Inquilab Logo Happiest Places to Work

چمبا: ہماچل پردیش میں پہاڑیوں کے بیچ ایک دلکش سیاحتی مقام

Updated: April 23, 2025, 1:43 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

اس قدیم علاقے میں کئی دلکش جھیلیں اور اکھنڈ چندی محل ہے،اس کے علاوہ یہاں جنگلی حیات کی پناہ گاہیں ہیں، یہاں کا ماحول سکون بخشتا ہے۔

Chimera Lake surrounded by mountains on all sides. Photo: INN
چہار جانب پہاڑوں سے گھری چمیرا جھیل۔ تصویر: آئی این این

 چمبا ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جو ہماچل پردیش میں دریائے راوی کےکنارے ۹۹۶؍میٹرکی بلندی پر واقع ہے۔ چمباکو دودھ اور شہدکی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ اور یہ محض شاعرانہ تشبیہ نہیں، بلکہ یہاں کی قدرتی زرخیزی اور دیہی سکون اس تشبیہ کو حق بخشتی ہے۔ یہ اپنی ندیوں، مندروں، گھاس کے میدانوں، پینٹنگز اور جھیلوں کے لیے مشہور ہے۔ چمبا کی ابتدا۱۷؍ ویں اور ۱۹؍ویں صدی کے درمیان شمالی ہندوستان کی پہاڑی ریاستوں میں ہوئی اور اس میں دستکاری اور ٹیکسٹائل کے شعبے، ۵؍ جھیلیں، ۵؍جنگلی حیات کی پناہ گاہیں اور بہت سے مندرہیں۔ چمبا شہر کے سیاحتی مقامات کی وجہ سے یہاں نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرون ملک سے بھی سیاح آتے ہیں۔ یہاں پائے جانے والے مختلف قسم کے نباتات اور حیوانات کی وجہ سے یہ ہندوستان کا ایک اہم سیاحتی مقام ہے۔ چمبا کو ۳؍ اہم پہاڑی سلسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے دھولدھر رینج، پنگی یا پیر پنجال رینج اور زنسکار رینج۔ وادی چمبا کے دلکش مناظر، ہریالی اور بھرپور جنگلی حیات آپ کے سفر کو انتہائی یادگار بناتی ہے۔ 
چمیرا جھیل
 چمیرا جھیل ڈلہوزی کے قریب ضلع چمبا کی سب سے خوبصورت اورقدرتی وسائل سے بھرپورجھیل ہے، جو اپنی دلکشی کے سبب بہت سےسیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ چمیرا جھیل ڈلہوزی سے ۲۵؍کلومیٹرکے فاصلے پر واقع ہے، جو دراصل چمیرا ڈیم سے بنایا گیا ایک ذخیرہ آب ہے اور ۱۷۰۰؍میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ ہماچل پردیش کا یہ مشہور سیاحتی مقام یہاں آنے والے تمام سیاحوں کو پسند آتاہے۔ چمیرا جھیل یہاں کے دیہاتیوں کے لیے پانی کی سپلائی کا ایک بڑا ذریعہ ہے اور دریائے راوی سے اس میں پانی آتا ہے۔ 
منی مہیش جھیل
 منی مہیش جھیل ہمالیہ کے پیر پنجال رینج میں ہماچل پردیش کے چمباضلع کے بھرمور سب ڈویژن میں ۴۰۸۰؍میٹرکی بلندی پر واقع ہے۔ یہ جھیل ماؤنٹ منی مہیش کیلاش کی چوٹی کے قریب واقع ہے۔ یہ جھیل سیاحوں اور زائرین کو اپنی دلکشی سے بے حد متاثر کرتی ہے۔ یہ جگہ ٹریکنگ سے محبت کرنے والوں کے لیے بہت خاص ہے کیونکہ اس کا ٹریکنگ روٹ ۱۳؍ کلومیٹر پر محیط ہے۔ اس جھیل پر آنے والے سیاح یہاں کی خوبصورت پہاڑیوں اور ہریالی کو دیکھ کر اپنی تھکاوٹ بھول جاتے ہیں۔ 
 اکھنڈ چندی محل
 ۱۸؍ویں صدی کے وسط میں بنایا گیا، چمبا محل یا اکھنڈ چندی محل ایک سفید رنگ کی عمارت ہےجو چمبا میں واقع ہے۔ تبیگون آرٹ اور فن تعمیر کاشاندار عکاس، یہ شاہی محل اصل میں ایک رہائشی عمارت کےطور پر بادشاہ امیدسنگھ کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ انگریزوں اور مغل بادشاہوں نے اس محل کی کئی بار تزئین و آرائش کی تھی۔ اس محل میں دربار ہال (جسے مارشل ہال بھی کہا جاتا ہے)، زنانہ محل اور مغل فن تعمیرکی بہت سی مثالیں شامل کی گئی ہیں۔ اکھنڈ چندی محل میں ایک سبز چھت ہے، جو چمباکے دیگر اہم مقامات سے شاہی عمارت کی عکاسی کرتی ہے۔ پوری عمارت کو۳؍حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں آسانی سے برف گرنےکے لیے ڈھلوان چھتیں ہیں۔ 
یہاں جانے کا بہترین وقت
 مارچ سے جون تک چمبا کا دورہ کرنے کا بہترین وقت ہے کیونکہ ان مہینوں میں درجہ حرارت کم اورموسم خوشگوار رہتا ہے۔ چمبا کی وادیوں میں گرمیوں کی راتیں ٹھنڈی ہوتی ہیں۔ اگر آپ آف بیٹ چھٹیوں کامنصوبہ بنا رہے ہیں تو پھر دو بار نہ سوچیں۔ جولائی میں یہاں مانسون کا آغاز ہوتا ہے اور شدید بارش کی وجہ سے یہاں جانا مناسب نہیں رہتا۔ دسمبر برف سے محبت کرنے والوں کے لیے اچھا وقت ہےلیکن اس دوران سفر کرتے وقت گرم کپڑے ساتھ رکھیں کیونکہ درجہ حرارت صفر کی سطح تک گر سکتا ہے۔ 
چمبہ کے تہوار
 چمبا شہر میں دو مشہور تہوار بڑے دھوم دھام سے منائے جاتے ہیں۔ جن میں سے پہلا سوہی ماتامیلہ ہے جو مارچ/اپریل کے دوران ۴؍ دنوں تک ہوتا ہے۔ یہ میلہ چمبا کی ملکہ کی قربانی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ چمبامیں منایا جانے والا ایک اور مشہور تہوار مینار میلہ ہے، جو ماہِ شرون کے دوسرے اتوار یا اگست میں منایا جاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK