اس سیزن میں بھی پنجابی موسیقی کی تاریک، پیچیدہ اور سازشوں سے بھرپور دنیا دکھائی گئی ہے جس میں وہی بدلہ، طاقت کی جنگ اور خاندانی ٹکرائو موجود ہے۔
EPAPER
Updated: April 13, 2025, 11:02 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
اس سیزن میں بھی پنجابی موسیقی کی تاریک، پیچیدہ اور سازشوں سے بھرپور دنیا دکھائی گئی ہے جس میں وہی بدلہ، طاقت کی جنگ اور خاندانی ٹکرائو موجود ہے۔
چمک(Chamak)
اسٹریمنگ ایپ :سونی لیو(۶؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: پرمویر چیما، ایشا تلوار، اکاسا سنگھ، منوج پہوا، گپی گریوال، موہت ملک، مکیش چھابرا، پرنس کنول جیت سنگھ
ڈائریکٹر:روہت جگراج
رائٹر:روہت جگراج، ایس فقیرا اور گیتانجلی مہل وال چوہان
پروڈیوسر:موہت جگراج، گیتانجلی مہل وال، سریواستو پراچی
سنیماٹو گرافی: سندیپ یادو
ایڈیٹنگ: راجیش پانڈے، مندار کھانولکر، ستیہ شرما
کاسٹنگ: فرحان باقی، مکیش چھابرا
پروڈکشن ڈیزائن: اپرنا رائنا
آرٹ ڈائریکٹر: کنال پوار
ریٹنگ:***
روہت جگراج چوہان کی سیریز چمک: دی کنکلوژن جو کہ اس سے قبل ۲۰۲۳ء میں ریلیز ہونے والی ویب سیریز چمک کے آگے کی کہانی پیش کرتی ہے۔ اس کی کہانی وہیں سے شروع ہوتی ہے جہاں پہلے سیزن کی کہانی ختم ہوئی تھی۔ ناظرین کو ایک بار پھر پنجابی موسیقی کی تاریک، پیچیدہ اور سازشوں سے بھرپور دنیا میں لے جایا جاتاہے۔ بدلہ، طاقت کی جنگ اور خاندانی ٹکراؤ اس سیزن کا مرکزی پہلوہیں، جو اس کہانی کو مزید جذباتی اور سنسنی خیز بنا دیتے ہیں۔
سیریز کی کہانی
کہانی کا مرکزی کردار’کالا‘(پرم ویر چیما) ایک نوجوان ریپر ہےجو کینیڈا سے واپس آیا ہے اور اپنے والد، لیجنڈری گلوکار تارا سنگھ (گپی گریوال) کے قتل کے پس پردہ راز کو جاننے کی کوشش میں لگا ہے۔ اس بار اسے معلوم ہوتا ہے کہ اس کے والد کی موت محض ایک قتل نہیں بلکہ ’تیجا سور‘نامی میوزک سلطنت سے جڑی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے، جو تارا سنگھ نے ۱۹۹۹ءمیں پنجاب میں قائم کی تھی۔ کالا کی جدوجہد کے سبب اس کی ٹکرپرتاپ دیول (منوج پہوا) اور اس کے بیٹے گرو دیول (موہت ملک)سے ہوتی ہے، جو کسی بھی قیمت پر تیجا سور پر اپنا قبضہ قائم رکھنا چاہتے ہیں۔
۶؍ ایپی سوڈپر مشتمل یہ سیزن سازشوں، دھوکے اور خاندانی دشمنیوں سےبھرا ہواہے۔ کہانی اس وقت شدت اختیار کر لیتی ہے جب کالا ایک منشیات کے کیس میں پھنس کر گرفتار ہو جاتا ہے، اور پھر پرتاپ دیول اسے ضمانت دلوا کر اس کے نام پر اپنی سیاست چلاتا ہے۔ مگر کالا کے ارادے کچھ اور ہوتے ہیں۔ اس جدوجہد میں، سچائی کی تلاش اور موسیقی کی دنیا میں اپنی بقا کے لیے اس کی لڑائی ناظرین کو مسلسل دلچسپی میں رکھتی ہے۔
ہدایت کاری
۲۰۲۳ءمیں ریلیز ہونے والے پہلے سیزن کے برعکس جو ایک بڑے کلائمیکس پر ختم ہوا تھا، چمک: دی کنکلوژن ایک مکمل اور اطمینان بخش انجام فراہم کرتاہے، حالانکہ مستقبل میں نئے سیزن کی گنجائش موجود ہے۔ ڈرامہ، معمہ اور موسیقی کا حسین امتزاج ناظرین کو آخر تک باندھے رکھتا ہے۔ رفتار اور جذباتی توازن میں چند خامیوں کے باوجود، زبردست اداکاری اور مؤثر کہانی سنانے کے باعث یہ سیریز دیکھنے کے قابل ہے۔
روہت جگراج، ایس فقیرا اور گیتانجلی مہل وال چوہان کی تحریر مختلف سب پلاٹس کو خوبصورتی سے جوڑتی ہے — کالا کے جاز اور لتا سے الجھےرشتے، پرتاپ دیول کا الجھا ہوا خاندان (سنجیدہ بیٹا گرو، حساس بیٹی ناز (انکیتا گورایا) اور مغرور جے (دھنویر سنگھ)، اور’تیجا سور‘کی اندرونی خلفشار۔ یہ تمام عناصر کہانی کو گہرائی اور وسعت بخشتے ہیں۔
اگرچہ کرداروں کا آگے بڑھنااور سسپنس شاندار ہے، لیکن کہیں کہیں کہانی کی رفتار کمزور پڑتی ہے۔ بعض ذیلی کہانیاں، جیسے پرتاپ کے خاندان یاکالا کے پرانے تعلقات، تھوڑا طویل محسوس ہوتےہیں۔ کہیں کہیں جذبات کی شدت ضرورت سے زیادہ ہو جاتی ہے جس سے کچھ مناظر ڈرامائی لگتے ہیں۔
اداکاری
اداکاری کے اعتبار سے یہ سیزن شاندارہے۔ پرم ویر چیما نے کالاکے کردار میں غصے اور دکھ کی گہرائیوں کو خوبصورتی سے نبھایا ہے۔ موہت ملک کا کردار ایک دلکش گلوکار سے ایک بے رحم انسان تک کا سفربڑی مہارت سے طے کرتا ہے۔ منوج پہوا بطور پرتاپ دیول ایک پیچیدہ منفی کردارمیں بہت گہرائی لاتے ہیں۔ معاون اداکاروں — عیسیٰ تلوار (جاز)، اکاساسنگھ (لتا)، سوویندر وکی (جگل براڑ)، پرنس کنول جیت سنگھ (جگا)، ہووی دھالیوال (بلدیو)، راکیش بیدی (تیجا گریوال) اور مکیش چھابرا (ڈمپی)نےبھی کہانی میں جذباتی وزن بھرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
گپی گریوال کا اسپیشل اپیئرنس بطور تارا سنگھ ماضی اور حال کو جوڑنے میں معاون ثابت ہوتا ہے اور سیریز کے بنیادی تھیم کو تقویت دیتا ہے۔
نتیجہ
چاہے اگلا سیزن آئے یانہ آئے، یہ اختتام چمک کی کہانی کو یادگار بنا دیتا ہے۔