• Mon, 27 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بلیک وارنٹ: جیلوں کے اندر کی حقیقی دنیا کی جھلک پیش کرتی ہے

Updated: January 19, 2025, 12:26 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ششی کپور کے پوتے کی اس سیریز میں دیگر اداکاروں نے بھی عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے، کئی چیزیں مل کر اسے دیکھنے لائق بناتی ہیں۔

Jahaan Kapoor can be seen in a scene from the web series `Black Warrant`. Photo: INN
ویب سیریز’بلیک وارنٹ ‘ کےایک منظر میں جہان کپور کو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

بلیک وارنٹ(Black Warrant)
اسٹریمنگ ایپ :نیٹ فلکس(۷؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:جہان کپور، جوائے سین گپتا، شیوم راٹھور، راہل بھٹ، پرمویر چیما، انوراگ ٹھاکر، سدھانت گپتا، میر سرور
 ڈائریکٹر:وکرمادتیہ موٹوانے، امبیکا پنڈت، روہین رویندرن
 رائٹر:ارکیش اجے، وکرمادتیہ موٹوانے، ستیانشو سنگھ
 پروڈیوسر:سمیر نائر اور دیپک سہگل
سنیماٹوگرافی:سومیا نند ساہی
ایڈیٹنگ:تانیا چھابرریا
موسیقی:اجےجینتی
آرٹ ڈائریکٹر:یوگیش بنسوڑے
پروڈکشن منیجر:اروشی اجمیرا
ریٹنگ: ***
 جیل ایک ایسی جگہ ہےجس سے ہر کوئی دور رہنا چاہتا ہے۔ حالانکہ کچھ فلموں اور ویب سیریز میں جیل کے اندر کے مناظر اور حالات پیش کئےجاچکے ہیں۔ مثال کے طورپرامریکہ کی ایک مشہور ویب سیریز’اورینج از دی نیو بلیک‘ میں خواتین کی جیل کے حالات کو بہت ہی تفصیل کے ساتھ پیش کیا گیا ہے یعنی اس کے ۷؍سیزن میں ۹۱؍ ایپی سوڈ جاری کئے گئے۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی کچھ فلموں اور ویب سیریز میں بھی جیل کے حالات اور مناظر دکھائے گئے ہیں جس کی تازہ مثال ویب سیریز’اسکوپ‘ ہے جو مشہور صحافی جے ڈے کے قتل اور اس کے بعد پیدا ہونے والے حالات پر مبنی تھی۔ اب وکرمادتیہ موٹوانےنئی ویب سیریز’بلیک وارنٹ‘ لے کر آئے ہیں جس میں جیل کی دنیا کو تفصیل سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی تہاڑ جیل کے جیلر سنیل کمار گپتا اور صحافی سنیترا چودھری کی اسی عنوان کی کتاب پر مبنی یہ سیریز جیل کے اندر کی بدعنوانی، جیلر اور قیدیوں کے تعلقات، ان کی زندگیوں کوبھی دکھایا گیا ہے جن کو ۸۰ءکی دہائی میں پھانسی دی گئی تھی۔ 
سیریز کی کہانی
 یہ سیریز۸۰ءکی دہائی کے اوائل میں دبلے پتلے سنیل کمار گپتا (جہان کپور)کے جیلر بننے کے ساتھ شروع ہوتی ہے، لیکن ہر کوئی اسے ملازمت اختیار کرنے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ وجہ بھی جائز ہے، اس نئے جیلر، جو اوسط قد کا ہے اور ایک گالی بھی نہیں بول سکتا، کے لیے تہاڑکے قیدیوں کو قابو کرنا آسان نہیں ہے۔ اس کے باوجود سنیل نہ صرف اپنی استقامت کے ساتھ وہاں رہتا ہے بلکہ اپنے حساس اندازِ فکرکی وجہ سے تمام مشکلات کے باوجود جیل اور قیدیوں کے حالات کو بدلنےکی کوشش کرتا ہے۔ لیکن اس کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ڈی ایس پی راجیش تومر (راہل بھٹ) ہیں جو اپنی جیبیں بھرنے کے لیے جیل میں ایک گینگسٹر گروپ کی حمایت کرتے ہیں، کرپشن کی یہ رقم اوپر سے نیچے تک تقسیم کی جاتی ہے۔ 
 سنیل کے۲؍ ساتھی ریکروٹس، وپن کمار دہیا (انوراگ ٹھاکر) اورشیوراج سنگھ مانگٹ (پرم ویر سنگھ چیمہ) جلد ہی تومر کے شاگرد بن جاتے ہیں، لیکن سنیل اس گیم میں شامل نہیں ہو پاتااور جیل میں غریب قیدیوں کی مدد کرنے کی کوشش کرتارہتاہیں۔ سیریزکے دوران رنگا بلا، مقبول بھٹ، کرتار اجگر جیسے مجرموں کو پھانسی دینے کے واقعات بھی دکھائے جاتے ہیں۔ 
ہدایت کاری
 خاص بات یہ ہے کہ وکرمادتیہ موٹوانے اور ستیانشو سنگھ کی تخلیق کردہ یہ سیریز جیل کی دنیا کو بہت ہی حقیقت پسندانہ انداز میں متعارف کراتی ہے۔ بالی ووڈ فلموں کے برعکس یہاں کوئی میلو ڈرامہ نہیں ہے۔ کہانی جیلر کے نقطہ نظر سے سنائی گئی ہے، اس لیے اس میں کچھ نیاہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات رفتار سست ہونے کے باوجود ۴۰؍منٹ کی۷؍ایپی سوڈزپرمشتمل یہ سیریز ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑے رکھتی ہے۔ اس کا بہت سا کریڈٹ اداکاروں کی بہترین اداکاری کو بھی جاتا ہے۔ جہان کپور نے سنیل کمار گپتا کے کردار میں اپنا دل و جان لگا دیا ہے۔ 
اداکاری
 ششی کپور کے پوتے جہاں نے سیریز میں اپنی اداکاری کے ساتھ کپور خاندان کی وراثت کو آگے بڑھایا ہے۔ ساتھ ہی راہل بھٹ کو بھی طویل عرصے بعد ایسا کردار ملا ہے، جہاں وہ اپنی اداکاری کامظاہرہ کر سکیں اور انہوں نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ پرم ویر چیمہ اور انوراگ ٹھاکر بھی اپنی بہترین اداکاری سے اپنے کرداروں کو قابل اعتماد بناتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سدھانت گپتا بھی چارلس سوبھراج کے روپ میں متاثر کن ہیں۔ اس کے علاوہ یہ سیریزتکنیکی طور پر بھی مضبوط ہے۔ مجموعی طور پر، وکرمادتیہ موٹوانے سال کے آغاز میں ایک زبردست سیریز لے کر آئے ہیں، جس کے دوسرے سیزن کا انتظار کیا جائے گا۔ 
نتیجہ
جیلوں کی اندیکھی دنیا کی حقیقی جھلک اورکچھ شاندار پرفارمنس کیلئے اس سیریز کو دیکھا جاسکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK