ہندوستان کے خلاف پاکستان کی دشمنی پر مبنی چالوں اور ہمارے بہادر جوانوں کے ذریعہ ان کے منصوبوںکو ناکام بنانے کی کہانی
EPAPER
Updated: August 27, 2023, 12:01 PM IST | Muhammad Habib | Mumbai
ہندوستان کے خلاف پاکستان کی دشمنی پر مبنی چالوں اور ہمارے بہادر جوانوں کے ذریعہ ان کے منصوبوںکو ناکام بنانے کی کہانی
حب الوطنی پر مبنی فلمیں اور ویب سیریز ان دنوں کافی بنائی جارہی ہیں چاہے ان کا مقصد کچھ بھی ہو۔اسی موضوع پر مشہور فلم ساز اور ہدایت کار وپل امرت لال شاہ نے’کمانڈو‘ نامی ۴؍ایپی سوڈ پر مبنی ویب سیریز تیار کی ہے۔اس سے قبل وپل شاہ اسی کمانڈو کے نام سے فلموں کی سیریز بنا چکے ہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے جان ابراہم کی اداکاری سے سجی’ فورس‘ نام کی۲؍فلمیں بھی بنائی ہیں۔اس طرح ایکشن سےبھرپور فلموں کا ان کے پاس کافی اچھا تجربہ ہے حالانکہ اس سےقبل وہ سنگھ از کنگ جیسی مزاحیہ فلمیں بھی بناچکے ہیں ۔حب الوطنی کے جذبے کو جلا بخشنے کیلئے جو فارمولا ان دنوں کافی زیر استعمال ہے وہی اس ویب سیریز ’کمانڈو‘ میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔
کہانی: اس کی کہانی ہندوستان اور پاکستان کےبیچ یا یوں کہا جائے کہ ان کے اعلیٰ افسران کے بیچ جاری چپقلش اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش سے معنون ہے۔آغاز میں دکھایا گیا ہے کہ پاکستان کے اعلیٰ افسران نیوکلیائی ہتھیارسےبھی زیادہ خطرناک کیمیکل بم بنانے کی کوشش کررہے ہیں جس میں انہوں نے کافی حد تک کامیابی بھی حاصل کرلی ہےلیکن ایک ہندوستانی ایجنٹ شیتج (ویبھو تتوواڑی) ان کی اعلیٰ ترین ٹیم میں شامل ہوجاتا ہے اور یہ ساری باتیں نہ صرف معلوم کرلیتا ہے بلکہ اس کی اطلاع ہندوستان میں دے دیتا ہے کہ وہ ان ہتھیاروں کو استعمال کرنےکیلئے ہندوستان میں بھیج رہے ہیں۔اسے ہندوستان آنے سے روکنے کیلئے ایک کمانڈو وراٹ(پریم پاریجا)نکل پڑتاہے اور ان کی تمام چالوں کو ناکام بناتےہوئے دوران سفر ہی اس ذخیرے کو پکڑکر تباہ کردیتا ہے۔اس سے پاکستانیوں کو محسوس ہوتا ہے کہ ان کے بیچ کوئی جاسوس ہے اور وہ اسے تلاش کرنے میں لگ جاتے ہیں۔ لیکن شتیج ان کے ہتھیار بنانے کے مرکز میں وائرس داخل کرکےسینٹرکو چلانے والا پین ڈرائیو بھی غائب کردیتا ہے۔لیکن چونکہ پاکستان محتاط ہوچکے تھے اس لئے شتح پکڑا جاتا ہے اور اسے جیل میں بند کرکے ٹارچر کیاجاتا ہے۔ اس خبر پر وراٹ اپنے دوست اور ہندوستانی کمانڈو کو ان کی ناک کے نیچے سےچھڑانے کیلئے خفیہ آپریشن کرنےکی اجازت مانگتا ہے لیکن جب اسے اجازت نہیں ملتی تو وہ زبردستی اجازت لے لیتا ہے۔ چونکہ شتیج کو انتہائی خفیہ اور بہت ہی مضبوط جیل میں رکھا گیا تھا اسلئے اس کے اندر داخل ہوکر اسے چھڑانا نہایت ہی مشکل کام ہوتا ہے۔ وراٹ غیر قانونی طور پرسرحد پارکرلیتا ہےلیکن پیچھے سےبھائونا ریڈی (ادا شرما) بھی پہنچ جاتی ہے اور اس کی مدد کرتی ہے۔اس کے علاوہ وہاں موجودہندوستانی ایجنٹ عباس(مکیش چھابرا) اور جیل میں کام کرنے والاساگر(اشتیاق خان) بھی ان کی مدد کرتاہے۔اب وہ شتیج کو نکال پاتےہیں یا نہیں یہ آپ کوڈزنی پلس ہاٹ اسٹار پر موجود ویب سیریز ’کمانڈو‘ میں دیکھناہوگا۔
اداکاری: اس میں زیادہ تر اداکارنئے ہیں جبکہ ادا شرما اور تگمانشو دھولیا ہی تجربہ کار اداکار ہیں جنہوں نےاپنا اپنا رول اچھی طرح نبھایا ہے۔اداشرمانےایک حیدرآبادی لڑکی کا کرداربہتر انداز میں اداکیا ہےجبکہ ایکشن میں بھی بھرپور ہاتھ پائوں آزمائے۔ سیریز کےاہم اداکارپریم پاریجانےاپنے جسم کی نمائش اور ہدایت کار کے ذریعہ دیئے گئے ایکشن سیکوئنس کو ہی نبھایا ہے۔
ہدایت کاری: وپل شاہ ایک مشاق ہدایت کار ہیں اور یہ بات اس میں نظر آتی ہے۔پاکستان کی لیب اور جیل پرتو انہوں نے بہت محنت کی ہے لیکن ہندوستان میں واقع دفاتر کو دکھانے میں وہ محنت نظر نہیں آتی۔ان میں بھی تھوڑی محنت کی جانی چاہئے تھی۔
نتیجہ: ایکشن سے بھرپور اور کچھ حد تک سائنس ٹیکنالوجی سے لیس اس ویب سیریز کو ایک مرتبہ دیکھا جاسکتاہے۔