• Sun, 06 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کال می بے: ایک لڑکی کے ’عرش سے فرش‘ تک آنے کی کہانی

Updated: September 29, 2024, 10:44 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ایک لڑکی جودہلی میں ناز و انداز سےپلی بڑھی لیکن حالات کی مار اسے ممبئی میں غربت کی زندگی جینے پر مجبور کردیتی ہے، اننیا پانڈے کی پہلی ویب سیریز۔

Ananya Pandey can be seen in a scene from the web series `Call Me Bae`. Photo: INN
ویب سیریز’کال می بے‘ کےایک منظر میں اننیا پانڈے کو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر : آئی این این

کال می بے (Call Me Bae)
 اسٹریمنگ ایپ :پرائم ویڈیوز(۹؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: اننیا پانڈے، گرفتح پیرزادہ، ویہان سمت، ورون سود، ویر داس، لیزا مشرا، مسکان جعفری، منی ماتھر، نہاریکا لیرادت
 رائٹر:اشیتا موئترا، ثمینہ موٹلیکر روہت نائر
 ڈائریکٹر:کولن ڈی کہنا
پروڈیوسر:کرن جوہر، اپوروا مہتا، سومن مشرا، رکوید مکھرجی
ایڈیٹنگ:انترا لہری 
کاسٹنگ:پنچمی گھائوری
آرٹ ڈائریکٹر:پرنے چائورے، ابھیجیت اگنی ہوتری
پروڈکشن ڈیزائن:جینت دیشمکھ، ورشٹھ گپتا
کاسٹیوم:انائیتا شراف
ریٹنگ: ***
 تبو، کاجول اور کرینہ کپور جیسی ہیروئنیں طویل فارمیٹ سیریز میں اپنی اداکاری کے جوہردکھاچکی ہیں۔ اب اننیا پانڈے جیسی نئی نسل کی ہیروئن بھی او ٹی ٹی پراپنی ویب سیریز ’کال می بے‘کے ساتھ نمودار ہوئی ہے۔ ہدایت کار کولن ڈی کنہاکی یہ کہانی ایملی ان پیرس سے متاثر معلوم ہوتی ہے لیکن ہدایت کار نے اسے دہلی ممبئی کے پس منظر میں ترتیب دیتے ہوئے دیسی انداز میں ڈھالا ہے۔ 
سیریز کی کہانی
 کہانی دہلی کی ایک امیرلڑکی بیلاچودھری عرف’بے‘(اننیا پانڈے) کی ہے، جس کیلئے اس کی ماں (منی ماتھر) نے ایک شاندار منصوبہ بنایا ہے۔ اس منصوبہ بندی کامقصدبےکو امیرگھر میں عیش و عشرت کی زندگی دینا ہے۔ عیش و عشرت میں پرورش پانے والی، ’بے‘ معروف بزنس ٹائیکون اگستیہ چودھری (ویہان)کے ساتھ خوشحال زندگی گزارنے کا خواب بھی دیکھتی ہے۔ شوہر اگستیہ اسے وقت نہیں دیتا، لیکن بے کو ٹرافی بیوی بننے کی تربیت دی گئی ہے۔ لیکن اس کی والدہ کے منصوبے تب برباد ہو جاتے ہیں جب وہ اپنے ذاتی جم ٹرینر (ورون سود)کے ساتھ تعلقات میں پکڑی جاتی ہیں۔ بے کو اس غلطی کا خمیازہ گھرسے نکالے جانے کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔ اور یہاں سے بےکی زندگی ۳۶۰؍ ڈگری گھوم جاتی ہے۔ کل تک نازوں سے پرورش پانے والی بے کو دہلی کی دولت اور شہرت کی زندگی چھوڑ کر ممبئی کی سڑکوں پرآناپڑا۔ وہ راتوں رات امیر سے غریب ہو جاتی ہے۔ اب اپنے وجود کو دریافت کرنے کے لیے بےکا سفر شروع ہوتا ہے۔ بےکی حمایت کون کرے گا؟ آپ کو سیریز دیکھنے کے بعد پتہ چل جائےگاکہ کیا شہزادی کی طرح زندگی گزارنے والی بےممبئی میں اپنا مقام حاصل کر پائے گی یا ’بے‘ سے ’بائی‘ بن کر رہ جائے گی؟
سیریز کیسی ہے؟
 ڈائریکٹر کولن ڈی کنہا کی یہ کہانی ’عرش سے فرش‘ والی کہاوت کے انداز میں آگے بڑھتی ہے۔ اس قسم کی کہانی انگریزی اور ہسپانوی سیریز میں بہت زیادہ دیکھنے کو ملتی ہیں۔ بےکی پرتعیش دنیا کی تصویر کشی کے لیے وہ ایک ایسی دنیا تخلیق کرتے ہیں جو ہم نے نہیں دیکھی، لیکن اس دنیا میں جھانکنا یقیناً اچھا لگتا ہے۔ یہاں ڈائریکٹر کی عیش و عشرت کی شان کو فیشن ایبل برانڈیڈکپڑوں، چمکدار سیٹوں، لگژری کاروں اور ہیلی کاپٹروں سےسجایاگیاہے۔ سیریز میں کہانی سے زیادہ اسٹائل کو اہمیت دی جاتی ہے اور جیسے جیسے ایپی سوڈ آگے بڑھتی جاتی ہیں، کہانی بھی قدرے قابل اعتبار ہوتی جاتی ہے۔ ممبئی میں ’بے‘ کی جدوجہد پہاڑ جیسی نہیں لگتی بلکہ چھوٹے پیمانے کی دکھائی دیتی ہے۔ یہاں سیریز قدرے سست ہو جاتی ہے تاہم یہ سیریز نوجوانوں کوذہن میں رکھ کر بنائی گئی ہے، جس میں آج کے نوجوانوں کے رشتے، دل ٹوٹنے اور جدوجہدکی تصویر کشی کی گئی ہے۔ ہر قسط کا اختتامی نقطہ دلچسپ لگتا ہے۔ یریز میں سوشل میڈیاصحافت کے گن گان پریشان کن ہے۔ 
اداکاری کیسی ہے؟
 ’بے‘کے کردار میں اننیا پانڈے بہت عمدہ انتخاب ہیں۔ سونے کاچمچہ لےکرپیدا ہونے والی لڑکی کو جب زمین پر پھینکا جاتا ہے تو اننیااسے اپنی معصومیت اورچلبلاہٹ سےمضحکہ خیز بنا دیتی ہے۔ انہیں ایک ایسا کردار ملا ہےجو ان کی شبیہ سے بھی میل کھاتا ہے۔ ورون سود اور ویہان کے کرداروں کو زیادہ تیار کیا جانا چاہیے تھا۔ وہ اسکرین پر کم نظر آتاہے، لیکن انہوں نے اچھا کام کیا ہے۔ بے کی ماں گائتری کے طور پر منی ماتھر اپنے کرداروں میں توانائی لاتی ہے۔ مسکان جعفری اور نہاریکا، سائرہ علی اور تمراہ پوارنے زبردست پرفارمنس دی ہے۔ 
نتیجہ
 نوجوانی سےپر سیریز دیکھنے کے خواہشمند اسے دیکھ سکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK