سے لطف اندوز ہونا چاہے گا۔
دیوی کنڈ ساگر
دیوی کنڈ ساگر کو بیکانیر، راجستھان میں واقع بہترین مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک مشہور مقام ہے جو شہر کے مشرق میں ۸؍ کلومیٹرکے فاصلے پر واقع ہے۔ راؤ بیکا جی کے بڑے پوتے کی آخری رسومات یہاں ادا کی گئیں۔ یہاں آرکیٹیکچرل صلاحیتوں کا مظاہرہ حقیقی ہےجو سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ سورت سنگھ کا سینوٹاف مکمل طور پر سفید پتھروں سے بنا ہے جو اس جگہ کی خوبصورتی کی علامت ہے۔ ہر طرف خوبصورت پینٹنگز ہیں۔ یہاں آپ کو ایک حوض بھی دیکھنے کو ملے گا۔
سادول سنگھ میوزیم
سادول سنگھ میوزیم بیکانیر کے عظیم تاریخی مقامات میں سے ایک ہےجو بیکانیر کے لیے ایک بڑی کشش رہا ہے۔ یہ میوزیم بیکانیر کےسب سے شاندار بادشاہوں جیسے سادول سنگھ، مہاراجہ گنگا سنگھ اور کرنی سنگھ کے لیے وقف ہے۔ یہ لال گڑھ محل کے اندر قائم ہے جس میں بادشاہوں اور مہاراجوں کے تمام کارنامے موجود ہیں۔
گنگا سنگھ میوزیم
اس عجائب گھر میں ہڑپاکی تہذیب اور گپتا دور کے آثار قدیمہ کاایک وسیع ذخیرہ موجود ہے۔ میوزیم مہاراجہ گنگا سنگھ نے بنایا تھا۔ گنگاسنگھ میوزیم مختلف حصوں میں پینٹنگز، ٹیراکوٹا، دستکاری، قالین، مٹی کے برتن، سکے اور قدیم راجپوت ہتھیاروں کی نمائش کرتا ہے۔ اس میوزیم کی سب سے نمایاں خصوصیت اونٹ کی کھال پر سونے کے پتوں کی پینٹنگ اور شہزادہ سلیم کا ریشمی لباس ہے۔