• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھوم دھام: سیدھی سادی نظر آنے والی شوخ و چنچل لڑکی کی کہانی

Updated: February 15, 2025, 12:47 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

یہ کہانی۱۱؍سال پہلے لکھی گئی تھی اور اس پر مبنی فلم میں کترینہ کیف اور فواد خان اہم کردار اداکرنے والے تھے، لیکن اڑی حملے کے بعد فلم بند ہوگئی تھی۔

Prateek Gandhi and Yami Gautam can be seen in a scene from the movie `Dhoom Dham`. Photo: INN
فلم ’دھوم دھام‘ کے ایک منظر میں پرتیک گاندھی اور یامی گوتم کودیکھاجاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

دھوم دھام (Dhoom Dhaam)
اسٹارکاسٹ: یامی گوتم، پرتیک گاندھی، پوترا سرکار، اعجاز خان، ساحل گنگردے، اسماعیل خان، سعید بلوچ، بابلا کوچر، نیلو کوہلی
 ڈائریکٹر :ریشب سیٹھ 
 رائٹر:آرش وورا، آدتیہ دھر
پروڈیوسر:جیوتی دیشپانڈے، آدتیہ دھر، لوکیش دھر
میوزک:کلنٹن سیریجو، بیانکا گومز، شور پولیس، دیول پراشر
سنیماٹوگرافی:سدھارتھ وسانی
ایڈیٹنگ:شیوکمار پنیکر
پروڈکشن ڈیزائن:مونیکا بلسارا
آرٹ ڈائریکشن:ریچرڈ ویاگولام
کاسٹیوم ڈیزائن:دیویہ گمبھیر، ندھی گمبھیر، مندیپ کور
 ریٹنگ: ***
 فلم ’اُڑی: دی سرجیکل اسٹرائیک‘ سےپہلے، فلمسازآدتیہ دھرنے ایک رومانوی کہانی لکھی تھی جس کا نام ’رات باقی‘ تھا۔ یہ آدتیہ کی پہلی فلم ہونے والی تھی، جس میں کترینہ کیف اور فواد خان مرکزی کردار نبھانےوالے تھے۔ لیکن تقدیر کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ 
 اُسی دوران، اُڑی پر حملہ ہوا، اور پاکستان سے تعلق رکھنے کی وجہ سےفواد خان ہندوستانی عوام اور فلمی صنعت کیلئےناپسندیدہ شخصیت بن گئے۔ ان پر پابندی لگ گئی اور فلم بھی بند کر دی گئی۔ تاہم، اسی حملے اور اس کے بعد ہونےوالی سرجیکل اسٹرائیک نے آدتیہ دھر کو ایک نئی فلم لکھنے کی تحریک دی، جو ان کی پہچان بنی۔ اس فلم کےذریعے انہیں یامی گوتم کی صورت میں اپنی محبت ملی جو بعد میں ان کی اہلیہ بنیں۔ اب، وہ اپنی۱۱؍سال پرانی لکھی ہوئی رومانوی کہانی کو یامی کے ساتھ ’دھوم دھام‘ نےنام سےپر ویلنٹائن ڈے کے موقع پر پر لے کر آئے ہیں۔ 
فلم کی کہانی
 فلم کی کہانی ایک رات کے واقعات پر مشتمل ہے۔ اس کے مرکزی کردار کوئل چڈھا (یامی گوتم) اور ویر کھُرّانا (پرتیک گاندھی) ہیں، جن کی شادی کے بعد کی پہلی رات ہے۔ کہانی کی ابتدا ایک ارینجڈ میرج سےہوتی ہے، جہاں ویر (جو ایک ویٹرنری ڈاکٹر ہے) کوبتایاجاتا ہے کہ کوئل تو بالکل گائے جیسی سیدھی، سادی اور روایتی لڑکی ہے۔ اگلے ہی لمحے، دونوں کی شادی کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ لیکن ان کی سہاگ رات پر حالات اس وقت پلٹ جاتےہیں جب دو بندوق بردار افراد اچانک وہاں پہنچ جاتےہیں، جو کسی چارلی کو تلاش کر رہےہوتےہیں۔ نتیجتاً، ویر اور کوئل کو شادی کے لباس میں ہی جان بچا کر بھاگنا پڑتا ہے۔ لیکن اصل حیرانی تب ہوتی ہے جب ویر کو کوئل کا ایک بالکل نیا روپ دیکھنے کو ملتا ہے۔ وہ ماہرانہ انداز میں کار ریسنگ کرتی ہے۔ شراب کو پانی کی طرح پی جاتی ہے۔ مسلسل گالیاں دیتی ہےاور یہاں تک کہ اس نے ویرسےشادی بھی اپنے دھوکہ باز بوائے فرینڈ کو سبق سکھانے کے لیے کی تھی۔ اب سوال یہ ہے کہ ویر اور کوئل کا رشتہ کہاں تک چلے گا؟، یہ چارلی کون ہے؟وہ غنڈے کیوں ان کے پیچھے پڑے ہیں ؟ان تمام سوالوں کے جواب فلم دیکھ کر ہی معلوم ہوں گے۔ 
ہدایت کاری
 ہدایتکار رشبھ سیٹھ کی یہ فلم کہیں نہ کہیں ’جب وی میٹ‘ جیسی فیلنگ دیتی ہے۔ یامی کا دبنگ انداز اور پرتیک کی شرمیلی طبیعت ایک دلچسپ امتزاج بناتی ہے۔ کہانی کی رفتار تیز ہے اور مسلسل موڑ آتے رہتے ہیں۔ لیکن ایک بڑی خامی یہ ہے کہ آدتیہ دھر اور عرش وورا نےیہ کہانی۲۰۱۴ءمیں دہلی کے پس منظر میں لکھی تھی، لیکن فلم میں اس کا بیک گراؤنڈ ممبئی دکھایا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی واقعات حقیقت سے دور محسوس ہوتے ہیں۔ مثلاً، آج کے دور میں ممبئی جیسے شہر کی ایک لڑکی کو اپنی اصل شخصیت والدین سے چھپانی پڑے؟ یا والدین اتنے بے خبر ہوں کہ انہیں اپنی بیٹی کی سرگرمیوں کا کوئی اندازہ نہ ہو؟ یہ سب باتیں غیر حقیقی معلوم ہوتی ہیں۔ اسی طرح، فلم میں یامی کا لڑکیوں کے حقوق پر ایک زبردست مونو لاگ ہے، جو حقیقتاً ملک کی بہت سی لڑکیوں کی سچائی بیان کرتا ہے۔ لیکن ممبئی کے حساب سے یہ تقریر زیادہ ریلیٹ ایبل محسوس نہیں ہوتی۔ یامی کا دبنگ اور بدتمیز انداز کئی مواقع پر حد سے بڑھا ہوا محسوس ہوتا ہے، اور فلم میں پرتیک اور یامی کے درمیان جذباتی یا رومانوی لمحات کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ 
ادا کاری
 یامی گوتم فلم کی اصل جان ہیں اور انہوں نے اپنی اداکاری سے فلم کا اسٹیئرنگ مکمل طور پرسنبھال لیا ہے۔ کہیں کہیں ان کا انداز لاؤڈ محسوس ہوتا ہے، لیکن مجموعی طور پر ان کی کارکردگی بہترین ہے۔ پرتیک گاندھی ایک شانداراداکار ہیں، لیکن اس فلم میں وہ بس ایک معاون کردار کی طرح محسوس ہوتے ہیں۔ انہیں اپنے ٹیلنٹ دکھانے کا زیادہ موقع نہیں ملا۔ پرتیک ببر کا کیمیو کافی متاثر کن ہے، مگر باقی معاون اداکار کوئی خاص تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے۔ 
نتیجہ
یامی گوتم کی اداکاری اورہلکی پھلکی تفریح کیلئے فلم دیکھی جاسکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK